’ہم جنگوں کے سائے میں پرورش پانے والے بہادر لوگ ہیں.... ہمارے عزیز کی اموات ہمارے ارادے کو کمزور نہیں کرتیں بلکہ یہ ہمیں اور مضبوط بناتی ہیں حوصلہ دیتی ہیں۔
EPAPER
Updated: November 27, 2024, 6:54 PM IST | Shabnam Bint Farooq | Mumbai
’ہم جنگوں کے سائے میں پرورش پانے والے بہادر لوگ ہیں.... ہمارے عزیز کی اموات ہمارے ارادے کو کمزور نہیں کرتیں بلکہ یہ ہمیں اور مضبوط بناتی ہیں حوصلہ دیتی ہیں۔
’ہم جنگوں کے سائے میں پرورش پانے والے بہادر لوگ ہیں.... ہمارے عزیز کی اموات ہمارے ارادے کو کمزور نہیں کرتیں بلکہ یہ ہمیں اور مضبوط بناتی ہیں حوصلہ دیتی ہیں۔ جس طرح ہمارے اجداد اور رفیقوں نے اس مقدس سر زمین کے لئے ایثار پیش کیا ہے اسی طرح ہمیں بھی اپنے لہو سے اسے سینچنا ہے.... ہمارے اندر صرف ایک ہی خوف ہے اور وہ خوف اللہ کا ہے۔ کیونکہ مومن کے دل میں دو خوف کبھی بھی جمع نہیں ہوسکتے ہیں.... تم ہمیں بھوک سے، پیاس سے، غربت سے کسی سے بھی نہیں ہرا سکتے.... اللہ والے کبھی نہیں ہارتے.... ہمارے سینوں میں انبیا علیہم السلام کے پیغامات درج ہیں.... ہم حق کے علمبردار ہیں.... تم باطل ہو.... کمزور ہو.... تم غاصب ہو.... اور غاصب کبھی غالب نہیں ہوتے.... تمہاری آنکھوں سے وحشت ٹپکتی ہے.... تمہارے ارادے کمزور ہیں تم سب ایک دن اپنے ہی اعمال کے ہاتھوں مارے جاؤ گے.... تم سب اس فانی دنیا میں ذلیل و رسوا کئے جاؤ گے اور آخرت میں بھی.... فلسطین کا ہر بچہ اسی عزم اور حوصلے کے ساتھ اس جنگ میں شامل ہے.... تم ہمیں کبھی نہیں ہرا سکتے ہو..... کبھی بھی نہیں....‘‘
فلسطینی فوج کا ایک عام سپاہی اسرائیلی فوج کے کمانڈر کی آنکھوں میں آنکھیں ڈالیں بلند آواز سے کہہ رہا تھا۔
بند کر دو اسے غار نما کوٹھی میں چند دن رہنے کے بعد ہوش ٹھکانے آجائیں گے.... نخوت سے فریسکو نے کمانڈر کو حکم دیا....
فوجی اسے گھسیٹ کر چار فٹ کی غار میں دھکیل دئیے جہاں کھڑے ہونے کی جگہ بھی نہیں تھی سر اوپر کرنے پر سخت چٹان سے ٹکرا جاتا اور اندھیرے کے باعث ہاتھ کو ہاتھ نہیں سجھائی دے رہا تھا....
’’تم نہیں جانتے فریسکو یہ مرجائے گا لیکن اپنے ارادوں سے باز نہیں آئے گا....‘‘
’’تو مر جانے دو.... ہمارے لئے ان کی موت ہی فتح ہے یہ جتنا مریں گے اتنا ہم اپنے مقصد کے قریب ہوتے جائیں گے....‘‘
’’تم کبھی اپنے مقصد کو نہیں پاسکتے، ذلیل انسان.... اور اللہ نے چاہا تو بہت جلد ہم سرخرو ہوں گے....‘‘
غار میں مقید فلسطینی سپاہی کی آواز میں عزم کا سمندر موجزن تھا!n