Inquilab Logo

آپ ماتھیران گئے ہونگے مگر کیا یہ پوائنٹس دیکھے ہیں؟

Updated: June 08, 2023, 11:29 AM IST | Shahebaz Khan | Mumbai

اکثر لوگ اُنہی پوائنٹس پر جاتے ہیں جہاں بھیڑ ہوتی ہے جبکہ اس ہل اسٹیشن کے کئی مقامات بالکل الگ اور پُرلطف ہیں، یہاں بھیڑ بھی کم ہوتی ہے

The experience of reaching Matheran by toy train passing through lush green mountains is always memorable.
سرسبز پہاڑوں سے گزرنے والی ٹوائے ٹرین سے ماتھیران پہنچنے کا تجربہ ہمیشہ یاد رہتا ہے۔

ملک کے چھوٹے ہل اسٹیشنوں میں سے ایک ماتھیران، ممبئی سے صرف ۹۰؍ کلومیٹر کے فاصلے پر مغربی گھاٹ پر آباد ہے۔ ممبئی اور مضافات کے باشندوں میں اسے’’ویک اینڈ پکنک‘‘ کا بہترین متبادل خیال کیا جاتاہے۔ ماتھیران کی ایک خاص بات اس کا ’’ایکو فرینڈلی‘‘ (ماحول دوست) ہونا ہے۔ یہ ایشیاء کا واحد ہل اسٹیشن ہے جہاں موٹر گاڑیوں کی اجازت نہیں ہے۔ یہاں فضائی آلودگی بہت کم ہے، اور یہی اس پہاڑی تفریح گاہ کی خاصیت اور خوبصورتی ہے۔ صرف تعطیلات ہی نہیں عام دنوں میں بھی ماتھیران کا سفر ممکن ہے۔
مشہور پوائنٹس: لوئیسا پوائنٹ، الیگزینڈر پوائنٹ، شارلیٹ لیک، پنورما پوائنٹ، سن سیٹ پوائنٹ، ایکو پوائنٹ، لارڈ پوائنٹ، کنگ جارج پوائنٹ، منکی پوائنٹ، کھنڈالا پوائنٹ وغیرہ۔
 اکثر لوگ بھیڑ بھاڑ والے پوائنٹس پر جاتے ہیں۔ ان پوائنٹس کا مسئلہ یہ ہوتا ہے کہ دیکھے بھالے ہوتے ہیں اور یہاں بھیڑ بھی زیادہ ہوتی ہے۔ ذیل میں ہم چند دیگر پوائنٹس پر روشنی ڈال رہے ہیں:
سن رائز پوائنٹ:  ماتھیران کے مختلف پوائنٹس دیکھنے میں پورا دن گزار دینے والے لوگ عموماً  طلوع آفتاب کے مسحور کن نظارے سے محروم رہ جاتے ہیں۔ الارم لگایئے اور اوس میں ڈوبے درختوں کے درمیان چہل قدمی کرتے ہوئے سن رائز پوائنٹ جایئے۔ پہاڑوں سے طلوع ہوتےسورج کا تجربہ جتنی جلد ممکن ہو، کیجئے تاکہ آپ دیکھ سکیں کہ کس طرح صبح کی کرنیں چاروں جانب پھیلتی ہوئی محسوس ہوتی ہیں۔ 
اِرشال گڑھ قلعہ: یہاں صرف قلعے کی باقیات رہ گئی ہیں۔ اسے چوٹی کہنا  مناسب ہوگا۔ یہ مغربی گھاٹ کا ایک بلند کنارا ہے۔ ٹریکنگ میں دلچسپی رکھنے والوں کو یہ قلعہ ضرور دیکھنا چاہئے۔ یہاں سے مغربی گھاٹ کا ’’پینارومک وِیو‘‘ دیکھا جاسکتا ہے۔ شیواجی مہاراج کے دَور میں گھاٹ کا یہ حصہ واچ ٹاور کے طور پر استعمال ہوتا تھا۔ 
وَن ٹری ہل پوائنٹ: یہ پوائنٹ سیاحوں میں مقبول ہے لیکن موسم باراں کے اختتام پر اس کی خوبصورتی مزید بڑھ جاتی ہے۔ پہاڑ کے قدرے ڈھلوانی مگر مسطح حصےپر ایک درخت صدیوں سے ایستادہ ہے، نہ جانے اس درخت نے کتنے زمانے دیکھے ہوں گے اور کتنے ہی موسموں کی سختیاں برداشت کی ہوں گی۔ 
بیلوےڈیر پوائنٹ: یہ ماتھیران کا وہ پوائنٹ ہے جہاں تک سیاح پہنچ ہی نہیں پاتے۔ مشہور مقامات دیکھنے ہی میں ان کا سارا وقت نکل جاتا ہے۔ گھنے درختوں کے درمیان موجود اس پوائنٹ سے دریائے دھاروی اور موربے ڈیم کا نظارہ کیا جاسکتا ہے لیکن کیا آپ نے کبھی پورا پہاڑ دیکھا ہے؟ اس پوائنٹ سے آپ کوہ سہادری کو دامن سے چوٹی تک دیکھ سکتے ہیں۔ موسم سرما اور باراں میں یہ پہاڑ بادلوں سے باتیں کرتا اور گرما میں چمکتے سورج کی روشنی میں سرسبز نظر آتا ہے۔ 
ماؤنٹ بیری: یہ ماتھیران کا بلند ترین مقام ہے۔کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ اڑتے پرندے کو زمین کیسی دکھائی دیتی ہے؟ اس پوائنٹ سے آپ مغربی گھاٹ کا نظارہ بالکل اسی طرح کرسکتے ہیں۔ مغربی گھاٹ کا بیشتر حصہ یہاں سے دیکھنا ممکن ہے۔
ملنگ پوائنٹ: یہ پوائنٹ مشہور ہے مگر کم ہی سیاح یہاں پہنچتے ہیں۔ سردی کی صبح میں اس پوائنٹ کا سفر ضرور کیجئے۔ گہری دھند میں یہاں تک پہنچنا مشکل معلوم ہوتا ہے لیکن پہاڑی سلسلہ قابل دید ہوتا ہے۔ اس مقام سے چاروں جانب پہاڑ ہی پہاڑ نظر آتے ہیں۔
دھودنی آبشار: دھودنی آبشار ماتھیران میں واقع دلکش آبشاروں میں سے ایک ہے۔ مقامی افراد اور سیاحوں کے درمیان یہ پکنک کا ایک مشہور مقام ہے۔ یہاں چند واٹر اسپورٹس بھی ہیں جن میں سب سے مشہور واٹر ریپیلنگ ہے، یعنی آبشار جس بلند چٹان سے گررہا ہے، اس پر مضبوط رسی کی مدد سے چڑھنا۔ اس کیلئے حفاظتی اقدامات لازمی ہیں۔ ایڈونچر کے شوقین  اس سرگرمی کا غیر معمولی تجربہ کرسکتے ہیں۔ 
ماتھیران کیسے جائیں؟
ممبئی سے ماتھیران آپ موٹر سائیکل اور نجی کارسے جا سکتے ہیں۔
lیہاں کیلئے ٹور آپریٹرز بس بھی چلاتے ہیں۔ لیکن
ماتھیران پہنچنے کا سب سے آسان ذریعہ ممبئی کی لوکل ٹرین ہے۔
ماتھیران سے قریب ترین ریلوے اسٹیشن نیرل (سینٹرل لائن) ہے۔ یہاں سے ٹوائے ٹرین اور شٹل ماتھیران تک چلتی ہے۔ 
واضح رہے کہ موسم باراں کے پیش نظر حفاظتی اقدامات کے طور پر۱۰؍ جون تا ۱۵؍ اکتوبر ۲۰۲۳ء ٹوائے ٹرین اور شٹل کی خدمات بند رہیں گی۔ لیکن موٹر گاڑیوں (بائیک، کار وغیرہ) سے سفر ممکن ہے۔
موٹر گاڑیاں دستوری پوائنٹ سے آگے نہیں جاتیں۔
نیرل اسٹیشن سے چھوٹی گاڑیاں دستوری پوائنٹ تک جاتی ہیں۔ فی نشست کا کرایہ ۷۵؍ روپے ہے۔ 
موٹر گاڑیاں دستوری پوائنٹ پر پارک کی جاسکتی ہیں۔
 یہاں سے آپ کو ڈھائی کلومیٹر کا سفر گھوڑے یا ہاتھ رکشا پر، یا پھر پیدل کرنا ہوگا۔ اگر آپ ایڈونچر کے شوقین ہیں اور وادیوں کا نظارہ کرتے ہوئے سفر کرنا چاہتے ہیں تو پیدل سفر کیجئے۔
ماتھیران کا بازار
 یہ ایک مختصربازار ہے۔ راستے کی دونوں جانب مختلف اشیاء کی دکانیں ہیں جہاں سے آپ مقامی سطح پر تیار کردہ سامان خرید سکتے ہیں جیسے چمڑے کی اشیاء، جوتے اور دستکاری کا دیگر سامان۔ یہاں کی چِکّی اس قدر مشہور ہے کہ گھر خالی ہاتھ واپس جانا بُرا لگتا ہے۔ اس بازار میں آپ کو بینک سے لے کر مختلف پکوان بنانے والے کئی ہوٹل مل جائیں گے۔ یہاں ایک چھوٹا میوزیم اور بھول بھلیاں بھی ہے۔ 
رہائش کہاں اختیار کریں؟
 اس پہاڑی مقام پرکئی لاج، ہوٹل اور ریزارٹ ہیں۔ بعض مقامی افراد کرائے پرکمرے بھی دیتےہیں۔ ریزارٹ میں اِن ڈور گیمز اور سوئمنگ پول کی سہولت بھی ہوتی ہے۔ آپ اپنی پسند اور ضرورت کے لحاظ سے فیصلہ کرسکتے ہیں کہ آپ کو کہاں رہائش اختیار کرنی ہے۔ دو افراد کیلئے فی شب کا کرایہ کم سے کم ۷۰۰؍ روپے ہے۔ کرائے کے کمروں کا کرایہ ۵۰۰؍ روپے تک ہوتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK