• Sat, 22 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

قابلِ رحم سے قابلِ رشک ہونے تک کا سفر

Updated: December 20, 2023, 1:00 PM IST | Nikhat Anjum Nazimuddin | Mumbai

انسان اگر ہمت اور حوصلے سے کام لے تو وہ زندگی میں آنے والے نامساعد حالات کا نہ صرف سامنا کر سکتا ہے بلکہ اپنی ذہانت اور ثابت قدمی سے تمام مسائل اور چیلنجز سے نمٹ کر اپنی معذوری، محرومی اور کمزوری کو بھی متاثر کن صلاحیتوں میں تبدیل کر سکتا ہے۔ آیئے ملاقات کریں ڈاؤن سنڈروم سے متاثرہ دو خواتین سے۔

These women suffering from Down syndrome are making their mark all over the world today. Photo: INN
ڈاؤن سنڈروم کا شکار یہ دونوں خواتین آج پوری دنیا میں اپنی شناخت بنا رہی ہیں۔ تصویر : آئی این این

کامیابی صحت، وسائل اور حالات کے بہتر ہونے سے مشروط نہیں ہے۔ کامیابی ہماری لگن، جذبے اور مستقل مزاجی سے مشروط ہے۔ اگر ہم اپنی ہمت اور مثبت سوچ کے ساتھ کامیابی کے منتظر ہیں تو کامیابی بھی ہمارے قدم چومنے کیلئے بیقرار ہو جائے گی۔ انسان اگر ہمت اور حوصلے سے کام لے تو وہ زندگی میں آنے والے نامساعد حالات کا نہ صرف سامنا کرسکتا ہے بلکہ اپنی ذہانت اور ثابت قدمی سے تمام مسائل اور چیلنجز سے نمٹ کر اپنی معذوری اور اپنی کمزوری کو بھی متاثر کن صلاحیتوں میں تبدیل کرسکتا ہے۔ اپنی معذوری اور محرومی کو اپنی طاقت بنانے کیلئے اور قابل رحم سے قابل رشک بننے کیلئے محنت، صلاحیت اور مثبت سوچ ہی کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس مضمون میں ان دو خواتین کا ذکر کیا جا رہا ہے جو ڈاؤن سنڈروم کا شکار ہیں لیکن انہوں نے اپنی اس بیماری کو خود پر حاوی نہیں ہونے دیا بلکہ خود اس پر حاوی ہوگئیں اور اپنے خوابوں کو شرمندہ تعبیر کیا۔ جانئے ان کے بارے میں :
لارین پوٹر Lauren Potter
(اداکارہ، سماجی کارکن، وہائٹ ہاؤس ایڈوائزر)
 امریکہ سے تعلق رکھنے والی لارین پوٹر ڈاؤن سنڈروم کا شکار ہیں ۔ لارین پوٹر ۱۰؍ مئی ۱۹۹۰ء کو پیدا ہوئیں ۔ آج یہ امریکہ میں ایک کامیاب اداکارہ اور مزاح نگار ہیں ۔ Glee میں اپنے رول ’’بیکی جیکسن‘‘ کیلئے جانی جاتی ہیں ۔ ڈاؤن سنڈروم سے متاثرہ شخص کی ذہنی استعداد بہت کم ہوتی ہے۔ انہوں نے دیگر متاثرہ بچوں کی طرح جسمانی و ذہنی ارتقاء کے مدارج تاخیر سے طے کئے۔ جب اسکول جانا شروع کیا تو ہم جماعت طلبہ ان کا مذاق اڑاتے تھے۔
 بطور معلمہ بچوں کے اس رویے کا میں نے اس وقت مشاہدہ کیا جب میں ساتویں جماعت میں پڑھانے کیلئے گئی تھی۔ اس جماعت میں ایک طالبعلم ڈاؤن سنڈروم کا شکار ہے۔ کچھ شرارتی بچے اسے چھیڑتے تھے اور وہ بار بار مجھ سے شکایت کرتا تھا۔ میں نے بچوں کو بہت سمجھایا۔ خدا کا خوف دلایا۔ اب بھی یہ مسئلہ مکمل حل نہیں ہوا ہے کیونکہ جماعت میں کچھ طلبہ ایسے ضرور موجود ہوتے ہیں جو کم ذہنی اور جسمانی استعداد رکھنے والے طلبہ کو پریشان کرتے ہیں ۔ لورین ان حالات سے دلبرداشتہ ضرور ہوئیں لیکن انہوں نے ان باتوں کو خود پر حاوی ہونے نہ دیا اور وہ کامیابی کی منازل طے کرتی چلی گئیں ۔ انہوں نے گریڈ ۱۰؍ پاس کرنے کے بعد اپنا گریجویشن پولی ٹیکنک سے مکمل کیا۔ یہ ڈاؤن سنڈروم جیسے مرض کے ساتھ بہت بڑی حصولیابی تھی۔ اپنی ان کامیابیوں کی وجہ سے وہ بہت سی تنظیموں کا حصہ بن گئیں ۔ محض ۱۶؍ سال کی عمر میں فلم انڈسٹری سے وابستہ ہو کر انہوں نے اپنی قابلیت اور کارکردگی سے کروڑوں لوگوں کو حیران کر دیا، یہی نہیں بلکہ سیریز Glee میں اپنی جاندار اور شاندار کارکردگی کی بنیاد پر شہرت پائی اور کئی اعزازات اپنے نام کر لئے۔ ان کی اس حوصلہ مندی اور جرأت اور ہار نہ ماننے کے جذبے سے متاثر ہو کر صدر بارک اوبامہ نے انہیں ۲۰۱۱ء میں ذہنی معذور پن Intellectual Disabilities کا صدر بنایا۔ وہ وہائٹ ہاؤس میں نمائندہ کے طور پر کام کرتی رہیں ۔ ۲۰۱۵ء کے اسپیشل اولمپک مقابلوں کی وہ ایمبیسڈر تھیں ۔ ایک رول ماڈل اور بہترین اسپیکر کی حیثیت سے معذوری سے متعلقہ آگاہی مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور اہم کردار ادا کیا۔
 آج وہ کامیاب اداکارہ، ایڈوائزر اور سماجی کارکن ہیں ۔ انہوں نے اپنی معذوری پر قابو پا کر اپنی قابلیت کا لوہا منوایا ہے اور آج لاکھوں لوگوں کیلئے مثال بن گئی ہیں۔ 
انجیلا کوا ڈانگا بیچلر
Angela Covadonga Bachiller
(اسپین کی پہلی ڈاؤن سنڈروم سٹی کونسلر اور سیاستداں)
 بیچلر ڈاؤن سنڈروم جیسے مرض کا شکار ہیں لیکن انہوں نے اپنی اس معذوری کے ساتھ سٹی کونسلر کے الیکشن میں حصہ لیا اور سٹی کونسلر کے طور پر منتخب ہوئیں۔ ان حالات میں جبکہ اس قسم کے لوگ ووٹ ڈالنے کی استعداد بھی نہیں رکھتے، انہوں نے اسپین میں پیپلز پارٹی جوائن کی اور سٹی کونسلر منتخب ہوئیں ۔ وہ دنیا کی پہلی ڈاؤن سنڈروم خاتون ہیں جو پبلک آفیسر بنیں ۔ انہوں نے سوشل ویلفیئر ایڈمنسٹریٹیو اسسٹنٹ کے طور پر بھی اپنی خدمات انجام دیں ۔ انجیلا نے اپنی ذمہ داریوں کو بحسن و خوبی نبھایا ہے۔ انہوں نے ان لوگوں کیلئے مثال قائم کر دی جو اپنی معذوری کو اپنی کمزوری سمجھ کر تھک ہار کر بیٹھ جاتے ہیں اور زندگی میں کچھ بھی کرنا نہیں چاہتے۔ جو اپنی معذوری کو مجبوری بناتے ہیں وہ دنیا کی نظروں میں قابل رحم بن جاتے ہیں ۔ یاد رکھئے قابل رحم سے قابل رشک ہونے میں صرف آپ کی محنت حوصلہ اور مستقل مزاجی کا فاصلہ ہے۔ جو لوگ اپنی لگن اور اپنے جذبے سے اس فاصلے کو ختم کر دیتے ہیں وہ دنیا کیلئے ایک مثال تو بن ہی جاتے ہیں ساتھ ہی ساتھ وہ اپنے ہی جیسے دیگر معذور افراد کیلئےامید کی کرن اور حوصلہ بھی بن جاتے ہیں ۔ بقول علامہ اقبال؎ وہی ہے صاحب امروز جس نے اپنی ہمت سے/ زمانے کے سمندر سے نکالا گوہر فردا!

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK