Inquilab Logo

بچوں کے تعلیمی سلسلے کا آغاز اور اُن کے معمولات

Updated: June 06, 2023, 10:50 AM IST | ODhni Desk | Mumbai

عنقریب اسکول کھلنے والے ہیں۔ عام طور پر اسکول کھلنے کے بعد بچوں کا معمول ہوتا ہے کہ وہ گھر آکر کھانا کھا کر سو جاتے ہیں اور شام میں ٹیوشن اور مدرسہ چلے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ کوئی دیگر سرگرمی نہیں اپناتے۔ بچوں کا مثبت اور کارآمد سرگرمیاں اپنانا بے حد ضروری ہے اور یہ آپ کی ذمہ داری ہے

Let children be part of other activities along with studies
بچوں کو پڑھائی کے ساتھ ساتھ دیگر سرگرمیوں کا بھی حصہ بننے دیں

اگلے ہفتے سے بچوں کے اسکول کھلنے والے ہیں۔ عام طور پر اسکول کھلنے کے بعد بچوں کا معمول ہوتا ہے کہ وہ گھر آکر کھانا کھا کر سو جاتے ہیں اور شام میں ٹیوشن اور مدرسہ چلے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ کوئی دیگر سرگرمی نہیں اپناتے۔ بعض دفعہ ماؤں کو لگتا ہے کہ اتنا سب کچھ کرکے ہی بچہ تھک جاتا ہے مگر ماہرین کا کہنا ہے کہ بچوں کا مثبت اور کارآمد سرگرمیاں اپنانا بے حد ضروری ہے۔ یہاں بتایا جا رہا ہے کہ اسکول سے آنے کے بعد بچے کے معمولات کس طرح ترتیب دیئے جانے چاہئے؟
اسکول کے بعد کیا؟
 اسکول کے بعد کے اوقات بچوں کی مجموعی نشوونما میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اس وقت کو مؤثر طریقے سے استعمال کرنے سے ان کی جسمانی، فکری، جذباتی اور سماجی نشوونما میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ اس کے لئے تین باتوں کا خیال رکھیں:
سب سے پہلے، یہ بچوں کے لئے بوجھ نہ ہو: ایک خاندان میں، بچے کو اسکول کے بعد روزانہ اضافی کوچنگ، تیراکی اور موسیقی کی کلاسوں میں بھیجا جاتا تھا۔ یہ بچے کے لئے تھکا دینے والا تھا۔ صبح اسکول جانے اور رات کو سونے کے درمیان، بچے کے لئے بالکل وقت نہیں تھا کہ وہ اپنی مرضی کے مطابق زندگی گزار سکے۔
دوسرا، بہت زیادہ سرگرمیاں انجام نہ دیں: شاید آج کے دور میں والدین کو اپنے بچوں سے بہت زیادہ توقعات وابستہ ہوتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ انہیں ہمہ جہت بنانے کے لئے وہ بچوں کو جوڈو کراٹے سے لے کر موسیقی، پینٹنگ تک بہت سی سرگرمیوں میں مصروف رکھتے ہیں۔ بہتر ہے کہ بچے کو اس کی پسند کے مطابق ایک وقت میں صرف ایک سرگرمی میں شامل کیا جائے۔
تیسرا، اسکول کے بعد کی سرگرمیوں کے لئے غیر رسمی رویہ رکھیں: سب سے بڑی بات جو ذہن میں رکھنی چاہئے وہ یہ ہے کہ بچہ اس سے لطف اندوز ہو۔ بچے کی کارکردگی کے حوالے سے ہلکا پھلکا رویہ رکھیں۔ نتائج کے لئے دباؤ نہ ڈالیں۔ ایسا کرنے سے بچے خوشی محسوس نہیں کرے گا۔
اسکول کے بعد کی سرگرمیاں
والدین کو یہ سوچنا چاہئے کہ ان کے بچے کی دلچسپی اور صلاحیت کے مطابق کیا بہتر ہوگا؟
جسمانی سرگرمیاں: باقاعدہ ورزش سے جسمانی صحت بہتر ہوتی ہے۔ ذہنی طور پر بچہ فعا ہوتا ہے۔ بچوں کو کھیلوں، رقص، مارشل آرٹس یا یوگا جیسی سرگرمیوں میں حصہ لینے کی ترغیب دیں۔ مثال کے طور پر مقامی کرکٹ اکیڈمی میں داخلہ لینا۔ تاہم، ایسا کرنے کے بعد بچے سے سچن ٹنڈولکر یا `وراٹ کوہلی بننے کی امید نہ رکھیں۔ انہیں اپنی خوشی کے لئے یہ سرگرمی کرنے دیں۔
تخلیقی سرگرمیاں: تخلیقی صلاحیتیں تخیل کو مستحکم کرتی ہے اور اپنی بات کا اظہار کرنے میں مدد دیتی ہیں۔ بچوں کو فنون، موسیقی، اسٹیج یا تخلیقی تحریر کے بارے میں سیکھنے کی ترغیب دیں۔ یہ سرگرمیاں مسائل حل کرنے کی مہارت کو بہتر کرتی ہیں، ذہنی صلاحیت اور خود اعتمادی کو فروغ دیتی ہیں۔
پڑھنا: پڑھنے سے معلومات میں اضافہ ہوتا ہے اور ترقی کا راستہ ہموار ہوتا ہے۔ بچوں کو ایسی کتابیں پڑھنے کی ترغیب دیں جو ان کی دلچسپیوں کے مطابق ہوں اور ان کے افق کو وسیع کریں۔ باقاعدگی سے پڑھنے سے الفاظ کے ذخیرہ میں اضافہ ہوتا ہے، سوچ وسیع ہوتی ہے اور ہمدردی پیدا ہوتی ہے۔
سماجی مشغولیت اور رضاکارانہ خدمات: مضبوط سماجی مہارتوں اور ہمدردی کو فروغ دینا بچوں کی مجموعی بہبود اور مستقبل کی کامیابی کے لئے اہم ہے۔ بچوں کو کمیونٹی سروس یا رضاکارانہ کام میں مشغول ہونے کی ترغیب دیں۔
ٹیکنالوجی اور ڈجیٹل خواندگی: آج کے ڈجیٹل دور میں، بچوں کے لئے ڈجیٹل خواندگی کی مہارتوں کو فروغ دینا ضروری ہے۔ ان کی دلچسپی کے شعبوں میں تعلیمی ویب سائٹس، کوڈنگ، یا آن لائن کورسز دریافت کرنے کی ترغیب دیں۔ اس سے مسائل حل کرنے کی صلاحیت، سوچ اور تخلیقی صلاحیتوں میں اضافہ ہوتا ہے۔
مشاغل اور ذاتی دلچسپیاں: بچوں کو مشاغل اور ذاتی دلچسپیوں کی پیروی کرنے کی ترغیب دیں۔ باغبانی، کھانا پکانے، فوٹو گرافی، یا موسیقی کا آلہ بجانے جیسی سرگرمیوں میں مشغول ہونا تکمیل اور ذاتی ترقی کا احساس فراہم کرتا ہے۔
 ہمارے بچوں کے پاس اسکول کے اوقات کے بعد اپنی مجموعی ترقی کو بہتر بنانے کا ایک زبردست موقع ہے۔ توازن قائم کرنا اور بچوں کو ان کی دلچسپیوں اور صلاحیتوں کی بنیاد پر مختلف سرگرمیوں کو تلاش کرنے کی آزادی دینا ضروری ہے۔ والدین اور اساتذہ بچوں کو اسکول کے بعد کی بامعنی سرگرمیوں کی طرف رہنمائی کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
 اسکول کے بعد کی سرگرمیوں کے دوران اس بات کا خیال رکھنا ضروری ہے کہ بچے کو مناسب آرام کو بھی وقت ملے۔ اس سے بچے کی شخصیت میں نمایاں فرق نظر آئے گا۔

women Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK