Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

مشترکہ خاندان میں بچوں کی تربیت بہتر انداز میں ہوتی ہے

Updated: February 17, 2025, 1:56 PM IST | Odhani Desk | Mumbai

ایک زمانہ تھا جب مشترکہ خاندان کا رواج تھا۔ سب ہنستے کھیلتے ایک ساتھ رہتے تھے۔ مگر اب میاں بیوی اور اُن کی اولاد ایک ساتھ رہنا پسند کرتے ہیں۔

Children of joint families are educated under the supervision of elders and therefore learn moral values ​​better. Photo: INN
مشترکہ خاندان کے بچے بزرگوں کی نگرانی میں تربیت پاتے ہیں اس لئے اخلاقی قدریں بہتر طور پر سیکھتے ہیں۔ تصویر: آئی این این

ایک زمانہ تھا جب مشترکہ خاندان کا رواج تھا۔ سب ہنستے کھیلتے ایک ساتھ رہتے تھے۔ مگر اب میاں بیوی اور اُن کی اولاد ایک ساتھ رہنا پسند کرتے ہیں۔ یہ انفرادی خاندان کہلاتا ہے۔ اکثر لوگ مشترکہ خاندان کے نقصانات گنواتے ہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ مشترکہ خاندان میں چند مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے مگر اس کے فائدے زیادہ ہیں۔ سب سے اہم بات، مشترکہ خاندان میں بچوں کی تربیت بہتر انداز میں ہوتی ہے۔ اس مضمون میں مشترکہ خاندان کے چند فائدے جانئے:
 مشترکہ خاندان کے بچے اپنے والدین اور دیگر بزرگوں کی نگرانی میں تربیت پاتے ہیں تو اخلاقی قدریں بھی زیادہ بہتر طور پر سیکھتے ہیں۔ ایسے بچوں کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کیلئے کنبے کے کئی افراد موجود ہوتے ہیں۔ چونکہ ان پر پابندیاں بھی نسبتاً زیادہ ہوتی ہیں تو عملی زندگی میں اصولوں کی زیادہ پاسداری کرتے ہیں اور روایات پسند ہوتے ہیں۔
 بچوں کو باپ کے علاوہ دوسری نسل یعنی دادا کی سرپرستی حاصل ہوتی ہے، اس لئے یہ خود کو زیادہ محفوظ اور پُرعزم محسوس کرتے ہیں اور چونکہ سب بچے اپنے کزنز وغیرہ کے ساتھ مل کر رہتے ہیں تو انہیں ایک دوسرے کے دکھ سکھ میں شامل ہونے کی عادت ہوتی ہے، جو آگے چل کر عملی اور اجتماعی معاملات میں مدگار ثابت ہوتی ہے۔
 اس خاندان کی خاص بات یہ ہے کہ گھر کے اہم فیصلوں میں بزرگوں کی آراء کو فوقیت دی جاتی ہے اور بچے، بڑے سب ہی اُن کے ساتھ خوشی خوشی وقت گزارتے ہیں۔ نیز، مختلف تہواروں، میل ملاقات کے موقع پر بھی مل جل کر رہنے والے بہ نسبت انفرادی خاندانی نظام میں پلنے والوں کی نسبت زیدہ انجوائے کرتے ہیں۔
 مشترکہ خاندانی نظام میں رہنے والوں کے اخراجات بھی مشترکہ ہی ہوتے ہیں اور ہر کوئی اپنی حیثیت کے مطابق ان اخراجات میں حصہ ڈالتا ہے، جس سے کسی ایک فرد پر معاشی بوجھ نہیں پڑتا۔ کم کمانے والے فرد کے حقوق کا تعین اس کی دولت سے نہیں، بلکہ اس کی عمر اور رشتے سے کیا جاتا ہے۔ اس لئے مشترکہ خاندان میں رہنے والے افراد خود کو معاشی طور پر زیادہ محفوظ تصور کرتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK