• Wed, 16 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ازدواجی زندگی میں بات چیت ضروری ہے

Updated: December 06, 2023, 12:44 PM IST | Odhani Desk | Mumbai

بعض دفعہ انسان یہ سمجھتا ہے کہ اگر مَیں نے اپنے دل کی بات بتا دی تو سامنے والے کو تکلیف پہنچ سکتی ہے۔ یہ سوچ کر وہ خاموش رہنا پسند کرتا ہے۔ لیکن مستقبل میں اس کے برے نتائج سامنے آسکتے ہیں۔ ایسی صورتحال میں ماہرین کا مشورہ ہے کہ میاں بیوی آپس میں بات چیت کریں۔

For a good and strong relationship, it is important not to keep something in your heart but to express it. Photo: INN
اچھے اور مضبوط رشتے کے لئے ضروری ہے کہ کوئی بات دِل میں نہ رکھیں بلکہ اس کا اظہار کریں۔ تصویر : آئی این این

کہا جاتا ہے کہ خوشگوار زندگی کیلئے ایک اچھے رشتے کی ضرورت ہوتی ہے۔ لیکن تعلقات کو مضبوط اور خوشگوار بنانے کیلئے کوئی طے شدہ فارمولہ نہیں ہے۔ ماہرین رشتے کو مضبوط بنانے کیلئے مختلف طریقے بتاتے ہیں۔ یہ ایک عام خیال ہے کہ اپنے ساتھی کی عزت کرنا، کم بولنا اور زیادہ سننا، رشتے کو مضبوط بناتا ہے لیکن حقیقت اس سے مختلف ہے۔
 کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ تعلقات میں خاموشی اہمیت رکھتی ہے لیکن رشتہ بچانے کے لئے سمجھوتہ کرنا اور خود کو دبانا درست طریقہ نہیں ہے۔ اس سے رشتہ مستحکم نہیں ہوتا ہے بلکہ اندر سے کھوکھلا ہوجاتا ہے اور زندگی میں ایک اداسی چھا جاتی ہے۔
 دراصل رشتے مضبوط کرنے کے لئے ضروری ہے کہ دونوں ساتھی اپنی بات کا اظہار کریں۔ ’فوربز‘ کی ایک رپورٹ میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے۔
اپنی بات کا اظہار کریں 
 ڈاکٹر انجلی کہتی ہیں کہ، ’’بات چیت کسی بھی رشتے کیلئے ضروری ہوتا ہے۔ وہ پرانہ زمانہ تھا جب میاں بیوی ایک دوسرے سے زیادہ بات نہیں کرتے تھے اور اپنے جذبات کا اظہار کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس کرتے تھے۔‘‘
 اپنی بات کا اظہار نہ کرنے کی وجہ سے رشتے میں دوریاں پیدا ہونے لگتی ہیں۔ کیونکہ اس طرح ایک انسان کو دوسرے انسان کے دل کی بات معلوم ہی نہیں پاتی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک دوسرے کو اپنی پسند اور ناپسند کے بارے میں بتانے سے رشتے مضبوط ہوتے ہیں ۔ اگر مسلسل ایک شخص اپنی ناپسندیدگی کو ظاہر نہیں کر رہا ہے تو سامنے والے شخص کو اس کا علم ہی نہیں ہوگا اور وہ بار بار وہی غلطی کرتا رہے گا۔ اس لئے رشتوں کو مضبوط بنانے کیلئے ضروری ہے کہ اپنی بات کا اظہار کریں۔
خاموشی نقصاندہ ہوتی ہے
ماہرین کے مطابق، ازدواجی زندگی میں در آنے والے خاموشی رشتے کے لئے نقصاندہ ہوتی ہے۔ اگر ایک ساتھی مسلسل خاموش ہے تو دوسرا ساتھی یہ سمجھ ہی نہیں پاتا کہ آخر بات کیا ہے؟ اس خاموشی کی وجہ کیا ہے؟ یہ سوچ، ایک دوسرے کے لئے غلط فہمیاں پیدا کرتی ہیں ۔ دھیرے دھیرے رشتے بکھرنے لگتے ہیں۔ بہتر یہی ہے کہ خاموش نہ رہیں۔ اپنی بات کا کھل کر اظہار کریں۔
 بعض دفعہ انسان یہ سمجھتا ہے کہ اگر مَیں نے اپنے دل کی بات بتا دی تو سامنے والے کو تکلیف پہنچ سکتی ہے۔ یہ سوچ کر وہ خاموش رہنا پسند کرتا ہے۔ لیکن مستقبل میں اس کے برے نتائج سامنے آسکتے ہیں۔ ایسی صورتحال میں ماہرین کا مشورہ ہے کہ میاں بیوی آپس میں بات چیت کریں۔ ایک ساتھی دوسرے ساتھی کو نرم لہجے میں اپنی بات کہیں۔ دونوں کے لئے یہ ضروری ہے کہ ایک دوسرے کی پوری بات سنیں۔ بہت جلد کوئی فیصلہ نہ کرلیں۔ صبر سے کام لیں ، پھر کوئی رائے قائم کریں۔
خاموش رہنا کیوں پسند کرتے ہیں ؟
ماہرین کا کہنا ہے کہ کچھ لوگ خاموش رہنا پسند کرتے ہیں۔ انہیں محسوس ہوتا ہے کہ اس طرح گھر میں سکون برقرار رہتا ہے۔ انہیں لگتا ہے کہ خاموش نہیں رہیں گے تو رشتے میں کڑواہٹ آسکتی ہے۔ ایسے لوگ بات چیت کرنے کے لئے موقع کا اظہار کرتے رہتے ہیں اور انتظار ہی کرتے رہ جاتے ہیں۔ ایسی صورتحال میں ایک انسان ساری خواہشات پر قابو پا لیتا ہے۔ ان کے دل میں سامنے والے کے لئے غبار بھر جاتا ہے۔ پھر انہیں احساس ہونے لگتا ہے کہ اس رشتے کے لئے انہوں نے ضرورت سے زیادہ سمجھوتہ کر لیا ہے۔ ایک وقت آتا ہے کہ جب اس قسم کے لوگ سامنے والے پر برس پڑتے ہیں۔ تب سامنے والا سمجھ ہی نہیں پاتا کہ مَیں کہاں غلط تھا یا تھی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اتنی دیر نہیں کرنی چاہئے۔ اچھے اور مضبوط رشتے کیلئے ضروری ہے کہ کوئی بات دِل میں نہ رکھیں بلکہ اس کا اظہار کریں ۔ جو بھی کہنا ہے صاف صاف اور نرم لہجے میں کہیں۔
اچانک تبدیلی نہیں آئے گی
 اپنی بات کا اظہار کرنے کے بعد ایک ساتھی کا امید کرنا کہ دوسرا ساتھی فوراً تبدیل ہو جائے گا، سراسر جلدبازی ہے کیونکہ اچانک تبدیلی نہیں آئے گی۔ اپنے ساتھی کو وقت دیں ۔ اس کے علاوہ میاں بیوی، دونوں کو اپنے اپنے طور پر رشتے کو مضبوط بنانے کی کوشش کرنی چاہئے۔ صرف ایک ساتھی کی کوشش سے مثبت نتیجہ نہیں نکلے گا۔
بات چیت نہ کرنے کے نقصانات
ایک دوسرے سے اپنی بات نہ کہنے کی وجہ سے رشتے میں غلط فہمی پیدا ہوتی ہے۔
ایک دوسرے کو سمجھنے میں دشواری ہوتی ہے۔
کسی ایک کو سمجھوتہ کرنا پڑتا ہے۔
کسی ایک کو محسوس ہوتا ہے کہ غلطی اس کی ہے۔
ایک دوسرے کیلئے نفرت پیدا ہو جاتی ہے۔
شکایتیں بڑھ جاتی ہیں۔
رشتے میں دوریاں پیدا ہو جاتی ہیں۔
جھگڑے بڑھ جاتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK