قبل ازیں ۳۷؍سالہ نیرج چودھری کو مارچ کے آخری ہفتے میں یہ مہم ادھوری چھوڑکر گھر لوٹنا پڑا تھا۔تاہم نیرج نے موذی مرض کو مات دے کر ایک بار پھر کوشش کی اور وہ اس بار کامیاب رہے
EPAPER
Updated: July 12, 2021, 7:11 PM IST
|
Agency
قبل ازیں ۳۷؍سالہ نیرج چودھری کو مارچ کے آخری ہفتے میں یہ مہم ادھوری چھوڑکر گھر لوٹنا پڑا تھا۔تاہم نیرج نے موذی مرض کو مات دے کر ایک بار پھر کوشش کی اور وہ اس بار کامیاب رہے
کورونا سے صحت یاب ہونے والے ایک نوجوان نے بلند ہمتی کی ایک نئی مثال قائم کی ہے۔ ۳۷؍سالہ نیرج چودھری نے ماؤنٹ ایوریسٹ سرکرنے کا کارنامہ انجام دیاہے۔ نیرج کیلئے یہ حصولیابی کسی معرکہ سے کم نہیں ۔ ہوا یوں کہ جس دن انہوں نے کٹھمنڈو سے ماؤنٹ ایوریسٹ کیلئے قدم بڑھایا اسی دن انہیں معلوم ہوا کہ وہ کورونا سے متاثر ہیں۔ مجبوراً انہیں راجستھان میں واقع اپنے گھر لوٹنا پڑا۔ اپنی دُھن کے پکے اس نوجوان نے ہمت نہیں ہاری۔ موذی مرض سے صحت یابی کے فوراً بعد انہوں نے اپنی ادھوری مہم کو پورا کرکے ثابت کردیا کہ اگر ارادے مضبوط اورمحنت بھرپور ہو تو کوئی بھی ہدف حاصل کیا جاسکتا ہے۔ ۳۷؍سالہ نیرج چودھری آئی آئی ٹی دہلی سے۱۱۔۲۰۰۹ء میں انوائرمنٹل سائنسز اینڈ مینجمنٹ میں ایم ٹیک کرچکے ہیں۔ اسکے بعد انہیں راجستھان حکومت کے واٹرریسورسیز ڈپارٹمنٹ میں ملازمت مل گئی۔ نیرج کی دلچسپی ہمیشہ سے ہی کوہ پیمائی میں رہی ہے۔ ۲۰۱۴ء سے انہوں نے اس کی باقاعدہ تربیت حاصل کی۔ ۲۰۲۰ء میں وہ نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت کے زیر نگیں جاری انڈین ماؤنٹیئرنگ فاؤنڈیشن (آئی ایم ایف) کے ایوریسٹ مہم کے رکن کے طور پر منتخب ہوئے۔ تاہم اسی سال کورونا وائرس کی وباء پھوٹ پڑنے کے بعد یہ مہم منسوخ کردی گئی تھی۔۲۰۲۱ء میں جب وباء کا زور ٹوٹا تو ہندوستانی کو ہ پیماؤں کی ٹیم کے ساتھ وہ کٹھمنڈو پہنچے۔ نیرج نے بتایا کہ ’’میں یہاں پہنچ تو گیا لیکن مارچ میں کورونا سے متاثر ہونے کے سبب مجھے واپس لوٹنا پڑا۔ بہرحال، صحت یاب ہونے کے بعد مجھے یہ خوش خبری ملی کہ میں اس مہم کا حصہ بن سکتا ہوں۔ اس طرح میں نے واپسی کی اور یہ جوکھم بھری مہم شروع ہوئی۔ یہ میرے لئے مشکل ثابت ہوئی ،۳۶؍ گھنٹے میں ۳؍کوششوں کے بعد بالآخر میں ماؤنٹ ایوریسٹ پر پہنچا اور جو خوشی مجھے ملی وہ میں لفظوں میں بیان نہیں کرسکتا۔‘‘