بڑھتی عمر کے اثرات سب سے پہلے چہرے پر نمایاں نظر آتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ چہرے کی بناوٹ اور ساخت کی تراش خراش پر خاص توجہ دی جاتی ہے جو خاصا مہنگے ہوتے ہیں۔
EPAPER
Updated: January 10, 2023, 12:12 PM IST | MUMBAI
بڑھتی عمر کے اثرات سب سے پہلے چہرے پر نمایاں نظر آتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ چہرے کی بناوٹ اور ساخت کی تراش خراش پر خاص توجہ دی جاتی ہے جو خاصا مہنگے ہوتے ہیں۔
بڑھتی عمر کے اثرات سب سے پہلے چہرے پر نمایاں نظر آتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ چہرے کی بناوٹ اور ساخت کی تراش خراش پر خاص توجہ دی جاتی ہے جو خاصا مہنگے ہوتے ہیں۔ تاہم، کچھ ایسے طریقے ہیں جن سے چہرے کی دمک اور خدوخال کو اس کی اپنی وضع قطع میں عرصہ دراز تک رکھا جاسکتاہے اور بڑھاپا ظاہر کرنے والی جھریوں کو روکا جاسکتا ہے۔ ان طریقوں میں سے ایک طریقہ فیس یوگابھی ہے۔ یوگا اور اس کے فوائد کے بارے میں ممکن ہے آپ واقف ہوں گے اسی لئے آپ یقیناً فیس یوگا کی افادیت سے بھی انکار نہیں کریں گے۔
ذیل میں فیس یوگا کے بارے میں تفصیلات پر روشنی ڈالی جارہی ہے۔
فیس یوگا میں دو اقسام کی ورزش ہوتی ہیں، ایک ورزش کے آسنوں میں جلد کے سوئے ہوئے خلیوں کو جگایا جاتاہے جس سے چہرے کے خدوخال بھی جاگتے ہیں جبکہ دوسری قسم کی ورزش میں جلد کے بہت زیادہ محنت کرنےو الے خلیوں کو ریلیکس کروایا جاتا ہے تاکہ جھریوں کو نمودار ہونے سے روکنے میں مدد حاصل کی جاسکے۔
چہرے کے سوئے ہوئے عضلات یعنی ’سلیپنگ مسلز‘ آنکھ کے نچلے پپوٹے اور گال کے مسلز ہوتے ہیں، جبکہ ایکٹیو مسلز بھنوئوں کے درمیان، ماتھے اور منہ کے ارد گرد ہوتے ہیں۔ دراصل جب ہمارا چہر ہ ایک ہی حالت میں رہتا ہے تو اس کے عضلات سخت ہو جاتے ہیں اور جھریاں نمایاں ہونے لگتی ہیں لیکن جب ہم ان عضلات کو آرام دیتے ہیں تو جھریوں سے چھٹکارا حاصل کرنے میں مدد ملتی ہے۔
فیس یوگا سے قبل وارم اَپ
جس طرح جسمانی یوگا میں پہلے وارم اَپ اور اسٹریچ (جسمانی کھنچاؤ)کیا جاتاہے، اسی طرح فیس یوگا میں بھی کچھ ابتدائی ورزش کی جاتی ہیں جیسے کہ بھنوئیں اچکانا، ہونٹوں کوگھمانا، زبان باہر نکالنا ، گال پھلانا وغیرہ۔ ان حرکات سے چہرے کے عضلات کھلتے ہیں اور روزمرہ کی فیس یوگا ورزش کرنے کے لئے چہرے کے عضلات تیار ہوجاتے ہیں۔
فیس یوگا کے فوائد
فیس یوگا سے خون کی روانی تیز ہوتی ہے اور یہ آکسیجن کو چہرے کے خلیوں اور ٹشوز تک بآسانی پہنچا دیتا ہے جس سے چہرے کی دمک اور رنگت میں نکھار آتاہے۔ ایک سے ۳؍ بار وارم اَپ کی یہ ورزش کریں بلکہ جب بھی تناؤ محسو س کریں تو یہ ورزش دہرائیں، ایسا کرنے سے آپ خود کو پُرسکون محسوس کریں گے۔
مسکرانے کی ورزش
اس میں چہرے پر مسکراہٹ لانے کے بعد اپنی زبان سے گال کو اندر سے باہر کی طر ف دھکیلیں اور زبان کو اندر گول گول ۵؍ مرتبہ کلاک وائز اور پھر پانچ بار اینٹی کلاک وائز گھمائیں۔ اس سے آپ کے چہرے کی لائنیں گہری ہونے لگیں گی۔ یہ ورزش دن میں ایک بار ضرور کریں۔
گردن کی ورزش
اس ورزش کو کرنے کیلئے پہلے اپنے کندھے جھکا کر جسم کو آرام دہ حالت میں چھوڑیں، پھر جس قدر سر اٹھا کر پیچھے کی جانب لے جاسکتے ہیں، لے جائیں۔ پھر اپنے ہونٹ باہر کی طرف کرکے اپنی زبان پوری باہر نکالیں۔ اس پوز میں ۵؍ سیکنڈ تک رہیں پھر سر جھکا کر نیچے کرکے ۵؍ سیکنڈ تک سر جھکائے رکھیں، پھر سر اٹھا کر چہرے کو پہلی والی حالت پر ۵؍ سیکنڈ تک رکھیں۔ یہ عمل ۳؍ بار دہرائیں۔ اس ورزش میں ٹھوڑی میں کھنچائو پیدا ہوتا ہے اور گلے کے عضلات میں لچک آتی ہے۔ اس ورزش میں تھکنا ضروری ہے، ورنہ یہ مؤثر ثابت نہیں ہوتی۔ یہ ورزش دن میں ایک سے ۲؍ بار کرنی چاہئے۔
جبڑے کی ورزش
یہ ورزش چہرے کو موٹا ہونے سے بچانے میں مد دکرتی ہے۔ اپنے لٹکے ہوئے گالوں کو سخت کرنےکے لئے اپنے دائیں گال کو بائیں طرف کھینچیں، اس حالت پر ۱۰؍ سیکنڈزتک رہیں، پھر بائیں گال کو دائیں طرف کھینچیں اور اس پوزیشن پر بھی ۱۰؍ سیکنڈز تک رہیں۔ اس سے جلد میں لچک پیدا ہوتی ہے۔ اس ورزش کو دن میں ۳؍ سے ۵؍ مرتبہ کرنے سے آپ کے گال اوپر اٹھنا شروع ہو جائیں گے۔
آنکھوں کی جھریوں کی ورزش
اس ورزش کے لئے اپنے کندھے پیچھے کرکے آرام دہ پوزیشن اختیار کریں، پھر اپنی ٹھوڑی کو نیچے کی طرف کریں اور صرف آنکھوں سے اوپر کی طرف دیکھیں (سر اٹھا کر اوپر نہ دیکھیں)۔ اپنے سر اور کندھوں کو نہ ہلائیں اور آنکھوں کے نیچے تناؤ محسوس کریں۔ اس پوزیشن پر ۳؍ سیکنڈ ز تک رہیں، پھر اپنے اوپر والے ہونٹ کو اندر کرکے ’ ’ آہ‘‘والا چہرہ بنالیں۔ اس پوزیشن سے آپ کے چہرے کو گہرا تناؤ ملے گاور جھریاں غائب ہونے لگیں گی۔