ایکسرے کی غرض سے اب تک آپ نے لیباریٹریز اور اسپتالوں میں بڑی بڑی مشینیں دیکھی ہوں گی لیکن فن لینڈ کے ماہرین کی انوکھی کاوش کی بدولت اب یہ کام ایک چھوٹی مشین سے لیا جاسکتا ہے۔
EPAPER
Updated: January 12, 2021, 10:08 AM IST
|
Agency
ایکسرے کی غرض سے اب تک آپ نے لیباریٹریز اور اسپتالوں میں بڑی بڑی مشینیں دیکھی ہوں گی لیکن فن لینڈ کے ماہرین کی انوکھی کاوش کی بدولت اب یہ کام ایک چھوٹی مشین سے لیا جاسکتا ہے۔ ایکسرے کی غرض سے اب تک آپ نے لیباریٹریز اور اسپتالوں میں بڑی بڑی مشینیں دیکھی ہوں گی لیکن فن لینڈ کے ماہرین کی انوکھی کاوش کی بدولت اب یہ کام ایک چھوٹی مشین سے لیا جاسکتا ہے۔ فن لینڈ کے ماہرین نے اپنی نوعیت کی ایک چھوٹی ایکسرے مشین بنائی ہے جو ہاتھ کا ایکسرے کا کام بہت آسانی سے کرتی ہے اور یہ روایتی مشینوں کے مقابلے بہت چھوٹی ہے اور آسانی سے کہیں لے جائی جاسکتی ہے۔ اس مشین سے فی الحال انگلی، ہاتھ اور کلائی کے فریکچر کی فوری خبر لی جاسکتی ہے۔ یہ مشین یونیورسٹی آف اولو کے دو سائنسدانوں ٹائمو لائمیٹینن اور میٹی ہینی ہوا نے مل کر تیار کی ہے۔ اس چھوٹی اور منظم ایکسرے مشین کو چلانے کیلئے کسی آپریٹر کی ضرورت نہیں اور مریض اپنے ہاتھوں کی ہڈیوں کا ایکسرے خود کرسکتے ہیں۔فن لینڈ کی اولو یونیورسٹی میں تیار کردہ پہلا نمونہ۵۰؍ سینٹی میٹر چوڑا، ۵۰؍سینٹی میٹر لمبا اور۱۳۰؍ سینٹی میٹر اونچا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ فی الحال اسے ہاتھوں کی انگلیوں، ہتھیلی اور کلائی وغیرہ کی چوٹ معلوم کرنے کیلئے استعمال کیا جاسکتا ہے لیکن جلد ہی جسم کے دیگر حصوں کو دیکھنے کیلئے بھی اس میں بنیادی تبدیلیاں کی جائیں گی۔