• Tue, 22 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

بچوں میں مطالعے کے ذوق کو پروان چڑھائیں

Updated: October 16, 2023, 1:34 PM IST | Sheikh Saeed Ansari | Mumbai

موجودہ دور میں بڑے اور بچے، سبھی کتابوں سے دور ہو گئے ہیں جبکہ کتب بینی ایک بہترین مشغلہ ہے۔ ماہرین کے مطابق، کتابیں پڑھنے کا عمل ذہنی صحت کیلئے مفید ہوتا ہے۔ کتابیں پڑھنے سے انسان کی سوچ کو وسعت ملتی ہے۔ مائیں کتب بینی کی افادیت کو سمجھیں اور اپنے بچوں کی کتابوں سے دوستی کروائیں۔

Provide interesting books to children to develop their love for reading. Photo: INN
بچوں میں مطالعے کا شوق پیدا کرنے کے لئے انہیں دلچسپ کتابیں فراہم کریں۔ تصویر:آئی این این

زمانۂ قدیم ہی سے کتابوں کے مطالعہ کا رواج ایک باذوق مشغلہ رہا ہے اور یہ وقت کے استعمال کا بہترین مصرف مانا جاتا ہے۔ اس کی افادیت سے کسی کو بھی انکار نہیں ہے یہ ایک مسلم حقیقت ہے۔
ماہرین کے مطابق، کتابیں پڑھنے کا عمل ذہنی صحت کے لئے مفید ہے۔ انسان کا شعور بیدار ہوتا ہے۔ سوچ کا زاویہ وسیع ہوتا ہے اور نئے آئیڈیاز سے خوشی کا احساس ہوتا ہے۔ مطالعے سے الفاظ کے ذخیرہ میں اضافہ ہوتا ہے۔ سبق آموز واقعات اور کہانیوں سے ہمدردی، انکساری اور کردار سازی کو فروغ ملتا ہے۔ جب داناؤں اور بہترین شخصیات کی کتابیں پڑھتے ہیں تو ان سے ہم کلام ہونے کے مترادف ہے۔ ان کے تجربات، خیالات اور مشوروں سے فیض یاب ہونے کا بہترین موقع فراہم ہوتا ہے اور زندگی کو ایک نئی راہ ملتی ہے۔ تحقیقی اور تجزیاتی سوچ پروان چڑھتی ہے اور ایک بہتر انسان کی تشکیل ہوتی ہے۔
ان بے شمار افادیت کے باوجود آج کے دور میں کتاب سے دوری اور بے رخی بڑھتی جارہی ہے جو ایک المیہ ہے۔ اس تلخ حقیقت کا ادراک بھی بہت ہی کم لوگوں کو ہے وہ بھی خاموش ہیں اور باقی نے ڈجیٹل تبدیلی کا نام دے کر خود کو بری الذمہ کر لیا ہے۔ یقیناً تبدیلی وقت کی ضرورت ہے مگر ڈجیٹل دنیا میں قدم رکھتے وقت احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس وقت بچے، بڑے اور بوڑھے سبھی ڈجیٹل دنیا میں مگن نظر آتے ہیں ۔ ڈجیٹل دنیا ہمیں جذبات سے عاری بنا رہی ہے۔ آج ہر شخص چڑچڑے پن کا شکار نظر آتا ہے۔ بچے بات بات پر مشتعل ہوجاتے ہیں ، ان کا رویہ جارحانہ ہوگیا ہے۔ سونے پر سہاگہ والدین اور استاد بھی ان کو اعلیٰ نمبرات اور اعلیٰ گریڈ کی چکّی میں ڈھکیل دیا ہے اور ایک خطرناک مقابلہ جاتی کا ماحول فروغ پا رہا ہے۔ اس جنون میں صبر و تحمل نہیں ہے۔
 اب بھی ایک روشن پہلو جو نظر آتا ہے وہ یہ ہے کہ جب بھی محبت و خلوص کی بات کی جاتی ہے تو ان کے کانوں کو ان کے دل کو بھلی معلوم ہوتی ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ محبت و خلوص کا جذبہ بالکل ختم ختم نہیں ہوا ہے اسی لئے کسی کہانی یا کسی واقعے میں سچ کی جیت پر انہیں انجانی خوشی کا احساس ہوتا ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ اس خوشی کے احساس کو فروغ دیا جائے۔ اس عمل میں کتابیں بہترین ساتھی ہیں دوست ہیں رہنما ہیں۔
 ماہرین کے مطابق، نوجوان نسل میں ڈپریشن اور بے چینی ایک عام سی بات ہوگئی ہے۔ اس کے ادراک کے بے شمار طریقوں میں ایک طریقہ کتابوں کے مطالعہ میں پنہاں ہے جو زندگی کے محدود نظریے کو وسعت دیتا ہے۔ اپنی اطراف کی دنیا اور لوگوں کو جاننے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ ذہنی تناؤ کم کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔ سبق آموز کہانیاں اور واقعات کا مطالعہ انکساری، رحم دلی اور صلہ رحمی میں معاون ثابت ہوتے ہیں جس سے ڈپریشن اور بے چینی میں کمی آتی ہے۔ قوت برداشت اور صبر و تحمل کو فروغ ملتا ہے۔ یہ بات ثابت ہے کہ ہمدردی اور اخوت پسندی کو فروغ دینے میں کتابیں مؤثر ہیں ۔ جو بچے اپنی نصابی کتابوں کے علاوہ دیگر کتابوں کے مطالعے کا ذوق رکھتے ہیں ان کی کارکردگی دوسرے بچوں کے مقابلے میں جو مطالعہ نہیں کرتے، ان سے بہتر سے بہتر ہوتی ہے۔ دماغی صلاحیتوں کو فروغ ملتا ہے۔ توجہ مرکوز اور مسائل کے حل کو فروغ ملتا ہے۔ تخلیقی صلاحیت کو فروغ ملتا ہے۔ ایک بہتر انسان بننے میں مدد ملتی ہے۔ چیلنجز زندگی کا مربوط حصہ ہیں ۔ زندگی کے نشیب و فراز میں مشکل مراحل سے گزرنا پڑتا ہے۔ ایسی صورتحال میں بچے گھبرا جاتے ہیں بڑی شخصیات کی کہانیاں مشکل حالات کا مقابلہ کرنا سکھاتی ہیں تو یہ خود اعتمادی اور قوت ارادی کے ساتھ آگے بڑھتے ہیں۔
 اچھی اور بہترین کتابوں کا مطالعہ نئے نئے تجربات سے آشنا کرواتا ہے۔ یقیناً زندگی کو ایک نئی راہ ملتی ہے۔ نہ صرف بچوں اور نوجوانوں کے لئے بلکہ ریسرچ سے یہ بات بھی ثابت ہوئی ہے کہ معمر افراد کے لئے مطالعہ ایک کمال کی شے ہے۔ روزانہ مطالعہ کرنے اور پزل حل کرنے سے دماغی کارکردگی پر گہرا اثر پڑتا ہے۔ دماغ میں نئے خلیات کی تشکیل ہوتی ہے۔ ڈیمنشیا اور الزائمر جیسی بیماریوں کے اثرات کم ہوتے ہیں اور مطالعہ اچھی نیند کو فروغ دیتا ہے۔ نیند کے معیار میں بہتری عمر درازی کا سبب بنتی ہے۔ والدین اور اساتذہ اپنی ذمہ داری کو سمجھیں اور بچوں کی توجہ مطالعے کی جانب مرکوز کرنے کی کوشش کریں تاکہ وہ ایک اچھا انسان بن سکے۔
 بچوں میں مطالعے کا شوق پیدا کرنے کے لئے ضروری ہے کہ گھر کے بڑے بھی کتابیں پڑھیں ۔ اگر گھر کے بڑے مطالعہ کرتے ہیں تو بچے بھی ان کی نقل کرتے ہیں ۔ بچوں میں مطالعے کا شوق پیدا کرنے کے لئے انہیں دلچسپ کتابیں فراہم کریں ۔ کم عمری ہی سے بچوں کو تصاویر والی کتابیں پڑھنے دیں۔ دھیرے دھیرے وہ خود کتابوں کے ساتھی بن جائیں گے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK