• Fri, 18 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

بچوں کا ’ڈجیٹل ڈیٹاکس‘ کس طرح ممکن ہے؟

Updated: January 08, 2024, 1:27 PM IST | Dr. Sharmin Ansari | Mumbai

بچہ جب اسکرین استعمال کرتا ہے تو اسے وقت کا احساس نہیں ہوتا اور جب اس سے فون لیا جاتا ہے تو وہ بے چین ہو جاتا ہے اور ا س کے کام اور زندگی کا معیار متاثر ہوتا ہے۔ اس لئے اس کا حل تلاش کرنا بہت ضروری ہے۔ یاد رکھیں بچے صرف نصیحت قبول نہیں کرتے۔ مائیں ان کے سامنے مثال بنیں۔

Mothers should spend more time with children to keep them away from mobile phones. Photo: INN
بچوں کو موبائل فون سے دور رکھنے کے لئے مائیں ان کے ساتھ زیادہ سے زیادہ وقت گزاریں۔ تصویر : آئی این این

نئے سال کا آغاز ہوچکا ہے۔ بہت ساری خواتین نے اس نئے سال کیلئے چند منصوبے بنائے ہوں گی جیسے وزن میں کمی، کسی پہاڑی علاقے کی سیر، نئے مشاغل، گھر کی سجاوٹ وغیرہ وغیرہ۔ خواتین کے لئے سب سے ضروری اس کا گھر اور اس سے بھی زیادہ اہم اس کے بچے ہوتے ہیں ۔ آج ہمارے بچے سوشل میڈیا کے شکنجے میں اتنی بری طرح الجھے ہوئے ہیں کہ ان کو اس سے باہر نکالنا تقریباً ناممکن نظر آتا ہے مگر ہم اس سوشل میڈیا کے وقت کو بچوں میں کم کرنے کے بارے میں اس سال سوچ سکتے ہیں ۔ یہاں چند تجاویز پیش کی جا رہی ہیں جو بچوں کو موبائل فون سے دور رکھنے میں معاون ثابت ہوسکتی ہیں :
 بچہ جب اسکرین استعمال کرتا ہے تو اسے وقت کا احساس نہیں ہوتا اور جب اس سے فون لیا جاتا ہے تو وہ بے چین ہو جاتا ہے اور ا س کے کام اور زندگی کا معیار متاثر ہوتا ہے۔ اس لئے اس کا حل تلاش کرنا بہت ضروری ہے۔ یاد رکھیں بچے صرف نصیحت قبول نہیں کرتے وہ وہی کرتے ہیں جو ان کے بڑے کرتے ہیں۔
خود کا ڈجیٹل ڈیٹاکس
 مائیں خود بھی موبائل فون کا بہت کم استعمال کریں ۔ صرف موبائل کو وقت ضرورت استعمال کریں اور استعمال کرنے کے بعد اسے اپنے سے دور رکھیں۔ زیادہ سے زیادہ فیملی ٹائم بڑھائیں اور سوشل میڈیا کا وقت کم سے کم کریں ۔ حتی الامکان بچوں کے سامنے فون استعمال نہ کریں۔
’نو ڈیوائس‘ کے اصول پر عمل کریں 
 مائیں اس بات کو یقینی بنائیں کہ بچے مخصوص اوقات جیسے کھانے اور سونے سے پہلے آلات استعمال نہ کریں ۔ ماؤں کے لئے بچوں کے سونے کے اوقات کو منظم کرنا ناقابل یقین حد تک ضروری ہے۔ ایسا کرنے کے لئے اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کے پاس یا پلنگ کے قریب موبائل فون نہ ہو۔ اس کے علاوہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ بچے روزانہ ۸؍ سے ۹؍ گھنٹے کی ضرور پوری کریں تاکہ ان کی ذہنی اور جسمانی صحت اچھی ہو۔
دلچسپی کے مطابق کلاسیز
 ماؤں کو چاہئے کہ بچوں کی دلچسپی اور شوق سے متعلق سرگرمی میں انہیں مصروف رکھیں ۔ جیسے تیراکی، جمناسٹک، موسیقی، کمپیوٹر وغیرہ۔ کیونکہ اس سے ان کا وقت ضائع نہیں ہوگا اور ان کی علمی صلاحیتوں کو فروغ حاصل ہوگا۔ اور وہ موبائل فون کا کم سے کم استعمال کریں گے۔
خاندانی تفریح یا کھیل کود
 اپنے شیڈول کے مطابق کھانے سے پہلے یا بعد میں خاندانی تفریح یا کھیل کود کی محفلیں سجائیں ۔ مائیں اگر اپنے بچوں اور گھر والوں کے ساتھ دن میں کم از کم ایک گھنٹہ کھیل کود میں گزاریں گی تو یہ یادیں بچوں کے ذہن میں تاعمر قائم رہیں گی۔ سب کو مشغول کرنے کا ایک اور دلچسپ طریقہ یہ ہے کہ اپنے بچوں اور گھر والوں کے ساتھ تفریح کے لئے جائیں اس سے بچوں کو متحرک رہنے اور اضافی توانائی استعمال کرنے میں مدد ملے گی۔
کتابیں پڑھنا
 بچوں کو موبائل سے دور رکھنے کا ایک اور بہترین طریقہ یہ ہے کہ روزانہ ایک گھنٹہ کتابیں پڑھنے کے لئے مختص کر دیں ۔ اور اس گھنٹے کے بعد مائیں اپنے بچوں اور گھر والوں کے ساتھ جو کتابیں انہوں نے پڑھی ہیں اس پر تبادلہ خیال کریں ۔ اس سے بچوں کی معلومات اور ذہنی صلاحیت میں بھی اضافہ ہوگا۔
فنون اور دستکاری سیکھنے دیں 
 فنون اور دستکاری بچوں اور بڑوں میں تخلیقی صلاحیتوں کی حوصلہ افزائی کا ایک بہترین طریقہ ہے۔ تخلیقی سرگرمیوں میں وقت گزارنے اور جڑنے سے بچے موبائل فون کا کم سے کم استعمال کرینگے۔ اسی طرح ان کی تخلیقی صلاحیتوں کی نشوونما بھی ہوگی۔
باہر کھیلنے کا موقع فراہم کریں 
 آج کل بچے موبائل فون کی وجہ سے باہر کھیلنا کودنا بھول گئے ہیں ۔ بچوں کا موبائل فون ڈیٹاکس کا ایک بہترین طریقہ یہ ہے کہ وہ باہر کھیلنے جائیں اور سورج کی روشنی اور فطرت سے لطف اندوز ہوں ۔ ماؤں کو جب بھی وقت ملے وہ اپنے بچوں کو پارک میں سیر کے لئے لے جائیں۔ یہ سرگرمیاں نہ صرف بچوں کو مسابقتی بنائیں گی بلکہ یہ انہیں کافی وقت تک جسمانی طور پر متحرک رہنے میں مدد بھی کریں گی۔
 موبائل کے استعمال میں کمی سو فیصد ناممکن ہوسکتی ہے، خاص طور پر ابتدائی مراحل میں ۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اگر مائیں اس کام کی مشق کرتی رہیں تو اس کے نتیجے میں ڈجیٹل اسکرین کے وقت میں کافی کمی آسکتی ہے۔ والدین اپنے بچوں کے ڈجیٹل آلات کے استعمال کی نگرانی کیلئے مختلف ایپ کا استعمال بھی کرسکتے ہیں تاکہ انہیں یہ معلوم ہوسکے کہ بچہ موبائل پر کیا دیکھ رہا ہے۔ بچوں کے ڈجیٹل پلان کو مؤثر بنانے میں نہ صرف ماؤں کا بلکہ پورے خاندان کا تعاون ضروری ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK