• Tue, 14 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

منصوبہ بند طریقے سے اگر انتھک محنت کی جائے تو کوئی بھی رکاوٹ معنی نہیں رکھتی

Updated: June 14, 2023, 11:04 AM IST | Shaikh Akhlaq Ahmed | Mumbai

یوپی ایس سی امتحان ۲۰۲۱ء میں۲۲۵؍ویں رینک لانے والے جنوبی کشمیر کے سول انجینئر وسیم یوسف بھٹ نے اب دوسری کوشش میں  ٹاپ ۱۰؍ میں جگہ بنائی ہے

Waseem Bhat
وسیم بھٹ

جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع کے دورو شہباد سے تعلق رکھنے والے، وسیم بھٹ نے لگاتار دوسری بار یوپی ایس سی  کے سول سروس   امتحان میں کامیابی حاصل کی ہے۔ ۲۰۲۱ء کے امتحان میں وسیم نے ۲۲۵؍ واں مقام حاصل کیا تھا اوراس بار(۲۰۲۲ءکے امتحان میں) انہوں نے لمبی چھلانگ لگاکر ٹاپ ۱۰؍ میں جگہ بنائی ہے۔ اس ہونہار نوجوان نے  ۷؍ واں رینک حاصل کیا ہے۔ فی الوقت ناگپور میں ان کی ۲۰۲۱ءکے ۲۵۲؍  ویں رینک کے مطابق آئی آر ایس کی ٹریننگ جاری  ہے۔۲۰۲۲ء کے یو پی ایس سی امتحان کے تمام مسلم امیدواروں میں انہوں نے ٹاپ پوزیشن حاصل کی ہے۔ انقلاب کیلئے کی جانے والی خصوصی گفتگو میں وسیم نے کہا کہ ’’منصوبہ بند طریقے سے زندگی میں اونچا ہدف مستقل مزاجی، یکسوئی سے مقاصد حاصل کئے جا سکتے ہیں۔ ‘‘وسیم بھٹ نے ایک دیگر سوال کے جواب میں کہا کہ’’میرے  والد نے صرف دسویں جماعت تک تعلیم حاصل کی ہے اور وہ ایگریکلچر محکمہ میں کلاس ۴؍ کے ملازم ہیں ۔‘‘ 
 وسیم احمد بھٹ کا تعلق جموں و کشمیر کے ایک چھوٹے سے گاؤں سے ہے۔   وسیم کو اپنے تعلیمی سفر میں کئی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔ ابتدائی عمر سے اپنی اسکولی تعلیم آبائی شہر میں مکمل کی، جہاں وہ اپنی کلاس کے ایک ذہین طالب علم کے طور پر جانے جاتے تھے۔ ان  کے اندر موجود بے پناہ صلاحیتوں کو بھانپتے ہوئے  ، ان  کے اساتذہ نے انہیں  اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کی ترغیب دی تھی۔ اننت ناگ ضلع کے دورو شہباد سے تعلق رکھنے والے وسیم نے اپنے مقاصد کو حاصل کرنے کے لئے بہت سے چیلنجوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ وسیم بھٹ کی کامیابی مقابلہ جاتی امتحان کی تیاری کرنے والے طلبہ کے لئے تحریک دینے والی ایسی مثال ہے جو کم ہی دیکھنے ملتی ہے۔  وسیم کا کہنا ہے کہ تعلیم ہی قومی ترقی کا واحد راستہ ہے۔
 رینک امپرومنٹ کیلئے دوسری بار امتحان دیا مگر ناکام ہوا
 غیر معمولی ذہانت کے حامل وسیم نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ’’ سول سروس کا امتحان دنیا کے مشکل ترین امتحانات میں سے ایک تصور کیا جاتا ہے۔ جسے میں نے دو بار کامیاب کر کے دکھایا ہے ۔ ایک امیدوار کو یو پی ایس سی کے تینوں مراحل کو عبور کرنے کے لئے  تقریباً ایک سال سے زائد عرصہ لگتا ہے جس میں ناکامی ہاتھ آنے پر امیدوار کبھی کبھی جذباتی طور سے ٹوٹ جاتا ہے۔۲۰۲۰ء  کا امتحان کامیاب کرنے کے بعد۲۰۲۱ء  میں پریلیم کی ناکامی میرے لئے کسی امتحان سے کم نہ تھی۔
آپ کا تعلیمی سفر کیسا رہا؟
ابتدائی تعلیم سے متعلق سوال پر وسیم نے کہا کہ میری مکمل تعلیم دورو شہباد ضلع اننت ناگ میں ہوئی، میں نے پہلی سے آٹھویں جماعت تک  سرسید مشن اسکول سے پڑھائی کی  بعد ازیں نویں  تا۱۲؍ ویں جماعت کے لئے داخلہ اقبال میموریل سینئر سیکنڈری اسکول میں ہوا جہاں سے دسویں کا امتحان ۲۰۱۲ء میں۹۴؍ فیصد اور بارہویں سائنس کا امتحان۲۰۱۵ء  میں۹۶؍فیصد نمبرات سے کامیاب کیا تھا۔ میرا بارہویں کا رزلٹ اننت ناگ میں سیلابی کیفیت کی وجہ سے چند ماہ تاخیر سے۲۰۱۴ء کی بجائے۲۰۱۵ء میں لگا تھا۔ جے ای ای کی تیاری کے بعد  میرا داخلہ این آئی ٹی   سری نگر میں ہوا جہاں سے میں نے سول انجینئرنگ میں بی ٹیک کا امتحان۷ء۶؍ سی جی پی اے سے کامیاب کیا۔وسیم نے بتایا کہ میں مقابلہ جاتی امتحان میں شریک ہونے والا خاندان کا واحد پہلا فرد تھا۔ اپنی تیاری کے دوران کسی رہنمائی یا رہنما پر انحصار کئے بغیر سوشل میڈیا کا مثبت استعمال کیا۔ بچپن سے دل میں کچھ کر دکھانے کے جنون اور جذبہ نے مجھے دہلی لے آیا۔
یوپی ایس سی کی تیاری دہلی میں کی 
  وسیم کا ماننا ہے کہ عزم اور واضح مقصد کسی بھی چیلنج پر قابو پانے میں مدد کر سکتے ہیں۔ دہلی کے کرول باغ آنے کے بعد یہاں ایک دو مضمون کے لئے کوچنگ کلاس کا سہارا لیا اور بقیہ تیاری از خود ذاتی محنت کے بل بوتے پر شروع کی پہلی کوشش کے طور پر یو پی ایس سی کا امتحان ۲۰۲۰ء  میں دیا۔ الحمد للہ ایک کے بعد ایک پریلیم، مینس اور انٹرویو تینوں میں کامیابی ملی اور میرا رینک ۲۲۵؍  واں آیا جس کی بنیاد پر مجھے آئی آر ایس  کیڈر ملا۔ میں نے سروس جوائن کی اور ’رینک امپرومنٹ‘  کے لئے۲۰۲۱ء  کا امتحان اَپیئر کیا لیکن بدقسمتی سے میں پریلیم امتحان بھی کامیاب نہیں کرسکا۔ یہ میرے لئے ’سیٹ بیک ‘تھا لیکن چونکہ میں سروس جوائن کر چکا تھا اور میری ٹریننگ جاری تھی اس دوران میں نے محنت جاری رکھی اور۲۰۲۲ء  کا امتحان اَپیئر کیا پریلیم میں کامیابی ملی میں مینس کے لئے چھٹی لے کر دہلی چلا آیا اب یہ موقع ہاتھ سے گنوانا نہیں چاہتا تھا اسلئے ہمدرد اسٹڈی  سرکل جوائن کیا اور مینس امتحان کامیاب کر انٹرویو کے لئے کوالیفائی ہوا۔ مجھے دوبارہ  ریوینو سروس کی ٹرینگ جوائن کرنے کے لئے ناگپور آنا پڑا جہاں ٹریننگ کے ساتھ ساتھ میں نے انٹرویو کی تیاری جاری رکھی الحمد للہ انٹرویو بہت اچھا ہوا اور میں نے۲۰۲۲ء کے یو پی ایس سی امتحان میں۷؍واں رینک حاصل کرکے  اپنے خوابوں کو حقیقت میں بدلا۔
وسیم کی یو پی ایس سی کی تیاری کی حکمت عملی اور کامیابی کا راز
 اس ضمن میں وسیم نے بتایا کہ میری کامیابی کا راستہ  پیچیدہ تیاری کی حکمت عملی سے ہموار ہوا ہے ۔ میں  جامع علم حاصل کرنے ، مضبوط تصوراتی بنیادیں استوار کرنے اور مسلسل مشق کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیتا تھا۔قابل ذکر ہے کہ مطالعہ کے لئے  ہر روز کئی گھنٹے وقف کرتے ہوئے وسیم نے منضبط ترتیب شدہ ٹائم ٹیبل پر عمل کیا۔ اس کے علاوہ از خود مطالعہ کی عادت، متعدد جامع مواد معیاری نصابی کتب، حوالہ جاتی کتابیں، ماضی کے سوالیہ پرچے، اور آن لائن وسائل کے علاوہ، ماہرانہ مشورے، ٹیسٹ سیریز، اور انٹرویو کی تیاری جیسے اہم نکات پر عمل کر جامع کامیابی حاصل ہوئی۔
اردو میڈیم کا طالب علم رہا ہوں ، اسلئے تیاری میںمشکلات آئیں مگر...
 وسیم کو یو پی ایس سی امتحان کی تیاری کے دوران بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ مالی مشکلات، سخت مقابلہ اور توقعات کا بوجھ تو تھا ہی  مزید یہ کہ تعلیم اردو زبان میں ہوئی تھی لہٰذا ’نان انگلش میڈیم بیک گراؤنڈ‘  سے ہونے کی وجہ سے انگریزی زبان پر مہارت حاصل کرنے کےلئے بہت محنت کرنی پڑی۔
وسیم نے طلبہ کو یہ پیغام دیا 
 وسیم نے اس ضمن میں کہا کہ میں طلبہ سے کہنا چاہتا ہوں کہ  منصوبہ بند طریقے سے اگر انتھک محنت کی جائے تو کوئی بھی رکاوٹ معنی نہیں رکھتی۔ سخت محنت ایک  متعین سمت کے ساتھ مل کر محرک بن جاتی ہے جو کامیابی کی طرف لے جانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔
 خاندان سے متعلق سوال پر وسیم نے بتایا کہ  والد کا نام محمد یوسف ہے انہوں نے دسویں تک تعلیم حاصل کی ہے اور زراعتی محکمہ میں کلاس فورتھ ملازم ہیں ۔ والدہ روبی جان نے بھی دسویں تک تعلیم حاصل کی ہے اور وہ خاتون خانہ ہیں ۔ ۳؍ چھوٹے بھائی مختلف درجوں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔وسیم تعلیم، صحت اور ہنرمندی کی ترقی کے شعبوں میں تعاون کرنے کے خواہ ہیں ۔

youth Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK