Inquilab Logo

کیمپنگ کا بچوں کی تربیت میں اہم کردار

Updated: May 22, 2023, 12:55 PM IST | Shivangi Seni | Mumbai

اس سرگرمی کے ذریعے بچوں کو خیمہ لگانے، آگ جلانے، یا پگڈنڈی پر اپنا راستہ تلاش کرنے کا چیلنج پیش کیا جاتا ہے، اس کے علاوہ انہیں اپنے حصے کا کام بھی کرنا پڑتا ہے، ایسے چیلنجوں کے ذریعے بچوں میں ایسی ذہنیت پروان چڑھتی ہے کہ وہ مسائل کو مشکل نہ سمجھیں بلکہ انہیںحل کرنے کیلئے تیار ہوجائیں

Through camping, children learn to do small tasks by themselves
کیمپنگ کے ذریعے بچے چھوٹے موٹے کام خود سے کرنا سیکھتے ہیں

گھر کا سکون ہو یا شہر میں موجود تمام آسائشیں، ہر شخص کے لئے ان کو چھوڑنا بہت مشکل ہے۔ لیکن اگر آپ نے ایک بار بھی آؤٹ ڈور کیمپنگ کا تجربہ کیا ہے تو کم جگہ اور کم وسائل میں رہنا سیکھتے ہیں۔ ایسے میں ذرا سوچئے کہ کیمپنگ آپ کے بچے کے لئے کتنا فائدہ مند ہوسکتا ہے
اپنوں کے ساتھ وقت گزاریں
 کیمپنگ خاندان اور دوستوں کو ایک ساتھ معیاری وقت گزارنے کا بہترین موقع فراہم کرتا ہے۔ یہ نہ صرف ہر ایک کے تعلقات کو بہتر بناتا ہے بلکہ یہ مشترکہ تجربات اور خوشگوار یادیں بنانے کا بہترین طریقہ بھی ہے۔ اس دوران ایک ساتھ گزارے گئے وقت کو مزید یادگار بنایا جا سکتا ہے کیونکہ یہاں ٹیکنالوجی کا استعمال کم ہوتا ہے۔ اس کی وجہ سے زیادہ سے زیادہ وقت ایک ساتھ گزارا جا سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہاں گزارے گئے لمحات زندگی بھر یاد رہتے ہیں۔ اس سے بچے خاندان میں رشتوں کی اہمیت کو سمجھتے ہیں اور مستقبل میں تعلقات کو مضبوط اور بہتر بنانے کے قابل ہوتے ہیں۔
مل کر کام کرنے کی خوبی پیدا ہوتی ہے
 کیمپنگ میں اکثر گروپ کی شکل میں سرگرمیاں انجام دی جاتی ہیں، جیسے کہ پیدل سفر، ایک ساتھ کھانا پکانا، لکڑیاں جمع کرنا، یا پانی کی تلاش۔ اس میں سب کو مل کر کام کرنا ہوتا ہے اور ساتھ کام کرنے کے لئے آپسی تال میل ضروری ہے۔ البتہ جب بچے ان سرگرمیوں میں حصہ لیتے ہیں تو وہ نہ صرف مل کر کام کرنا سیکھتے ہیں بلکہ بات کرنے کا ہنر بھی سیکھتے ہیں۔ اس سے انہیں مواصلات اور ٹیم ورک کی مہارتوں کو فروغ دینے میں مدد ملے گی جو زندگی کے مختلف شعبوں میں کامیابی حاصل کرنے کے لئے ضروری ہیں۔
حالات کا سامنا کرنے کی صلاحیت
 کیمپنگ میں یہ طے نہیں ہوتا کہ کب کس قسم کی صورتحال پیدا ہو جائے۔ وہاں کم کھانے پینے کے علاوہ بجلی کے بغیر رہنا پڑتا ہے۔ ان ضروریات کی کمی کی وجہ سے بچے کم وسائل کے ساتھ جینا سیکھتے ہیں اور خود کو حالات کے مطابق ڈھال لیتے ہیں۔ سامان پیک کرتے وقت بھی وہ سارا سامان تو نہیں لے جاسکتے تب ان کو طے کرنا ہوتا ہے کہ کیا ساتھ لے جانا ہے، کیا کھانا لانا ہے وغیرہ۔ اس سے انہیں اہم اور غیر اہم چیزوں میں فرق کرنا سیکھنے میں مدد ملے گی۔
خود انحصاری اور نظم و ضبط کا پابند
  اس سرگرمی کے ذریعے بچوں کو خیمہ لگانے، آگ جلانے، یا پگڈنڈی پر اپنا راستہ تلاش کرنے کا چیلنج پیش کیا جاتا ہے، اس کے علاوہ انہیں اپنے حصے کا کام بھی کرنا پڑتا ہے، ایسے چیلنجوں کے ذریعے بچوں میں ایسی ذہنیت پروان چڑھتی ہے کہ وہ مسائل کو مشکل نہ سمجھیں بلکہ انہیںحل کرنے کیلئے تیار ہوجائیں۔ اس سے ان میں اعتماد اور سمجھ بوجھ پیدا ہو گی اور ساتھ ہی وہ خود انحصار بھی ہو جائیں گے۔ یہ خوبیاں مستقبل میں انہیں کئی مسائل کا سامنا کرتے وقت کام آئیں گی۔
قدرت کے قریب
 فطرت سے قریب تر رہنے سے بچوں پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ کیمپنگ میں پیدل سفر کرنا، تیراکی کرنا کے علاوہ، مختلف جسمانی سرگرمیاں شامل ہوتی ہیں۔ اس سے بچوں میں توانائی پیدا ہوتی ہے اور وہ جسمانی طور پر مضبوط ہوتے ہیں۔ اور جب بچہ بچپن سے فطرت کو قریب سے جانے گا تو بڑا ہو کر بھی وہ فطرت سے قریب تر رہے گا۔ فطرت سے قریب رہنے کی وجہ سے وہ جسمانی اور ذہنی طور پر صحتمند رہے گا۔
ان باتوں کا خیال رکھنا بھی ضروری
 کیمپنگ پر جانے سے پہلے کچھ باتیں جاننا جوش و خروش کو برقرار رکھے گا اور خطرے کو کم کریگا
ز جگہ کے بارے میں تمام تفصیلات حاصل کریں۔ جیسے یہ کتنی دور ہے، جنگلی جانوروں کا خطرہ ہے یا پانی کی سہولت ہے یا نہیں۔
ز موسم سے متعلق معلومات ضرور حاصل کریں۔ اس سے پیکنگ کے لئے کپڑوں کے انتخاب اور وہاں قیام کے لئے کئے جانے والے انتظامات میں بھی مدد ملے گی۔
ز نہایت ضروری لوازمات پیک کریں کیونکہ آپ وہاں خریداری نہیں کر پائیں گے۔ اس لئے اس میں کپڑے، جوتے، خیمے، سلیپنگ بیگ، ادویات، کھانا پکانے اور نہانے دھونے کا سامان وغیرہ احتیاط سے رکھیں۔
ز قریبی رہائشیوں سے رابطہ میں رہیں۔
ز بچوں کو تنہا کیمپنگ کی اجازت نہ دیں۔ کسی بڑے یا ذمہ دار شخص کے ساتھ بچوں کو کیمپ پر جانے کی اجازت دیں۔
ز حفاظتی ہدایات پر عمل کریں۔ کھانا پکانے کے بعد آگ کو اچھی طرح سے بجھا دیں۔ جنگلی حیات اور نباتات کا بھی خیال رکھیں۔
ز صفائی کا خیال رکھیں۔ کیمپ سائٹ میں گندگی نہ پھیلائیں۔ اس بات کا خیال رکھیں کہ آپ کی وجہ سے فطرت کو نقصان نہ پہنچے۔

women Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK