اب تک دنیا بھر میں آٹومیٹک کار، بس کے کئی تجربات ہوچکے ہیںاور اب سویڈن کی ایک کمپنی نے اپنے خودکار الیکٹرک ٹرک کا تجربہ کرکے کامیاب پیشقدمی کی ہے۔
EPAPER
Updated: June 04, 2022, 11:55 AM IST | Agency | Mumbai
اب تک دنیا بھر میں آٹومیٹک کار، بس کے کئی تجربات ہوچکے ہیںاور اب سویڈن کی ایک کمپنی نے اپنے خودکار الیکٹرک ٹرک کا تجربہ کرکے کامیاب پیشقدمی کی ہے۔
اب تک دنیا بھر میں آٹومیٹک کار، بس کے کئی تجربات ہوچکے ہیں اور اب سویڈن کی ایک کمپنی نے اپنے خودکار الیکٹرک ٹرک کا تجربہ کرکے کامیاب پیشقدمی کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سویڈن کی ٹیکنالوجی کمپنی ’آئن رائیڈ‘ نے اپنے تیار کردہ خودکار الیکٹرک ٹرک کو ’آئن رائیڈ پوڈ‘ کا نام دیا گیا ہے۔ اس کی ٹیسٹ ڈرائیو کے دوران ریڈار، ایل آئی ڈی اےآر، ویژن سسٹم اور جی پی ایس کے کام کا جائزہ لیا گیا۔ کمپنی کے سی ای او رابرٹ فالک نے کہا کہ’’اس کی درستگی میں ایک ملی میٹر کا بھی فرق نہیں جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ہم پوری گاڑی کو کتنی اچھی پوزیشن میں رکھ سکتے ہیں۔‘‘ آئن رائیڈ کمپنی۲۰۱۶ء قائم کی گئی اور یہ ۲۰۱۹ء میں عام شاہراہوں پر خود کار الیکٹرک مال بردار گاڑی چلانے والی دنیا کی پہلی کمپنی بن گئی ہے۔ دیگر کمپنیاں بھی خود کار مال بردار ٹرکوں پر کام کر رہی ہیں تاہم وہ سب ڈیزل پر چلتی ہیں۔ آئن رائیڈ کی سی ایم او لائنیا فلیک نے کہا کہ’’اس کے الیکٹرک پارٹ بھی بہت اہم ہیں کیونکہ ایک خود کار گاڑی کو ڈیزل پلیٹ فارم پر چلانے کے بجائے الیکٹرک پلیٹ فارم پر چلانا بالکل الگ چیز ہے۔ اسلئے جب بات ان دونوں گیم چینجر ٹیکنالوجیز کی ہو تو ہم اس میں آگے ہیں۔‘‘ آئن رائیڈ پوڈ۲۶؍ ٹن وزن اٹھانے کی صلاحیت رکھتا ہے اور اس میں ڈرائیور کیبن نہیں ہے۔ دوسری جانب ڈرائیور والے ڈیزل ٹرک کے مقابلے میں مال برداری کے آپریٹنگ اخراجات میں اس سے تقریباً ۶۰؍ فیصد بچت ہو سکتی ہے۔ آئن رائیڈ نے سال گزشتہ نومبر میں امریکی مارکیٹ میں قدم رکھا جبکہ رواں سال مارچ میں انہوں نے دنیا کے پہلے ریموٹ پوڈ آپریٹر کی خدمات حاصل کی تھی جس کا مظاہرہ امریکہ میں ٹرک چلانے کا وسیع تجربہ رکھنے والی ڈرائیور ٹفینی ہیتھکاٹ نے کیا تھا۔