باوجود بھی غلطیاں سرزد ہو ہی جاتی ہیں لیکن بڑا انسان وہی ہوتا ہے جو غلطی پر ڈھٹائی کے بجائے اس کو تسلیم کرے اور درست کرنے کی کوشش کرے
EPAPER
Updated: December 17, 2024, 4:41 PM IST | Odhani Desk | Mumbai
باوجود بھی غلطیاں سرزد ہو ہی جاتی ہیں لیکن بڑا انسان وہی ہوتا ہے جو غلطی پر ڈھٹائی کے بجائے اس کو تسلیم کرے اور درست کرنے کی کوشش کرے
غلطیاں ہر ایک سے ہوتی ہیں اگر آپ سے بھی ہوئی ہیں تو معافی مانگ لینا چاہئے۔ انسان خطا کا پتلا ہے اسی لئے لاکھ احتیاط کے باوجود بھی غلطیاں سرزد ہو ہی جاتی ہیں لیکن بڑا انسان وہی ہوتا ہے جو غلطی پر ڈھٹائی کے بجائے اس کو تسلیم کرے اور درست کرنے کی کوشش کرے۔ غلطی تسلیم کرکے معافی مانگنا اور سامنے والے کا معاف کر دینا انسان کی عظمت کی دلیل ہے۔
غلطی تسلیم کرکے معافی مانگنے اور معاف کرنے کو کوئی چھوٹا یا بڑا نہیں ہو جاتا بلکہ دوسرے کی خطاؤں کو درگزر کرنے سے معاف کرنے والے اور معافی مانگنے والے دونوں کے درمیان رشتہ پہلے کی نسبت زیادہ گہرا ہو جاتا ہے۔
رشتے خونی ہوں یا دوستی کے انمول ہوتے ہیں جس کو درگزر اور برداشت کی عادت مزید توانا اور خوبصورت بناتی ہے جبکہ انا رشتوں میں بگاڑ پیدا کرکے انہیں تباہ کرتی ہے۔ اگر آپ سے بھی کوئی غلطی ہوئی ہے تو اس کو درست کرنے اور رشتوں کو مضبوط کرنے کے لئے انا کو بالائے طاق رکھ کر معافی مانگ لیں اور اگر کوئی آپ سے معافی مانگتا ہے تو دل بڑا کرکے اسے معاف کر دیں کہ اسلام بھی ہمیں یہی درس دیتا ہے۔
ہمیشہ چھوٹوں ہی سے معافی کی امید کرنا غلط
ہم بچپن ہی سے دیکھتے آئے ہیں کہ ہمیشہ چھوٹے ہی بڑوں سے معافی مانگتے ہیں۔ سماج بھی ایسی ہی امید کرتا ہے۔ ہمیں اس سوچ کو تبدیل کرنا ہوگا۔ غلطی کرنے پر بڑوں کو بھی اپنے چھوٹوں سے معافی مانگ لینی چاہئے تاکہ بچے بھی معافی کی طاقت کو سمجھ سکیں۔ بچوں کو یہ تعلیم دی جاتی ہے کہ اس کا عمر، طاقت، عہدہ، اَنا اور تکبر سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ ہم سبھی کو اس تعلیم پر عمل کرنا چاہئے۔ جب بھی ہم سے کوئی غلطی ہوجائے تو نرمی سے ہمیں سامنے والے سے معافی مانگ لینی چاہئے۔
معافی مانگنے سے قبل اس پر غور کریں
سب سے پہلے اپنی غلطی کو دِل سے قبول کریں۔
پچھتاوا محسوس ہونے کے بعد ہی معافی مانگیں۔
معافی مانگنے کے بعد وضاحت پیش نہ کریں۔
وہ غلطی نہ دہرائیں۔
معافی مانگنے سے کیا ہوتا ہے؟
دل پر سے بوجھ اتر جاتا ہے۔
آپسی ناراضگی ختم ہوجاتی ہے۔
ذہن کو راحت ملتی ہے۔
رشتے کی اہمیت بڑھتی ہے۔
معافی کا جذبہ ہمارے اندر یہ تبدیلیاں پیدا کرتا ہے
معافی آپ کے غصے کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے۔
ماضی میں الجھنے نہیں دیتا۔
معافی کا جذبہ ہمیں نرم دل انسان بناتا ہے۔
اپنوں کے قریب کرتا ہے۔
اپنی غلطی تسلیم کرنے سے ذہنی و جسمانی صحت پر مثبت اثر پڑتا ہے۔