اگر آپ چاہتی ہیں کہ آپ کا موڈ خوشگوار رہے، آپ کو نیند بھی خوب آئے اور دل کی بیماری اور ذیابیطس آپ سے دور رہیں تو پھر آپ کو صبح کی سیر کو اپنا معمول بنانا ہوگا۔
EPAPER
Updated: December 24, 2024, 1:47 PM IST | Odhani Desk | Mumbai
اگر آپ چاہتی ہیں کہ آپ کا موڈ خوشگوار رہے، آپ کو نیند بھی خوب آئے اور دل کی بیماری اور ذیابیطس آپ سے دور رہیں تو پھر آپ کو صبح کی سیر کو اپنا معمول بنانا ہوگا۔
اگر آپ چاہتی ہیں کہ آپ کا موڈ خوشگوار رہے، آپ کو نیند بھی خوب آئے اور دل کی بیماری اور ذیابیطس آپ سے دور رہیں تو پھر آپ کو صبح کی سیر کو اپنا معمول بنانا ہوگا۔ صبح کی سیر کے سے آپ کی ذہنی اور جسمانی صحت بہتر ہو جائے گی لیکن اس کے لئے آپ کو صبح جاگ کر گھر سے باہر نکلنے کی ضرورت ہے۔
سورج کی روشنی آپ کے ذہن میں تبدیلیاں لاتی ہے اور آپ کے دماغ میں سیوروٹونن کیمیکل پیدا کرتی ہے جس سے آپ کا مزاج بہتر ہوتا ہے۔ سورج کی روشنی کے فوائد صرف یہیں پر ختم نہیں ہو جاتے۔ سورج کی روشنی آپ کے دماغ میں میلوٹونن ہارمونز کی پیدوار کو روکتا ہے جس سے آپ سستی محسوس کرتے ہیں۔
ہمارا جسم قدرتی روشنی کا سامنا کرنے کے لئے بنا ہے۔ جوں ہی آپ صبح آنکھ کھولتے ہیں اور سورج کی کرنیں دیکھتے ہیں آپ کی آنکھ کے پیچھے لگے ہوئے سینسر دماغ کے ایک چھوٹے سے حصے ہاہپوتھلمس کو سگنل بھیجتے ہیں۔ دماغ کا یہ حصہ دراصل جسم کی گھڑی ہے جو جسم کے سونے اور جاگنے کے دورانیہ کو کنٹرول کرتا ہے۔ دماغ کو جب سگنل ملتا ہے تو وہ میلوٹونن ہارمونز بنانا ختم کر دیتا ہے جس سے آپ سستی محسوس کرتے ہیں۔ اس کا مطلب ہوا کہ سورج کی کرنیں آپ کو جگاتی ہیں۔ اگر آپ صبح کے وقت روشنی میں نکلتے ہیں تو اس طرح آپ جسم کی گھڑی کا وقت تبدیل کرسکتے ہیں اور اس طرح آپ رات کو جلد سو سکتے ہیں۔ آپ صبح جتنا جلدی اٹھیں گے شام کو اتنا جلد ہی سونا چاہیں گے۔ اگر آپ صبح کی روشنی سے فائدہ اٹھانا چاہتی ہیں تو پھر آپ کو سورج کے طلوع ہونے کے دو گھنٹوں کے اندر سیر پر نکل جانا چاہئے۔
صبح کی سیر کی افادیت کا انحصار اس پر بھی ہے کہ آپ کے چلنے کا انداز کیا ہے۔ صبح کی سیر بذات خود ایک بہت صحتمندانہ عمل ہے لیکن ماہرین کی ہدایت پر عمل کرکے اسے اور زیادہ فائدہ مند بنایا جاسکتا ہے۔ تیز چلنے سے دل کے عارضے کے امکانات بہت کم ہو جاتے ہیں۔ السٹر یونیورسٹی کی پروفیسر میری مرفی بتاتی ہیں کہ ان کی ۵۰؍ ہزار لوگوں پر کی گئی تحقیق سے معلوم ہوا کہ اگر آپ چلنے کی رفتار کو زیادہ کر دیں تو آپ کی صحت کو ۲۰؍ سے ۵۰؍ فیصد زیادہ فوائد حاصل ہوسکتے ہیں۔
پروفیسر میری مرفی نے تیز قدموں کی سیر کی تشریح کرتے ہوئے بتایا کہ تیز چلنے سے مراد ہے کہ آپ کو دل کی دھڑکن محسوس ہو، جسم گرم ہو رہا ہو اور آپ کے سانس پر بھی اس کا اثر ہو لیکن آپ اس دوران بات کرسکیں۔
پروفیسر میری مرفی کی تحقیق کے مطابق صبح کے وقت تیز قدموں کے ساتھ سیر، دل کی بیماری کے امکانات کو بہت کم کر دیتی ہے۔
آپ کو کتنی دیر تک تیز قدموں سے سیر کرنی چاہئے؟ پروفیسر میری مرفی کے مطابق اگر آپ روزانہ ۳۰؍ منٹ کی سبک رفتاری سے سیر کرتے ہیں تو اس کے آپ کی صحت پر بہت اچھے اثرات مربت ہوں گے۔
پروفیسر میری مرفی کے مطابق اگر کوئی ایک بار ۳۰؍ منٹ کی واک نہیں کرتا بلکہ دن میں کئی بار وقفوں وقفوں سے ایسا کرتا ہے یعنی دوپہر یا شام تب بھی اس کے بھی وہی فوائد ہیں جو ایک بار ۳۰؍ منٹ کی تیز قدم سیر سے حاصل ہو تے ہیں۔
انہوں نے کہا جتنی بار بھی واک کرتے ہیں، اس کا مطلب ہے کہ آپ گھر سے نکلتے ہیں، آپ کا ذہن کچھ چیزوں سے ہٹ جاتا ہے اور غذا کے جزو بدن بننے کے عمل میں تیزی آتی ہے۔
کیا آپ کو سیر پر جانے سے پہلے ناشتہ کرنا چاہئے یا خالی پیٹ واک کرنی چاہئے؟ پروفیسر میری مرفی کے مطابق خالی پیٹ واک سے شاید وزن کم کرنے میں تو کچھ مدد ملے، اسکے علاوہ کوئی زیادہ فائدہ نہیں۔ پروفیسر مرفی کے خیال میں سیر پر نکلنے سے پہلے کچھ کھا لینا مناسب ہوگا۔