عام طور پر گھر میں چھوٹے بچے ہونے کا مطلب بکھرے ہوئے گھر سے لگایا جاتا ہے لیکن اس بکھرے گھر کو ویک اینڈ پر بچوں ہی سے منظم کیا جائے تو گھر سجا سنورا رہے گا اور بچے بھی گھر کو منظم رکھنے کا طریقہ سیکھ جائیں گے۔
EPAPER
Updated: April 17, 2025, 12:28 PM IST | Odhani Desk | Mumbai
عام طور پر گھر میں چھوٹے بچے ہونے کا مطلب بکھرے ہوئے گھر سے لگایا جاتا ہے لیکن اس بکھرے گھر کو ویک اینڈ پر بچوں ہی سے منظم کیا جائے تو گھر سجا سنورا رہے گا اور بچے بھی گھر کو منظم رکھنے کا طریقہ سیکھ جائیں گے۔
عام طور پر گھر میں چھوٹے بچے ہونے کا مطلب بکھرے ہوئے گھر سے لگایا جاتا ہے لیکن اس بکھرے گھر کو ویک اینڈ پر بچوں ہی سے منظم کیا جائے تو گھر سجا سنورا رہے گا اور بچے بھی گھر کو منظم رکھنے کا طریقہ سیکھ جائیں گے۔ بچوں کو گھر منظم انداز میں رکھنے کا طریقہ سکھائیں، جانئے ان طریقوں کو:
ٹاسک دیں
ایک ہی دن میں بچہ پورے گھر کی صفائی کر دے گا اس بات کی امید نہ رکھیں۔ سب سے پہلے انہیں چھوٹی چھوٹی چیزوں کو منظم انداز میں رکھنا سکھائیں۔ اس کے لئے انہیں گھر کے کسی ایک کونے کو صحیح طریقے سے رکھنے کی ذمہ داری دیں۔ مثال کے طور پر ان سے کہیں کہ آج تمہیں اپنی الماری میں سامان اچھے سے رکھنا ہے۔ انہیں بتائیں کہ پہلے سارے کپڑے الماری سے باہر نکالیں، پھر انہیں دوبارہ تہہ کرکے اچھے طریقے سے الماری میں رکھیں۔ کپڑے الماری میں اس طرح رکھیں کہ انہیں استعمال کے لئے نکالتے وقت آسانی ہو۔ مثلاً اسکول یونیفارم ایک طرف رکھیں۔ تقریبات میں پہنے جانے والے لباس کو دوسری طرف۔ شرٹ، کوٹ، جیکٹ کو ہینگر میں ڈال کر لٹکانا ٹھیک رہتا ہے۔ گھر میں پہننے والے کپڑے ایک شیلف میں رکھے جاتے ہیں۔ موزے، رومال، بنیان وغیرہ دوسرے شیلف۔ اگر کپڑے لٹکانے یا کسی شیلف تک بچے کا ہاتھ نہیں پہنچ رہا ہے تو اس کی مدد کریں۔
رہنمائی کریں
اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ کا بچہ اپنا کام ٹھیک سے نہیں کر پا رہا ہے تو وقفے وقفے سے اس کی مدد کریں۔ اس کی رہنمائی کریں۔ اس دوران آپ کا لہجہ نرم ہونا چاہئے۔ مثال کے طور پر اسے بتائیں کہ شرٹ کیسے تہہ کی جاتی ہے۔ موزے کو ہمیشہ جوڑی بنا کر رکھتے ہیں تاکہ وہ کھو نہ جائیں۔ بُک شیلف میں بڑی کتابیں ہمیشہ کونے کی جانب لگاتے ہیں ایسا ان کو کرکے بتائیں۔ پھر اس کے بعد چھوٹی کتابیں لگائی جاتی ہیں۔
کھیل کھیل میں سکھائیں
نیا کام سیکھتے وقت بچہ بوریت محسوس کرتا ہے اس لئے کھیل کھیل میں بچوں کو سکھائیں۔ مثال کے طور پر ۵؍ منٹ کا ٹائم سیٹ کرکے کہیں کہ اگر ان ۵؍ منٹ میں وہ ۵؍ جوتے الماری میں رکھ دو گے تو تمہیں چاکلیٹ ملے گی۔ اگر بچہ طے شدہ وقت پر اپنا کام پورا کرتا ہے تو اس کی تعریف کریں اور اپنا وعدہ پورا کریں۔
بستر ٹھیک کرنے کی عادت
صبح اٹھ کر بچے کو اپنے بستر کو جھاڑ کر چادر اور تکیے کو صحیح طریقے سے بستر پر رکھنا سکھائیں تا کہ بچوں کی طبیعت میں صفائی اور نفاست کا شعور بیدار ہو۔ اگر بچہ یہ کام سیکھ جاتا ہے تو اس کا کمرہ بکھرا بکھرا نظر نہیں آئے گا۔
انعام دیں
جب بچہ اپنا کام پورا کر لے تو اس کی پسندیدہ چیز اسے انعام میں دیں یا اس کی پسندیدہ ڈش بنا کر اسے کھلائیں۔ گھر کے باقی افراد کے سامنے اس کی تعریف کریں۔ اسے نہ صرف اپنا ٹاسک مکمل کرنے کی خوشی ہوگی بلکہ آپ کا پیار اور ساتھ اس میں نئی توانائی پیدا کرے گا۔