آپ کو یہ جان کر حیرانی ہوگی کہ اس سے ان کی جسمانی و ذہنی صحت اچھی رہتی ہے۔ جن بچوں کے بھائی بہن ہوتے ہیں، وہ دوسروں کی بہ نسبت زیادہ ہمدرد ہوتے ہیں۔ اُن میں ایک دوسرے کے جذبات اور خیالات سمجھنے کی صلاحیت زیادہ ہوتی ہے۔ وہ اکثر سماجی شعور ان بچوں سے پہلے سیکھ لیتے ہیں جن کے بہن بھائی نہیں ہوتے۔
بھائی بہنوں کے ساتھ پروان چڑھنے والے بچوں کا ایک فائدہ یہ بھی ہوتا ہے کہ ان میں سوجھ بوجھ جلد پیدا ہوتی ہے۔ تصویر: آئی این این
ماں باپ کے بعد سب سے اہم رشتہ بہن بھائی کا ہوتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ یہ سب رشتوں میں سب سے طویل رشتہ ہے جو عموماً پیدائش سے لے کر زندگی کے اختتام تک جاری رہتا ہے۔ بہن بھائی ساتھ اٹھتے بیٹھتے ہیں، کھاتے پیتے ہیں، لڑتے جھگڑتے ہیں، سوتے جاگتے ہیں، ہنستے بولتے ہیں اور ان کی آپس کی یہ محبت ایک دوسرے کو طاقت فراہم کرتی ہے۔ بھائی بہن ایک ساتھ بڑھے ہوتے ہیں۔ آپ کو یہ جان کر حیرانی ہوگی کہ اس سے ان کی جسمانی و ذہنی صحت اچھی رہتی ہے۔ جن بچوں کے بھائی بہن ہوتے ہیں، وہ دوسروں کی بہ نسبت زیادہ ہمدرد ہوتے ہیں۔ اُن میں ایک دوسرے کے جذبات اور خیالات سمجھنے کی صلاحیت زیادہ ہوتی ہے۔ وہ اکثر سماجی شعور ان بچوں سے پہلے سیکھ لیتے ہیں جن کے بہن بھائی نہیں ہوتے۔ یونیورسٹی آف نیو میکسیکو ہیلتھ سائنسیز کی ایک رپورٹ کے مطابق، جن بچوں کے بھائی بہن ہوتے ہیں وہ اپنی تمام باتیں ایک دوسرے سے بہتر انداز میں کہہ پاتے ہیں۔
امریکہ کی پارک یونیورسٹی کے ایک ریسرچ کے مطابق، بھائی بہنوں کے ساتھ پروان چڑھنے والے بچوں کا ایک فائدہ یہ بھی ہوتا ہے کہ ان میں سوجھ بوجھ جلد پیدا ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ انہیں اپنی بات کہنے میں ہچکچاہٹ محسوس نہیں ہوتی۔
بچوں کی نشوونما میں بہن بھائی کے رشتوں کا کردار
آج کل بہت سے ماں باپ صرف ایک بچہ پیدا کرنا چاہتے ہیں اور اسے اچھی تعلیم دے کر خوش رکھنا چاہتے ہیں۔ تاہم، اس کی وجہ سے بچے بھائی بہن کے رشتے سے محروم ہو جاتے ہیں۔ جن بچوں کے بہن بھائی ہوتے ہیں وہ ایک دوسرے سے بہت سی چیزیں سیکھتے ہیں۔ بھائی بہن اٹھتے بیٹھتے ایک دوسرے کے ساتھ کھیلتے ہیں۔ یہ انہیں جسمانی اور ذہنی طور پر زیادہ متحرک رکھتا ہے۔
اس کے علاوہ بچوں کو بہن بھائی کے رشتے میں مضبوط جذباتی سہارا ملتا ہے جس کے ذریعے وہ ایک دوسرے کے ساتھ اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہیں جبکہ تنہا رہنے والے بچوں میں یہ شعور دیر سے پیدا ہوتا ہے۔ بہن بھائیوں کے رشتوں کے ذریعے بچوں میں سماجی شعور تیزی سے پروان چڑھتا ہے۔ اس کے ذریعے وہ دوسروں کے ساتھ تعاون کرنے، مسائل حل کرنے اور بات چیت کرنے کا فن سیکھتے ہیں۔ اس سے انہیں اسکول اور معاشرہ میں دوسرے بچوں کے ساتھ اچھے تعلقات بنانے میں مدد ملتی ہے۔
بھائی بہن کا رشتہ بچوں کو ذہنی طور پر بھی مضبوط بناتا ہے۔ جب بچوں کو پریشانی یا تناؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو بہن بھائی ایک دوسرے کا ساتھ دیتے ہیں۔ انہیں یہ احساس ہوتا ہے کہ وہ تنہا نہیں ہے۔ اس سے ان میں کسی بھی مسئلے سے نمٹنے کی صلاحیت پیدا ہوتی ہے۔
بہن بھائی کے رشتے بچوں کیلئے فائدہ مند
بہن بھائی کے رشتے بچے کی جسمانی اور ذہنی نشوونما کے لئے اہمیت رکھتے ہیں۔ اس سے انہیں اپنا پن کا احساس ہوتا ہے۔ جب بچے مشکل حالات سے گزرتے ہیں تو بہن بھائی جذباتی مدد فراہم کرتے ہیں، جیسے کہ اسکول کی پریشانی یا دوستوں سے جھگڑے۔ وہ ایک دوسرے کے ساتھ اپنے جذبات شیئر کرتے ہیں۔ بہن بھائی کی محبت اور تعاون سے بچوں کی خود اعتمادی میں اضافہ ہوتا ہے۔
بھائی بہن کے ساتھ پروان چڑھنے والے بچوں کو کئی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ ذیل میں ان کا ذکر کیا جا رہا ہے:
جذباتی سہارا اور تحفظ ملتا ہے۔
سوچنے سمجھنے کی صلاحیت فروغ پاتی ہے۔
گفتگو کا فن سیکھتے ہیں۔
معاملات سلجھانے میں مدد ملتی ہے۔
ہمدرد کا جذبہ پروان چڑھتا ہے۔
خوداعتمادی میں اضافہ ہوتا ہے۔
ٹیم ورک کی صلاحیت پروان چڑھتی ہے۔
چند چیلنجز کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے
بچوں میں حسد کا جذبہ پیدا ہوسکتا ہے۔
ان کے درمیان جھگڑے ہوسکتے ہیں۔
بڑا بچہ چھوٹوں پر حکم چلا سکتا ہے۔
والدین کا بچوں کے درمیان موازنہ کرنا انہیں ذہنی تناؤ میں مبتلا کرسکتا ہے۔
بچوں کے درمیان فرق کرنے سے بچوں کی ذہنی صحت متاثر ہوسکتی ہے۔
بہن بھائی کا رشتہ بے حد خاص ہوتا ہے۔ اس رشتے کو مضبوط بنانے میں والدین کا کردار اہم ہے۔ بہن بھائی کے درمیان جھگڑا اور اختلاف ہونا معمول کی بات ہے۔ ایسے میں والدین کی ذمہ داری ہے کہ وہ بچوں کو ایک دوسرے سے محبت کرنا سکھائیں۔ انہیں یہ بھی سمجھائیں کہ آپس میں لڑنے سے تعلقات میں فاصلے پیدا ہوتے ہیں، جبکہ کسی بھی مسئلے کو بات چیت سے حل کیا جاسکتا ہے۔ والدین کو چاہئے کہ وہ بچوں کو اپنی غلطیوں کو قبول کرنے اور ایکدوسرے سے معافی مانگنا سکھائیں۔ اس سے رشتہ مضبوط ہوتا ہے۔