• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

دورِ حاضر کے بچوں کے مسائل اور ان کا حل

Updated: July 24, 2024, 12:35 PM IST | Nikhat Anjum Nazimuddin | Mumbai

ایک زمانہ تھا کہ بچے بھرے پُرے خاندان میں پرورش پاتے تھے۔ وہ محدود ہو کر رہ گئے ہیں۔ ضروری ہے کہ حقیقی رشتے اور معاشرتی تعلقات کو فروغ دینے میں ان کی مدد کی جائے۔ انہیں دوستوں اور خاندان کے ساتھ وقت گزارنے کے مواقع فراہم کریں اور سوشل میڈیا کے استعمال کو محدود کریں۔

It has become necessary to create attraction among children with homemade food. Photo: INN
بچوں میں گھر کے بنے کھانوں سے رغبت پیدا کرنا ضروری ہوگیا ہے۔ تصویر : آئی این این

موجودہ دور میں بچوں کی تربیت ایک پیچیدہ اور اہم موضوع بن چکی ہے۔ موجودہ دور کی تیز رفتار ترقی، ٹیکنالوجی کا بڑھتا ہوااستعمال اور معاشرتی تبدیلیوں نے بچوں کی زندگی میں نئے مسائل کو جنم دیا ہے۔ ماؤں کے لئے یہ ضروری ہے کہ وہ ان مسائل کو سمجھیں اور ان کا مناسب حل تلاش کریں تاکہ بچوں کی شخصیت کو صحیح معنوں میں پروان چڑھایا جا سکے۔
بچوں کے مسائل
ٹیکنالوجی کا حد سے زیادہ استعمال
 موجودہ دور میں بچے کمپیوٹر، موبائل فونز، ٹیبلٹس اور ویڈیو گیمز میں گم ہوگئے ہیں۔ ان آلات کے غیر مناسب استعمال کی وجہ سے بچے جسمانی سرگرمیوں سے دور ہو رہے ہیں، جو ان کی صحت اور نشوونما پر منفی اثر ڈال سکتی ہے۔
تعلیمی دباؤ
 بچوں پر تعلیمی دباؤ کی شدت بڑھ گئی ہے۔ زیادہ نمبرات کے حصول کی دوڑ میں بچے ذہنی دباؤ کا شکار ہو رہے ہیں، جس سے ان کی ذہنی صحت پر منفی اثرات پڑ رہے ہیں۔
معاشرتی تعلقات کی کمی
 سوشل میڈیا اور دیگر آن لائن سرگرمیوں کی وجہ سے بچوں کے حقیقی زندگی کے معاشرتی تعلقات کمزور پڑ گئے ہیں۔ دوستوں اور خاندان کے ساتھ وقت گزارنے کے بجائے بچے ورچوئل دنیا میں زیادہ وقت صرف کر رہے ہیں۔
اخلاقی قدروں کا زوال
 بچوں میں اخلاقی قدروں کا فقدان نظر آتا ہے۔ میڈیا اور انٹرنیٹ پر موجود مواد کی وجہ سے بچے صحیح اور غلط کی تمیز کھو بیٹھے ہیں۔
غذائی مسائل
 جنک فوڈ اور غیر صحت بخش کھانوں کا زیادہ استعمال بچوں کی جسمانی صحت کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ موٹاپا اور دیگر صحت کے مسائل عام ہو چکے ہیں۔
من مانی کرنا
آج کل بچے اپنی من مانی کرتے ہیں اور والدین کی نصیحت پر بالکل توجہ نہیں دیتے۔ 
مسائل کا حل
ٹیکنالوجی کا متوازن استعمال
 والدین، خاص طور پر ماؤں کو بچوں کے ٹیکنالوجی کے استعمال پر نظر رکھنی چاہئے اور ان کے لئے وقت کی حدود مقرر کرنی چاہئے۔ انہیں مختلف جسمانی سرگرمیوں میں حصہ لینے کی ترغیب دینی چاہئے، جیسے کہ کھیل کود، ورزش، اور دیگر دلچسپیوں میں مصروف کرنا۔
تعلیمی دباؤ کو کم کرنا
  بچوں پر غیر ضروری تعلیمی دباؤ ڈالنے کے بجائے ان کی دلچسپیوں اور صلاحیتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے تعلیمی منصوبہ بندی کرنی چاہئے۔ اساتذہ اور سرپرستوں کو چاہئے کہ وہ بچوں کے سیکھنے کے عمل کو مزیدار اور دلچسپ بنائیں تاکہ وہ تعلیم کو بوجھ نہ سمجھیں۔ بچوں کی سیکھنے کی صلاحیت کے مطابق انہیں پڑھائیں۔
معاشرتی تعلقات کو مضبوط کرنا
 حقیقی رشتے اور معاشرتی تعلقات کو فروغ دینے میں ان کی مدد کی جائے۔ انہیں دوستوں اور خاندان کے ساتھ وقت گزارنے کے مواقع فراہم کریں اور سوشل میڈیا کے استعمال کو محدود کریں۔ مائیں خود بھی رشتوں کی قدر کریں۔
اخلاقی تربیت
 بچوں کو اخلاقی قدروں کی تعلیم دینا بہت ضروری ہے۔ ماؤں کو چاہئے کہ وہ بچوں کو صحیح اور غلط کی تمیز سکھائیں اور انہیں اخلاقی کہانیوں اور عملی مثالوں کے ذریعے اخلاقی قدروں کی اہمیت سے آگاہ کریں۔
صحت مند غذائی عادات
 بچوں کو صحت بخش غذا کھانے کی عادت ڈالنی چاہئے۔ جنک فوڈ کے استعمال کو محدود کریں اور انہیں گھر کے بنے ہوئے کھانے کی اہمیت بتائیں۔ ماؤں کو بچوں کے کھانے پینے کی عادتوں پر نظر رکھنی چاہئے اور انہیں صحتمند کھانوں کی طرف راغب کرنا چاہئے۔ شام کے وقت انہیں صحت بخش ناشتہ تیار کرکے دیں تاکہ وہ برگر، چپس وغیرہ نہ کھائیں۔ گھر کے بڑے بھی صحتمند غذا کھائیں۔
بچوں کی ذہنیت کو سمجھیں
 بعض دفعہ والدین کا تحکمانہ رویہ بچوں کو من مانی کرنے پر آمادہ کرتا ہے۔ ایسی صورتحال میں والدین کو چاہئے کہ اپنی بات بچوں کے سامنے نرم انداز میں رکھیں۔ یاد رکھیں، محبت سے کہی بات بچے جلد قبول کرتے ہیں۔
 عصر حاضر کے بچوں کے مسائل کو سمجھنا اور ان کا حل تلاش کرنا ماؤں کی ذمہ داری ہے۔ بچوں کی صحت مند نشوونما اور شخصیت سازی کے لئے ضروری ہے کہ ہم ان مسائل کا ادراک کریں اور ان کے مناسب حل تلاش کریں۔ اس سے نہ صرف بچوں کی زندگی بہتر ہوگی بلکہ معاشرہ بھی بہتر انداز میں پروان چڑھے گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK