• Wed, 30 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

تعطیلات کا ہر لمحہ کارآمد بنایا جاسکتا ہے

Updated: October 30, 2024, 11:57 AM IST | Shirin Khalid | Mumbai

سرمائی تعطیلات جنہیں عام طور سے دیوالی کی چھٹیاں بھی کہا جاتا ہے، زیادہ طویل تو نہیں ہوتیں تاہم فراغت کا بہترین وقت مل جاتا ہے۔ یہ مختصر تعطیلات بہترین موقع ہوتی ہیں بچوں کو تفریح کے مواقع فراہم کرنے اور خاندانی تعلقات کو مضبوط کرنے کیلئے۔ تعطیلات کو بچوں کیلئے کارآمد بنانے میں والدین کا اہم اور کلیدی رول ہوتا ہے۔

Children can be given different tasks during the holidays so that their creative abilities develop. Photo: INN.
چھٹیوں میں بچوں کو مختلف ٹاسک دے سکتے ہیں تاکہ ان کی تعمیری صلاحیتیں پروان چڑھیں۔تصویر: آئی این این۔

سرمائی تعطیلات شروع ہوچکی ہیں۔ چھٹیاں کوئی بھی ہوں، یہ نہ صرف بچوں کیلئے ہی نہیں بلکہ والدین کیلئے بھی اہمیت کا باعث ہوتی ہیں۔ والدین اپنی مصروفیات اور کاموں کے دباؤ سے اپنے آپ کو آزاد محسوس کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ بچے ہوں یا بڑے سب کو تعطیلات کا انتظار ہوتا ہے اور سب کی خواہش ہوتی ہے کہ تعطیلات سے وہ زیادہ سے زیادہ لطف اندوز ہو سکیں۔ سرمائی تعطیلات جنہیں عام طور سے دیوالی کی چھٹیاں بھی کہا جاتا ہے، زیادہ طویل تو نہیں ہوتیں تاہم فراغت کا بہترین وقت مل جاتا ہے۔ چھٹیاں تو بچوں کے لئے ہوتی ہیں لیکن اس کے ساتھ ساتھ والدین کو بھی ان کی تعطیلات کی وجہ سے کچھ فراغت کے اوقات میسر آجاتے ہیں۔
اپنے بچوں کی تعطیلات کو کیسے موثر بنائیں؟ 
سنجیدہ اور حساس ذمہ داران والدین اس کے بارے میں ہمیشہ فکر مند رہتے ہیں کہ وہ ان تعطیلات کو کس طرح لطف اندوزی کے ساتھ کارآمد بناسکتے ہیں۔ یہ مختصر تعطیلات بہترین موقع ہوتی ہیں بچوں کو تفریح کے مواقع فراہم کرنے اور خاندانی تعلقات کو مضبوط کرنے کیلئے۔ تعطیلات کو بچوں کیلئے کارآمد بنانے میں والدین کا اہم اور کلیدی رول ہوتا ہے اگر وہ واقعی اپنی اولاد کے مستقبل کیلئے سنجیدہ ہیں تو…  اکثر دیکھنے میں آتا ہے کہ والدین کا طرز فکر اور عمل بچوں کی تعطیلات کے ضمن میں یہ ہوتا ہے کہ چھٹیوں کا مقصدصرف دیر تک سوتے رہنے، سارا وقت ٹی وی اور موبائل کے ساتھ گزارنے، تفریح اور بے جا شاپنگ وغیرہ میں گزارنے کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔ ایسا طرز عمل بچوں کی ذات اور ان کی شخصیت کے لئے بہت بڑا نقصان ہے۔ والدین کو چاہئے کہ تعطیل شروع ہونے سے پہلے ہی اپنے بچوں کی صلاحیتوں اور دلچسپیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک ایسا ٹائم ٹیبل مرتب کریں کہ بچے اپنے ان فارغ اوقات کو کارآمد بنائیں اور اپنی چھٹیاں تعمیری صلاحیتوں اور دلچسپ سرگرمیوں کے ساتھ گزاریں۔
بچوں کی دماغی ورزش
چھٹیوں میں بچوں کو مختلف Task دے سکتے ہیں تاکہ ان کی تعمیری صلاحیتیں پروان چڑھیں۔ مثلاً کسی بھی جگہ یا ان کی اپنی الماری (cupboard) کو ترتیب دینے کی ذمہ داری ان کودی جاسکتی ہے، یا گھر کی کسی جگہ کی صفائی کرنے کا یا گارڈن وغیرہ کی صفائی کا Task ان کو دیا جائے، کسی ٹوٹے پھوٹے کھلونے یا کسی برتن وغیرہ سے ان کو کچھ نیا بنانے کا چیلنج دیا جا سکتا ہے۔ ان کے کام کومکمل کرنے میں ان کی مدد بھی کریں اور ان کی کارکردگی پر ان کی حوصلہ افزائی بھی کی جائے۔ اس سے بچے کی فراغت کا وقت تعمیری سرگرمیوں میں گزرے گا اور ساتھ ہی ساتھ تخلیقی صلاحیتیں اور نئے کام کرنے کی اُمنگ پروان چڑھنے کا بہترین موقع انہیں فراہم ہوگا۔
نیکیوں کی ترغیب کے مواقع
 تعطیلات بچوں میں نیکی کو پروان چڑھانے کی کوشش کا ایک اچھا موقع ہوسکتی ہیں۔ ان میں ہمدردی اور دوسروں کی مدد کرنے کا جذبہ پیدا کرنے اور انہیں ایک بہترین انسان بنانے کیلئے ایک چارٹ بنا کر دیں جس میں وہ اپنی روزانہ کی ایک نیکی نوٹ کریں۔ اس کے ذریعے ان میں نیکی کی راہ پر آگے بڑھنے کی ایک امنگ پیدا ہوگی اور اسی کیساتھ ساتھ اپنا احتساب اور جائزہ لینے کے عادی ہو جائینگے۔ والدین کوشش یہ کریں کہ تعطیلات سے پہلے ہی بچوں کیلئے نئی نئی کہانیوں کی کتابیں، انبیاء علیہ السلام کے واقعات یا اسلام کی روشن تاریخ پر مبنی کتابچے خرید لیں۔ بچوں کو ٹائم ٹیبل کے مطابق مطالعے کا پابند بنائیں تاکہ وہ دن بھر میں لازمی طور پر پڑھنے کیلئے وقت نکالیں۔ اسکے ساتھ ہی انہوں نے جو کچھ پڑھا ہے اس پر گفتگو کریں کہ انہوں نے اس سے کیا سیکھا۔ مطالعہ سے دماغ کی نشوونما اور شخصیت کے ارتقاء میں اضافہ ہوتا ہے۔ مطالعے کیساتھ ساتھ تحریر کی طرف بھی توجہ دینی چاہئے۔ اگر بچوں کا اِملا کمزور ہو یا خوش خطی کا مسئلہ ہو تو انہیں مشق کروائیں تاکہ ان کے اندر جو کمزوریاں ہیں وہ دور ہو سکیں۔
ذہنی نشوونما کا علاج سیر وتفریح
بچوں کے لئے سیر و تفریح کا بھی وقت متعین کریں اور انہیں قدرتی مناظر پر غور و فکر کے مواقع فراہم کریں۔ ان میں باغبانی کا شوق پیدا کریں اور اس کی بنیادی باتیں سکھائیں۔ اپنے مقام اور آس پاس کے مقامات پر تفریح کے لئے بچوں کو لے جائیں۔ اس سے اللہ تعالیٰ کی قدرت پر غور و فکر کرنے کا موقع میسر ہوگا اور اس کے ذریعے اللہ تعالیٰ کی قدرت کا یقین ان کے اندر پختہ ہوگا۔
بچوں کو متحرک رکھنے کی ہمیشہ کوشش کرنی چاہئے تاکہ ان میں چستی اور پھرتی قائم رہے۔ موجودہ دور میں ماحول یہ ہے کہ بچے بڑے سبھی سستی اور کاہلی کا شکار ہو تے جا رہے ہیں۔ بچوں میں ہلکی پھلکی ورزش کی عادت ڈالیں اور ساتھ ہی outdoor games کی طرف متوجہ کرائیں تاکہ وہ فعال رہیں۔
شخصیت کے ارتقائی مراحل چند آئیڈیاز
بچوں کی دلچسپی کو بڑھانے کے لئے انہیں کرافٹ ورک جیسے پینٹنگ کرنے یا مٹی کے کھلونے بنانے کے لئے کہیں۔ تعطیلات میں بہت سے مقامات پر اسپیشل کورسیز یا کیمپ کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ بچوں کو اسلامک ووکیشنل کورس، بیسک کمپیوٹر نالج کورس اور پرسنالٹی ڈیولپمنٹ کیمپ وغیرہ میں شریک کروائیں۔ مادری زبان کے علاوہ دیگر زبانوں کو سیکھنے والے کورسیز اور ورکشاپ وغیرہ میں بھی شریک کروا سکتے ہیں۔
آج کل کا تعلیمی نظام اور حد درجہ مصروفیت کی وجہ سے بچوں کی اکثریت دین کی بنیادی تعلیم سے بھی دور ہوتی ہے۔ والدین جہاں ان کی عصری تعلیم کے لئے پریشان رہتے ہیں وہیں انہیں دینی تعلیم کی بھی فکر کرنی چاہئے۔ دینی تعلیم کے لئے چھٹیوں کا انتظار نہیں کرنا چاہئے۔ اگر اب تک آپ نے بچوں کی دینی تعلیم کی طرف توجہ نہیں دی تو تعطیلات کا ہر لمحہ کارآمد بنائیے اور انہیں بالخصوص دینی تعلیم کی طرف متوجہ کیجئے تاکہ بچوں کی دنیا و آخرت دونوں ہی کامیاب ہوسکیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK