Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

ماہِ رمضان خواتین اور بچوں پر کیسے اثر انداز ہوتا ہے؟

Updated: March 24, 2025, 10:43 AM IST | Rehana Qadri | Mumabi

یہ مبارک مہینہ خواتین اور بچوں کی زندگیوں میں مثبت تبدیلیاں لاتا ہے جو ان کی روحانی اخلاقی اور سماجی ترقی کا باعث بنتی ہیں۔ بچے چونکہ سیکھنے کے عمل میں ہوتے ہیں اس لئے رمضان ان کی تربیت کیلئے ایک بہترین موقع فراہم کرتا ہے۔ اس ماہ میں انہیں صبر، تقویٰ اور شکر گزاری جیسی خوبیاں اپنانے کا موقع ملتا ہے۔

Women prepare Sehri and Iftar with love and devotion and perform their duties with great enthusiasm. Photo: INN
خواتین سحری اور افطاری کی تیاریاں محبت اور عقیدت کے ساتھ انجام دیتی ہیں اور بڑے جوش و خروش کے ساتھ اپنی ذمہ داری نبھاتی ہیں۔ تصویر: آئی این این

رمضان المبارک کا مہینہ روحانی برکتوں، عبادات اور صبر و شکر کی عملی تربیت کا مہینہ ہے۔ یہ مہینہ ہم مسلمانوں کیلئے خاص اہمیت رکھتا ہے کیونکہ اس میں روزے، تراویح، صدقات اور عبادات کا خصوصی اہتمام کیا جاتا ہے۔ رمضان صرف ایک مذہبی فریضہ ہی نہیں بلکہ ایسا وقت بھی ہے جو ہر فرد کی زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرتا ہے خاص طور پر خواتین اور بچوں پر یہ اثرات جسمانی، ذہنی، روحانی اور سماجی سطح پر دیکھے جاسکتے ہیں۔ خواتین پر رمضان کے اثرات کہاں تک اثر انداز ہوتے ہیں۔ اس مضمون میں اس بارے میں تفصیل سے بتایا گیا ہے۔
خواتین کا کردار اور اثرات
خواتین رمضان المبارک میں خصوصی طور پر عبادات اور گھریلو ذمہ داریوں کے درمیان توازن قائم کرنے کی کوشش کرتی ہیں اس مہینے میں ان کی گھریلو مصروفیات درج ذیل ہوتی ہیں:
عبادات میں اضافہ: خواتین رمضان میں زیادہ عبادات کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔ پنج وقت نماز کی پابندی، نوافل، تہجد اور اشراق کی نماز۔ تلاوتِ قرآن اور اس کے ترجمے و تفسیر کو سمجھنا، دعا اور اللہ سے قربت کا احساس!
گھریلو ذمہ داریاں: خواتین سحری اور افطاری کی تیاریاں محبت اور عقیدت کے ساتھ انجام دیتی ہیں اور بڑے جوش و خروش کے ساتھ اپنی ذمہ داری نبھاتی ہیں۔ متوازن اور صحت بخش کھانے تیار کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔ گھر کے ماحول کو پُرسکون، خوشگوار اور اطمینان بخش بنانے کی کوشش کرتی ہیں۔ بچوں اور شوہر کے ساتھ حسن سلوک اور تعاون کا مظاہرہ کرتی ہیں۔ گھر کے دیگر افراد کے ساتھ بھی نرمی، خلوص و انکساری سے پیش آتی ہیں اور ان کے پسند کی ڈش بھی تیار کرنے کی کوشش کرتی ہیں اور بڑھ چڑھ کر گھریلو ذمہ داریاں انجام دیتی ہیں۔ تلاوت قرآن، ذکر اور اسلامی موضوعات پر بات چیت کرکے گھر کے افراد کو ذہنی طور پر مضبوط کرتی ہیں۔
صبر کا مظاہرہ: روزے کے دوران خواتین کو صبر اور برداشت کا مظاہرہ کرنا ہوتا ہے۔ خاص طور پر گھریلو مسائل اور دیگر چیلنجز کو صبر اور نرمی سے حل کرنا ہوتا ہے۔ سخت روٹین کے باوجود اپنے جذبات کو قابو میں رکھنا ہوتا ہے۔ لیکن خواتین برابر روزے کی حالت میں گھریلو کاموں کی انجام دیتی ہیں اور صبر کے ساتھ خوش اسلوبی سے تمام فرائض انجام دیتی ہیں۔
بچوں کی تربیت: خواتین اپنے بچوں کو دینی تعلیم، روزے کی اہمیت اور اسلامی اقدار کی تعلیم دیتی ہیں۔بچوں کو قرآن کی تلاوت کی طرف راغب کرتی ہیں۔ روزے کی اہمیت، دعا، سچائی، صبر و شکر کے جذبات سکھاتی ہیں۔ نیکی، صدقہ و خیرات اور دوسروں کی مدد کرنے کا درس دیتی ہیں۔ خواتین صدقہ و خیرات دینے میں پیش پیش رہتی ہیں۔ مثلاً مستحق افراد کی مدد کیلئے زکوٰۃ ادا کرنا، غریبوں اور مسکینوں کیلئے کھانے کا انتظام کرنا، رضا کارانہ خدمات انجام دینا، بیماروں اور یتیموں کی دیکھ بھال کرنا۔
اخلاقی صفات کی نشوونما: اس مہینے میں بچوں کو سچ بولنے، صبر کرنے اور دوسروں کی مدد کرنے جیسی اخلاقی تعلیمات دی جاتی ہے۔ بچے تراویح اور دیگر عبادات میں شرکت کرکے اپنی روحانی تربیت کرتے ہیں۔
افطاری کی تیاری میں شرکت: بچے اور خواتین مل کر افطاری کی تیاری کرتے ہیں۔ پڑوسیوں کو، غریبوں اور مسکینوں کو افطاری تقسیم کرنے کی تیاری کرتے ہیں۔ دیگر سماجی خدمات انجام دیتے ہیں جو ان میں خدمت خلق کا جذبہ پیدا کرتا ہے۔
تعلیمی سرگرمیاں: رمضان میں بچوں کو دینی تعلیم دینے کے لئے خصوصی وقت مختص کیا جاتا ہے جس سے ان کے علم میں اضافہ ہوتا ہے۔ مجموعی طور پر رمضان المبارک خواتین اور بچوں کی زندگیوں میں مثبت تبدیلیاں لاتا ہے جو ان کی روحانی اخلاقی اور سماجی ترقی کا باعث بنتی ہیں۔ بچے چونکہ سیکھنے کے عمل میں ہوتے ہیں اس لئے رمضان ان کی تربیت کے لئے ایک بہترین موقع فراہم کرتا ہے۔ اس مہینے میں انہیں صبر، تقویٰ اور شکر گزاری جیسی خوبیاں اپنانے کا موقع ملتا ہے۔ بچوں کیلئے رمضان ایک تربیتی مہینہ ہوتا ہے وہ اپنے بڑوں کو روزہ رکھتے، نماز پڑھتے اور قرآن کی تلاوت کرتے دیکھتے ہیں جس سے ان میں ذہنی شعور پیدا ہوتا ہے۔ بچے ابتدا میں روزہ رکھنے کی کوشش کرتےہیں جس سے ان میں صبر اور برداشت کی صفات پیدا ہوتی ہے۔
 یہ مبارک مہینہ خواتین اور بچوں کی روحانی، اخلاقی اور سماجی ترقی کا باعث بنتا ہے۔ خواتین اس مہینے میں عبادات کے ساتھ ساتھ گھریلو فرائض بھی انجام دیتی ہیں ساتھ ہی بچوں کی ذہنی اور اخلاقی تربیت میں اضافہ ہوتا ہے۔ صحیح طریقے سے وقت اور صحت کا خیال رکھا جائے تو رمضان کا مہینہ صرف عبادات کا ہی نہیں بلکہ جسمانی اور ذہنی تربیت کا بھی بہترین ذریعہ بن سکتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK