آج بیشتر بچے موبائل فون کی دنیا میں مگن ہو کر کھیل کود سے دور ہوگئے ہیں۔ بچوں کو کھیل کی جانب راغب کرنے کی ضرورت ہے۔ اِس سے بچوں کی جسمانی صحت میں بہتری آتی ہے جیسے کہ وزن قابو میں رہتا ہے، بلڈ پریشر مسئلہ نہیں بنتا، ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں اور دورانِ خون میں بہتری آتی ہے۔
سائیکلنگ بچوں میں توازن قائم رکھنے، خود اعتمادی پیدا کرنے، چست و درست اور توجہ مرکوز رکھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ تصویر: آئی این این
آج کا دور اسمارٹ فون کا دور بن کر رہ گیا ہے۔ کیا بچے کیا بڑے ہر کوئی اس جادوئی ڈبیہ کا مرید بن گیا ہے۔ ہر شخص اس کے عشق میں مبتلا ہے۔ شریر سے شریر بچہ کو بس یہ ڈبیہ تھما دیں اور آپ دیکھیں گے کہ اس کی ساری شرارت اڑن چھو ہوگئی ہے اور وہ بظاہر بڑا ہی شریف بن کر خاموشی سے موبائل فون لئے بیٹھا ہے لیکن ہم یہ نہیں جانتے کہ یہ جو خاموشی ہے یہ ایک بہت بڑے طوفان کا پیش خیمہ ہے۔ جی ہاں ہم جو بچوں کی شرارت سے عاجز آکر انہیں موبائل فون تھما دیتے ہیں یہ ان کے لئے بے حد نقصاندہ ہے۔ آج بیشتر بچے موبائل فون کی دنیا میں مگن ہو کر کھیل کود سے دور ہوگئے ہیں۔ گھنٹوں ایک ہی نشست میں موبائل فون لئے بیٹھے رہتے ہیں اور والدین بھی یہ سوچ کر انہیں منع نہیں کرتے کہ ورنہ وہ پھر دوسری چیزوں کے لئے ضد کریں گے۔ یہ رویہ سراسر غلط ہے ہمیں پیار محبت سے بچوں کو کھیل کود کی طرف مائل کرنا ہوگا۔
کھیل کود سے بچوں کی جسمانی صحت میں بہتری آتی ہے جیسے کہ وزن قابو میں رہتا ہے، بلڈ پریشر مسئلہ نہیں بنتا، ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں اور دورانِ خون میں بہتری آتی ہے۔ بچوں کی ذہنی صحت میں بھی اضافہ ہوتا ہے جیسے تناؤ کم ہوتا ہے، خود اعتمادی بڑھتی ہے اور توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے۔ جب کافی سارے بچے مل جل کر کھیلتے ہیں تو اس سے ان کی سماجی صحت بھی بہتر ہوتی ہے جیسے کہ دوستوں کے ساتھ تعلقات بہتر ہوتے ہیں، ٹیم ورک کی مہارت میں اضافہ ہوتا ہے، فیصلے کرنے کی صلاحیت اور سماج میں پنپنے کے بہترین طور طریقے پیدا ہوتے ہیں۔ کھیل کود سے بچوں کی سیکھنے کی صلاحیتیں فروغ پاتی ہیں۔ اسکول میں ساتھیوں کے ساتھ کھیلنے سے ان میں صحتمندانہ مقابلے کا ذہن بنتا ہے۔ ذیل میں بتائی جارہی سرگرمیاں بچوں کے لئے کارآمد ثابت ہوسکتی ہیں:
سائیکلنگ
سائیکلنگ بچوں میں توازن قائم رکھنے، خود اعتمادی پیدا کرنے، چست و درست اور توجہ مرکوز رکھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ سائیکل چلاتے وقت پٹھوں کی مشق ہوتی ہے اور ساتھ ہی انہیں سورج کی درکار روشنی بھی مل جاتی ہے۔
سوئمنگ
ماہرین کے مطابق صحتمند اور چاق و چوبند رہنے کیلئے سوئمنگ سے اچھی کوئی ورزش نہیں ۔ اس لئے بچوں کو ہفتے میں ۲؍ سے ۳؍ دن سوئمنگ کروائیں کیونکہ یہ سرگرمی انہیں صحتمند اور چست رکھنے کے لئے ضروری ہے۔
گارڈننگ
ایک تحقیق کے مطابق جو بچے کم عمری سے باغبانی کرتے ہیں ان میں ذمہ داری کا احساس پیدا ہوتا ہے، وہ ماحول دوست ہوتے ہیں اور وہ خود اعتماد ہوتے ہیں۔ اس لئے گھر میں پودے لگائیں اور بچوں کے ساتھ مل کر ان کی دیکھ بھال کریں۔ ساتھ ہی انہیں یہ بھی بتائیں کہ ان پودوں کو کب کب اور کتنا پانی دینا ہے۔ اس طرح بچوں میں احساس ذمہ داری کا جذبہ پیدا ہوگا۔
واکنگ
روزانہ ۱۵؍ سے ۲۰؍ منٹ بچوں کے ساتھ پیدل چلیں۔ بچوں کو اسکول یا دوست کے گھر گاڑی میں یا موٹر سائیکل پر لے جانے کے بجائے پیدل چلنے کو فوقیت دیجئے۔
مارشل آرٹ
یہ سرگرمی بچوں کو جسمانی و ذہنی طور پر فعال رکھنے میں مدد کرتی ہے۔ اس کے لئے آپ بچوں کو مارشل آرٹ کی کلاس میں داخل کروا سکتی ہیں جہاں وہ مارشل آرٹ کے مختلف ہنر سیکھ سکتے ہیں۔
پزل گیم
بچوں کو جسمانی سرگرمی کے ساتھ ساتھ ذہنی سرگرمی میں بھی حصہ لینے کے لئے آمادہ کریں۔ بچوں کی عمر کے مطابق کچھ پزل انہیں فراہم کریں اور دیکھیں کہ ان کی ذہنی صلاحیتیں کس طرح فوراً پروان چڑھتی ہیں۔ پزل گیمز کے ذریعہ بچوں میں نہ صرف مسائل کے حل کی صلاحیت بہتر ہوں گی بلکہ ان میں صبر بھی پیدا ہوگا۔ آپ کی تعریف ان کے اعتماد میں بھی اضافہ کرے گی۔
الغرض کھیل کود بچّوں کی زندگی میں بہت زیادہ اہمیت رکھتے ہیں۔ موجودہ طرز زندگی میں ہمیں اپنے بچوں کو موبائل فون کی لعنت سے بچا کر کھیل کود اور دیگر مثبت سرگرمیوں میں مشغول رکھنے کی سعی کرنی ہوگی۔ اس کے لئے والدین، خاص طور پر ماں کو عملی قدم اٹھانا ہوگا۔ گھروں میں بھی چھوٹے موٹے کھیلوں کا انعقاد کریں اور حسب حیثیت کچھ نہ کچھ انعام سے بھی انہیں نوازیں۔ بچوں کو قریبی پارک میں لے کر جائیں ان کے ساتھ بیڈ منٹن، پکڑم پکڑائی اور بیٹ بال جیسے کھیل کھیلیں۔ ان کے ساتھ دوڑ لگائیں۔ یقین مانیں یہ تمام سرگرمیاں آپ کے لئے بھی بے حد مفید ثابت ہوں گی۔ آپ کی تھوڑی سی کوششیں آپ کے بچوں کے مستقبل کے لئے فائدہ مند ثابت ہوں گی۔