Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

رمضان میں غیر ضروری کاموں سے دور کس طرح رہیں؟

Updated: March 12, 2025, 2:17 PM IST | Faiqa Hammad Khan | Mumbra/Thane

یہ مبارک مہینہ ایک مہمان کی طرح آتا ہے اور اگر ہم اس کا استقبال صحیح طریقے سے کریں تو یہ ہماری زندگی میں بڑی مثبت تبدیلیاں لاسکتا ہے۔ خواتین کے لئے ضروری ہے کہ وہ غیر ضروری مشاغل، غیر منصوبہ بندی اور وقت کے ضیاع سے بچیں تاکہ رمضان کے اصل مقاصد کو حاصل کر سکیں۔

Ramadan is a great opportunity for religious education for adults as well as children, so mothers should hold short religious sessions with them daily. Photo: INN
رمضان بڑوں کے ساتھ ساتھ بچوں کی بھی دینی تربیت کا بہترین موقع ہوتا ہے، اس لئے مائیں روزانہ ان کے ساتھ مختصر دینی نشست کریں۔ تصویر: آئی این این

رمضان المبارک اللہ تعالیٰ کی خاص نعمتوں میں سے ایک ہے، جو ہمیں خود کو سنوارنے، اپنی شخصیت کی اصلاح کرنے اور اپنی روحانی و عملی زندگی میں بہتری لانے کا ایک سنہرا موقع فراہم کرتا ہے۔ مگر اکثر خواتین رمضان کے بیش قیمت لمحات کو غیر ضروری مصروفیات میں ضائع کر دیتی ہیں، جس کے نتیجے میں وہ اس ماہ کے فیوض و برکات سے پوری طرح مستفید نہیں ہو پاتیں۔ اس مضمون میں بتایا جا رہا ہے کہ کن غیر ضروری کاموں سے پرہیز کرکے ہم رمضان کو بامقصد، بابرکت اور خوشگوار بنا سکتے ہیں۔
وقت کی منصوبہ بندی
 رمضان میں وقت کا درست استعمال سب سے زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔ خواتین پر گھریلو ذمہ داریاں زیادہ ہوتی ہیں، جن میں کھانے پکانا، بچوں کا خیال رکھنا اور دیگر امور شامل ہیں۔ اگر یہ سب غیر منصوبہ بندی کے ساتھ کیا جائے تو دن کا بڑا حصہ بے ترتیبی میں گزر جاتا ہے اور عبادات کے لئے وقت نہیں نکل پاتا۔
کیا کریں؟
شیڈول بنائیں: سحری کے بعد یا رات کو سونے سے پہلے اگلے دن کا مکمل پلان تیار کر لیں تاکہ ہر کام وقت پر ہو اور بے ترتیبی نہ ہو۔
ضروری اور غیر ضروری کاموں میں فرق: روزانہ ایسے کاموں کی فہرست بنائیں جو انتہائی ضروری ہیں اور ان پر توجہ دیں جبکہ غیر ضروری کاموں کو کم کریں یا کسی اور وقت کے لئے رکھیں۔
عبادت کو اولین ترجیح: کاموں کی ترتیب ایسی ہو کہ عبادات متاثر نہ ہوں۔ اگر خواتین اپنے شیڈول میں نماز، قرآن، ذکر اور دعا کے لئے خاص وقت مقرر کر لیں تو انہیں بہتر نتائج مل سکتے ہیں۔
سوشل میڈیا اور موبائل کا غیر ضروری استعمال
 آج کے دور میں موبائل فون اور سوشل میڈیا وقت ضائع کرنے کے بڑے ذرائع میں شامل ہیں۔ خواتین رمضان کے دوران وہاٹس ایپ گروپس، فیس بک، انسٹاگرام اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر گھنٹوں گزار دیتی ہیں، جس سے نہ صرف ان کا قیمتی وقت ضائع ہوتا ہے بلکہ ان کی روحانی ترقی بھی متاثر ہوتی ہے۔
کیا کریں؟
سوشل میڈیا کی حد مقرر کریں: سوشل میڈیا کا محدود استعمال کریں اور اگر ممکن ہو تو رمضان کے دوران غیر ضروری ایپس کو ڈیلیٹ کر دیں۔
بے مقصد ویڈیوز اور گفتگو سے پرہیز کریں: اکثر خواتین یوٹیوب، ٹک ٹاک یا دیگر پلیٹ فارمز پر فضول ویڈیوز دیکھنے میں وقت برباد کرتی ہیں۔ اس عادت کو چھوڑ کر نیکی، اصلاح اور عبادت پر توجہ دیں۔
آن لائن گروپس میں غیر ضروری سرگرمیوں سے بچیں: اکثر چیٹ گروپس میں افطاری کی ترکیبیں، لباس، خریداری اور دیگر غیر ضروری گفتگو میں وقت برباد ہوتا ہے۔ کوشش کریں کہ صرف ضروری بات چیت کریں اور فضول بحث و مباحثے سے دور رہیں۔
سادہ طرز زندگی اپنائیں
 رمضان میں کھانے پینے کے معمولات عام دنوں سے کافی مختلف ہوتے ہیں لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ اکثر خواتین اس مہینے میں زیادہ وقت کچن میں گزارتی ہیں، مختلف قسم کے پکوان بنانے اور نئے نئے کھانے تیار کرنے میں مصروف رہتی ہیں۔
کیا کریں؟
سادہ کھانے بنائیں: غیر ضروری اور پیچیدہ پکوان بنانے کے بجائے سادہ، غذائیت سے بھرپور اور جلدی تیار ہونے والے کھانے بنائیں تاکہ زیادہ وقت عبادات میں گزارا جا سکے۔
مینو پہلے سے تیار کریں: کھانے کی منصوبہ بندی ایک دن پہلے کر لیں تو ’’کیا پکاؤں‘‘ سوچنے میں وقت ضائع نہیں ہوگا۔
فضول گفتگو اور مجلسوں سے پرہیز کریں
 رمضان کا اصل مقصد اپنی اصلاح اور اللہ کے قریب ہونا ہے مگر بدقسمتی سے بہت سی خواتین اس ماہ میں بھی غیر ضروری سرگرمیوں میں ملوث رہتی ہیں جس سے روزے کا روحانی اثر ختم ہو جاتا ہے۔
کیا کریں؟
اپنی گفتگو کو محدود کریں: غیر ضروری باتوں سے پرہیز کریں اور اپنی زبان کو ذکر، تلاوت اور اچھی گفتگو کے لئے استعمال کریں۔
وقت کا مثبت استعمال کریں: فارغ وقت میں زیادہ سے زیادہ کلام پاک کی تلاوت کریں۔
بچوں کی دینی تربیت پر توجہ دیں
 رمضان بڑوں کے ساتھ ساتھ بچوں کی بھی دینی تربیت کا بہترین موقع ہوتا ہے۔ اگر مائیں اپنے بچوں کی دینی تربیت پر توجہ دیں تو رمضان ان کیلئے بھی بامقصد بن سکتا ہے۔
کیا کریں؟
بچوں کو روزے رکھنے کی ترغیب دیں۔ ان کے ساتھ روزانہ مختصر دینی نشست کریں، جس میں قرآن، سیرتِ نبویؐ اور دیگر اسلامی موضوعات پر بات چیت ہو۔
 بچوں کو نیک کاموں کی ترغیب دیں جیسے کہ صدقہ دینا، بڑوں کی مدد کرنا، اور سچ بولنا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK