• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

مائیگرین کو عام مرض سمجھ کر نظر انداز کرنا دانشمندی نہیں

Updated: May 29, 2024, 12:59 PM IST | Odhani Desk | Mumbai

اکثر مائیگرین کا مطلب سر درد سمجھا جاتا ہے جبکہ یہ درد معمولی نہیں ہے۔ یہ ایک نیورولاجیکل کنڈیشن یعنی اعصابی تکلیف ہے۔ مردوں کی بہ نسبت خواتین کو یہ مرض ۳؍ گناہ زیادہ ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔ تحقیق کے مطابق امریکہ میں تقریباً ۱۷؍ فیصد خواتین مائیگرین کی شکار ہیں جبکہ ۶ء۵؍ فیصد مرد اس سے متاثر ہیں

Bright light can be a trigger for migraines, so don`t spend too much time in bright light. Photo: INN
مائیگرین کی ایک وجہ تیز روشنی ہوسکتی ہے اس لئے تیز روشنی میں بہت زیادہ وقت نہ گزاریں۔ تصویر : آئی این این

زیادہ تر لوگ سمجھتے ہیں کہ مائیگرین کا مطلب سر درد ہوتا ہے جبکہ اس درد کو معمول سمجھ کر نظرانداز کرنا نقصاندہ ثابت ہوسکتا ہے۔ یہ ایک نیورولاجیکل کنڈیشن یعنی اعصابی تکلیف ہے۔ مردوں کی بہ نسبت خواتین کو یہ مرض ۳؍ گناہ زیادہ ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔ پوری دنیا میں تقریباً ۱۰؍ فیصد لوگ مائیگرین کا شکار ہیں۔ ۱۰؍ فیصد یعنی تقریباً ۱۰۰؍ کروڑ لوگ اس مرض میں مبتلا ہیں۔ تحقیق کے مطابق امریکہ میں تقریباً ۱۷؍ فیصد خواتین مائیگرین کی شکار ہیں جبکہ ۵ء۶؍ فیصد مرد اس سے متاثر ہیں۔
مائیگرین کیا ہے؟
 مائیگرین جس کو عام الفاظ میں آدھے سر کا درد بھی کہا جاتا ہے (ضروری نہیں کہ یہ درد صرف آدھے سر میں ہی ہو) عام طور پر وقفے وقفے سے ہونے والے سر درد کو بھی مائیگرین کہتے ہیں۔ مائیگرین میں سر کے درد کے ساتھ ساتھ دوسری علامات مثلاً متلی، قے اور وقتی طور پر بینائی کا متاثر ہونا یا تیز دھوپ، تیز روشنی، تیز آواز، کسی خاص خوشبو یا بدبو وغیرہ سے الجھن شامل ہے جوکہ آپ کے معمول کو متاثر کرسکتی ہیں۔
مائیگرین کی علامات
 مائیگرین صرف ایک شدید سردرد نہیں ہے بلکہ یہ ہمارے دماغ کے کام کرنے کی صلاحیت کو بھی متاثر کرتا ہے۔ مائیگرین کی علامات کئی مراحل میں سامنے آتی ہیں۔ اس کے پہلے مرحلے میں کچھ کھاتے رہنے کی خواہش ہوتی ہے یا چڑچڑاپن ہوتا ہے۔ ضرورت سے زیادہ تھکاوٹ ہوتی ہے، جمائی آتی ہے اور گردن میں درد شروع ہوتا ہے۔ ماہرین کے مطابق، سخت سر درد پہلے مرحلے کے چند گھنٹے بعد شروع ہوتا ہے۔ شدید سر درد کے دوران روشنی زیادہ چمکتی نظر آتی ہے، جسم اور دماغ میں جھنجھلاہٹ کا احساس ہوتا ہے اور سونگھنے کی حس متاثر ہوتی ہے۔ بعض افراد کو قے کی شکایت بھی ہوتی ہے۔ ضروری نہیں کہ تمام مریضوں میں یہ تمام علامات پائی جاتی ہوں۔ کچھ لوگوں میں ان علامات میں سے صرف چند ایک ہی ظاہر ہوتی ہیں۔ لیکن درد کم ہونے کے بعد حملے کے آخری مرحلے میں دماغ دھندلے پن کا شکار ہوتا ہے اور شدید تھکاوٹ محسوس ہوتی ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق ۱۵؍ سے ۴۹؍ سال کی خواتین میں ذہنی صحت کے مسائل کی سب سے بڑی وجہ یہی آدھے سر کا درد ہے، جس کی وجہ سے وہ کام نہیں کر پاتی ہیں۔
مائیگرین میں کیا کرنا چاہئے؟
 اگر آپ کو مائیگرین کی شکایت بار بار ہو رہی ہیں اور درد دور کرنے والی عام دوائیں بھی اثر نہیں کر رہی ہیں تو آپ کو ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہئے۔ 
مائیگرین سے کس طرح نمٹا جائے؟
 آپ اپنی صحت کا مکمل جائزہ لیں، اس طرح آپ خود اپنی صحت کو بہتر بنانے کی کوشش کرسکتی ہیں۔ اس کے لئے اپنے پاس ایک ڈائری رکھیں جس میں درد شروع ہونے کے اوقات کار، دورانیہ اور ہر اہم بات جو اس سر درد کے ساتھ منسلک ہو، درج کریں۔ اس سے آپ کو علاج میں مدد ملے گی۔
 اپنے معمولات اور درد کے ساتھ جڑی چیزیں نوٹ کریں (مثلاً کچھ لوگ معمول سے زیادہ سونے کی وجہ سے مائیگرین میں مبتلا ہوجاتے ہیں)، ان تفصیلات کو کچھ عرصہ نوٹ کرتے رہنے سے آپ کو درد کی کیفیت اور مزاج سے آگاہی ہوجائے گی جس سے اس کے اسباب جاننے میں مدد ملے گی۔ مثال کے طور پر ہوسکتا ہے کہ آپ کے کام کی رفتار/ تھکاوٹ درد کا باعث بنتی ہو لہٰذا اس بنا پر روز مرہ کاموں کو منظم کریں تاکہ اس درد کی بنیادی وجہ کو ٹھیک کرنے سے مائیگرین پر قابو پاسکیں۔
اپنے معمولات اور درد کے ساتھ جڑی چیزیں نوٹ کریں
 کچھ خواتین میں مانع حمل گولیاں مائیگرین کا باعث بنتی ہیں لہٰذا ایسی خواتین کو اپنے معالج سے مشورہ کرنا ہوگا۔
 کچھ افراد میں تیز دھوپ یا سورج کی تیز روشنی سے درد کا آغاز ہوجاتا ہے لہٰذا اس کیلئے احتیاطی تدابیر سے مائیگرین کے حملے سے بچا جاسکتا ہے۔
 بہت زیادہ شور شرابہ اور تیز روشنی بھی مائیگرین کا سبب بنتی ہے۔ اس لئے محتاط رہیں۔
 مائیگرین کی ایک وجہ بہت زیادہ گرمی بھی ہوتی ہے۔ ا س لئے تیز دھوپ میں باہر نہ نکلیں۔
 مصنوعی شکر بھی مائیگرین کا سبب بنتی ہے۔
 بہت دیر تک بھوکے رہنے سے بھی مائیگرین کا حملہ ہوسکتا ہے۔
 مائیگرین کا ریکارڈ جہاں مریض کیلئے کارآمد ہے وہیں مریض کے معالج کو بھی علاج میں مدد دیتا ہے۔ مائیگرین کا سبب بننے والی اشیاء اور عوامل سے مکمل پرہیز کریں نیز سادہ غذا، پانی اور پانی والی اشیاء کا زیادہ استعمال، چہل قدمی، ورزش اور مکمل نیند مائیگرین کو کنٹرول کرنے میں مددگار ہے۔
 مائیگرین کے حملے کے آغاز پر ہی اگر علاج شروع کردیا جائے تو وہ زیادہ مؤثر ہوتا ہے۔ اگر آپ اکثر اوقات مائیگرین کا شکار رہتی ہیں تو اپنے فیملی ڈاکٹر یا نیورولوجسٹ سے مناسب علاج کے سلسلے میں مشورہ ضرور کریں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK