جو واقعات ماضی میں ہوئے تھے ان باتوں کو آج کے تناظر میں دیکھ کر یہ سوچنے کے بجائے کہ کاش ایسا ہوتا، کاش ویسا ہوتا، ان ناکامیوں کو قبول کریں اور اصلاح کے مواقع تلاش کریں۔ ماضی کے واقعات پر پچھتانے کے بجائے اُن واقعات سے سیکھیں اور مستقبل کے واقعات کو خود تراشنے کی کوشش کریں۔
ہمارا اختیار نہ تو گزرے ہوئے کل پر ہے نہ آنے والے کل پر، اس لئے موجودہ لمحات میں بھرپور جئیں۔ تصویر: آئی این این
ماضی کی رنجشیں اور مستقبل کے خود ساختہ خطرات کے دائروں سے نکل کر موجودہ لمحات میں جینا ہی زندگی ہے۔ اور آج کی کارکردگی پر توجہ مرکوز ہوگی تو یہ آپ کی ایک بہترین کارکردگی ہوگی اور تو اور موجودہ لمحات سے ایک دوستانہ خوشگوار رشتہ قائم ہوگا۔ کیونکہ ہمارا اختیار نہ تو گزرے ہوئے کل پر ہے نہ آنے والے کل پر۔ اختیار ہے تو صرف اور صرف آج پر۔ آج کی کوشش پر، آج کی کارکردگی پر آپ کے مستقبل کی بنیاد ہے۔
ماضی کے واقعات سے سبق لینا
جو واقعات ماضی میں ہوئے تھے ان باتوں کو آج کے تناظر میں دیکھ کر یہ سوچنے کے بجائے کہ کاش ایسا ہوتا، کاش ویسا ہوتا، ان ناکامیوں کو قبول کریں اور اصلاح کے مواقع تلاش کریں۔ ماضی کے واقعات پر پچھتانے کے بجائے اُن واقعات سے سیکھیں اور مستقبل کے واقعات کو خود تراشنے کی کوشش کریں۔
شکر گزار بننا
موجودہ حالات کے تئیں شکر گزار ہونا ایک بہترین حکمت عملی ہے۔ جو کچھ آپ کے پاس ہے اس پر شکر گزار ہونا چاہئے۔ اس سے مثبت نظریے کو فروغ ملتا ہے اور سوچ میں وسعت پیدا ہوتی ہے۔ قلبی سکون ملتا ہے۔ صبر و تحمل کو فروغ ملتا ہے۔ شکر گزاری، شخصیت سازی کا عمل ہے۔ لہٰذا اللہ کی دی ہوئی ہر نعمت کا شکریہ ادا کریں۔
خوش رہنا
خوشی ایک جذبہ ہے۔ اپنی زندگی میں اُن سرگرمیوں کو شامل کریں جن سے آپ کو خوشی ملتی ہے۔ خوش رہنے والے افراد جسمانی اور ذہنی اعتبار سے توانا اور صحتمند رہتے ہیں کیونکہ اس کی ایک سائنسی وجہ یہ ہے کہ جب ہم خوش رہتے ہیں تو جسم میں ڈوپامین ہارمون کو فروغ ملتا ہے جو ہیپی ہارمون بھی کہلاتا ہے۔ جس کی وجہ سے مدافعتی نظام مضبوط ہوتا ہے۔ ذہنی تناؤ میں کمی واقع ہوتی ہے اور صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
میڈیٹیشن کرنا
یہ وہ عمل ہے جو آپ کو موجودہ لمحات سے جوڑتا ہے۔ اپنے آپ سے قربت حاصل کرنے کا ایک طریقہ ہے۔ آپ کو کرنا یہ ہے کہ ایک پُرسکون جگہ پر آنکھیں بند کرکے بیٹھ جانا ہے۔ اب اپنی توجہ سانس لینے اور خارج کرنے پر مرکوز کرنی ہے۔ دھیان کو بھٹکنے نہ دیں۔ شروعات میں ۵؍ یا ۱۰؍ منٹ تک مشق کریں پھر آہستہ آہستہ اس مشق کا دورانیہ بڑھاتے جائیں۔ پابندی سے کرنے سے ایک غیر معمولی فرق محسوس ہوگا۔ ذہن کو راحت محسوس ہوگی۔ میڈیٹیشن توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت کو بہتر بناتی ہے۔ اس کے ذریعہ منفی جذبات پر قابو پانے میں بھی مدد ملتی ہے۔ اس کے علاوہ تخلیقی صلاحیت میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔
گہری سانسیں لینا
یہ عمل خود سے خود کو جوڑتا ہے۔ ایک پُرسکون جگہ پر پیٹھ کے بل زمین پر لیٹ جائیں۔ ہاتھ اور پیروں کو ڈھیلا چھوڑ دیں۔ پھر دھیمی رفتار سے سانس لینی ہے اور جہاں تک آپ اپنی سانس کو کھینچ سکتی ہیں کھینچنا ہے۔ پھر دھیمی رفتار میں خارج کرنا ہے۔ یہ ضروری ہے کہ دائیں اور بائیں کروٹ پر بھی یہ عمل کیا جائے۔ جیسے جیسے مشق میں پختگی آئے گی ویسے ویسے بہترین اثرات مرتب ہوں گے۔ اس سے جسم میں آکسیجن کی فراوانی کو فروغ ملے گا جس سے ذہنی تناؤ کم ہوگا۔ بلڈ پریشر کی سطح معتدل رہے گی۔ عمل انہضام کی کارکردگی بہتر ہوگی۔ نیند کا دورانیہ بہتر ہوگا۔ ذہنی صحت کو فروغ ملے گا۔ سب سے اہم، جلد پر نکھار آئے گا۔
اپنی صلاحیتوں کو فروغ دینا
موجودہ لمحات میں اپنی صلاحیتوں کو فروغ دیں۔ اپنی شخصیت کو خوب سے خوب تر بنانے کی کوشش کریں۔ اگر آپ کو سلائی، کوکنگ، کشیدہ کاری وغیرہ میں مہارت ہے تو اس کی کلاسیز شروع کرسکتی ہیں یا یوٹیوب چینل کے ذریعہ دوسروں کو سکھا سکتی ہیں جو آمدنی کا ذریعہ بھی بن سکتا ہے۔ اگر لکھنے کا شوق ہے تو مضامین، کہانیاں یا افسانے لکھ کر اپنے ذوق کو پروان چڑھا سکتی ہیں۔
ڈائری لکھنا
موجودہ لمحات میں جینے کا ایک بہترین انداز ہے۔ روزانہ کے واقعات پر غور کرنے کا موقع ملتا ہے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ آج کا دن کیسے گزرا؟ کیا اچھا ہوا؟ اور کیا بُرا ہوا؟ اگر کچھ اچھا ہوتا ہے تو خوشی ملتی ہے اور بُرا ہوتا ہے تو افسوس ہوتا ہے۔ اس طریقے سے انسان کو اپنی غلطی سدھارنے کا موقع ملتا ہے۔ خود کی اصلاح ہوتی ہے۔ سب سے اہم بات اپنے خیالات کو جامع الفاظ میں ڈھال کر لکھنے کو فروغ ملتا ہے۔ خود اعتمادی میں اضافہ ہوتا ہے۔
یاد رکھیں، کسی بھی کام کی شروعات کرنے کے لئے ضرورت ہے صرف عزم و استقلال کی۔ اپنی صلاحیتوں کو محدود نہ رکھیں بلکہ ان میں اضافہ کرنے کی ہر ممکن کوشش میں ہی آپ موجودہ لمحات میں رہ سکتی ہیں۔