جھوٹ کی راہ ہمیں نفرت، حسد، جلن، دھوکے، انتقام اور تشدد کے جال میں پھنسا دیتی ہے جس سے انسان بے چینی اور ذہنی دباؤ کا شکار ہوجاتا ہے۔ ہمیں یہ جان لینا چاہئے کہ جھوٹ ہمیں اندھیرے غار میں دھکیل رہا ہے۔ اگر بچوں کو جھوٹ بولنے کی عادت ہے تو انہیں جھوٹ بولنے کے نقصانات سے آگاہ کریں اور سچ کی افادیت بتائیں۔
بچوں کو ان کی عمر اور سمجھ کے مطابق سمجھانا چاہئے۔ تصویر: آئی این این
اس میں کوئی شک نہیں کہ تبدیلی زندگی کا لازمی جز ہے جس کی بدولت زندگی کو نیا پن ملتا ہے مگر زندگی میں چند معاملات ایسے ہوتے ہیں جن میں تبدیلی ناممکن ہے۔ اس کی مثال سچائی ہے۔ انسان کو ہمیشہ سچائی پر قائم رہنا چاہئے۔ بنجامن فرینکلن کا ایک بہت مشہور قول ہے: Honesty is the best policy.
ہمیں اس پالیسی پر ہمیشہ کاربند رہنا چاہئے لیکن موجودہ صورتحال کا جائزہ لیں تو اندازہ ہوگا کہ آج کسی کو بھی سچائی پر اعتبار نہیں رہا کیونکہ اب ہم سچائی کو اپنے معاملات کے بجائے دوسروں کے معاملات اور دوسروں کے قول و فعل میں تلاش کرتے ہیں۔ ہم اکثر سچ بولنے سے کتراتے ہیں۔ جھوٹ کی راہ اختیار کرلی ہے لیکن جھوٹ ہمیں کبھی سکون فراہم نہیں کرسکتا۔
دراصل جھوٹ کی راہ ہمیں نفرت، حسد، جلن، دھوکے، انتقام اور تشدد کے جال میں پھنسا دیتی ہے جس سے انسان بے چینی اور ذہنی دباؤ کا شکار ہوجاتا ہے۔ جھوٹ کی وجہ سے آپسی رشتوں میں بھی فاصلے پیدا ہوگئے ہیں۔ نفرت پنپنے لگی ہے۔ ہمیں یہ جان لینا چاہئے کہ جھوٹ ہمیں اندھیرے غار میں دھکیل رہا ہے۔ اگر بچوں کو جھوٹ بولنے کی عادت ہے تو انہیں جھوٹ بولنے کے نقصانات سے آگاہ کریں اور سچ بولنے کی افادیت بتائیں۔ سب سے پہلے یہ دیکھیں کہ گھر کے بڑے تو جھوٹ نہیں بولتے؟ کیونکہ بچے وہی کرتے ہیں جو دیکھتے ہیں۔ اس لئے بچوں کو جھوٹ بولنے سے روکنے کے لئے ضروری ہے کہ گھر کے بڑے ہمیشہ سچ بولیں۔ بچوں کو سچ بولنے کے لئے راغب کرنے سے قبل یہ جاننا ضروری ہوگا کہ بچے جھوٹ کیوں بولتے ہیں؟
اپنے دفاع کیلئے: چھوٹے بچے جب یہ سوچتے ہیں کہ انہوں نے کچھ غلط کیا ہے اور اس کی سزا مل سکتی ہے، تو وہ خود کو بچانے کیلئے جھوٹ بول سکتے ہیں۔
توجہ حاصل کرنے کیلئے: بعض اوقات بچے اپنے والدین یا دوستوں کی توجہ حاصل کرنے کی خاطر بھی جھوٹ بولتے ہیں خاص طور پرجب وہ محسوس کرتے ہیں کہ انہیں کم اہمیت دی جارہی ہے۔
جھوٹ کو ازراہ مذاق یا کھیل سمجھ کر بولنا: کچھ بچے جھوٹ بولنے کو مذاق یا کھیل کے طور پر لیتے ہیں۔ وہ دوسروں کو حیران کرنے یا ہنسانے کے لئے جھوٹ بول سکتے ہیں، اور وقت کے ساتھ یہ ان کی عادت بن جاتی ہے۔
بچوں کو جھوٹ بولنے سے اس طرح روکیں
مناسب سزا: ماہرین کے مطابق، اگر بچوں کو ہر چھوٹی غلطی پر سزا دی جائے تو یہ انہیں جھوٹ بولنے کی طرف مائل کرسکتا ہے۔ جب بچے یہ محسوس کرتے ہیں کہ سزا سے بچنے کے لئے جھوٹ بولنا ایک آسان راستہ ہے، تو وہ اکثر ایسا کر جاتے ہیں۔ یہ عادت وقت کے ساتھ مستقل رویہ بن سکتی ہے۔ خاص طور پر جب بچے ڈرتے ہیں کہ سچ بولنے پر انہیں سخت سزا ملے گی تو وہ جھوٹ بول کر اپنے بچاؤ کی کوشش کرتے ہیں۔
مثال قائم کرنا: بچے اپنے والدین کو سب سے بڑا رول ماڈل سمجھتے ہیں۔ اگر والدین خود جھوٹ بولتے ہیں یا کچھ چھپاتے ہیں تو بچے بھی اسی رویے کو اپنا لیتے ہیں۔ اس لئے بچوں کی بہترین تربیت کے لئے والدین، خاص طور پر ماں کو اپنی مثال سے سچائی کا پیغام دینا ضروری ہے۔
بچوں کو سچ کی اہمیت بتائیں
بچوں کو سمجھانا ضروری ہے کہ جھوٹ بولنے کے بجائے سچ بولنا کیوں بہتر ہے۔ انہیں واضح انداز میں بتائیں کہ سچ بولنے سے ان کے رشتے مضبوط ہوتے ہیں اور صرف جھوٹ ہی لوگوں کو ان سے دور کر سکتا ہے۔ جب بچہ جھوٹ بولتا ہے تو اسے پیار سے سمجھانا چاہئے نہ کہ ڈانٹ ڈپٹ سے تاکہ وہ سمجھ سکیں کہ جھوٹ بولنے میں کیا حرج ہے۔
جب بچہ سچ کہے تو اس کی تعریف کریں۔ اس سے بچہ سمجھ جائے گا کہ سچ بولنے کے ہمیشہ اچھے نتائج ہوتے ہیں۔ ہمیشہ ذہن میں رکھیں کہ والدین سب سے پہلے بچوں کو بتاتے ہیں کہ کیا صحیح ہے اور کیا غلط۔ تو پہلے انہیں اپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہئے۔
بچوں کو محسوس ہونا چاہئے کہ وہ گھر میں محفوظ ہیں اور ان کی غلطیوں کے باوجود ان سے پیار کیا جائے گا۔ جب بچے خوفزدہ نہیں ہوں گے تو وہ اپنی غلطیوں کو تسلیم کرنے میں آسانی محسوس کریں گے اور جھوٹ نہیں بولیں گے۔
جب بچہ جھوٹ بولتا ہے تو یہ سمجھنے کی کوشش کریں کہ ایسا کیوں ہوا۔ یہ ممکن ہے کہ وہ خوف یا شرمندگی سے جھوٹ بول رہا ہو۔ صرف اس کی غلطی پر توجہ دینے اور اسے سزا دینے کے بجائے صورتحال کو سمجھ کر اس کی رہنمائی کریں۔
بچوں کی سمجھ ان کی عمر کے مطابق مختلف ہوتی ہے۔ چھوٹے بچوں سے یہ توقع نہیں کی جانی چاہئے کہ وہ ہمیشہ سچ بولیں لیکن انہیں آہستہ آہستہ سکھایا جاسکتا ہے کہ کیا صحیح ہے اور کیا غلط۔ جیسے جیسے بچے بڑے ہوتے جاتے ہیں، سچ بولنے کی اہمیت اور اس کے نتائج انہیں بہتر انداز میں سمجھائے جا سکتے ہیں۔ اس دوران ان کی رہنمائی ضرور کریں۔