• Fri, 03 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

مائیں خود شکر گزار بنیں اور بچوں کو بھی بنائیں

Updated: October 28, 2024, 3:02 PM IST | Shaikh Saeeda Ansri | Mumbai

بہترین گھر کے وجود کیلئے آج بھی ایک دوسرے کے تئیں شکر گزار ہونے کی، انکساری اختیار کرنے کی اور محبت کے ماحول کی اتنی ہی ضرورت ہے جتنی ماضی میں تھی، یہی وہ اقدار ہیں جن پر گھر کی عمارت کھڑی ہوتی ہے۔ ان کی افادیت ہر دور میں تھی ہر دور میں ہے اور ہر دور میں رہے گی۔ لہٰذا یہ جذبے اپنے بچوں میں بھی پیدا کریں۔

If children develop the tendency to say thank you, to be grateful to someone, egoism and hatred will not rise. Photo: INN.
بچوں میں شکریہ کہنے کا، کسی کے تئیں شکر گزار ہونے کا رجحان فروغ پائے تو انا پسندی اور نفرت سر نہیں ابھارتی۔تصویر: آئی این این۔

ہمارے اندر شکر گزاری کا جذبہ ہونا چاہئے۔ یہ جذبہ مثبت رویے کو فروغ دیتا ہے۔ اس سے آپسی رشتے مضبوط ہوتے ہیں۔ خواتین کو چاہئے کہ وہ اپنے بچے اور گھر والوں میں یہ جذبہ پیدا کریں۔
سب اہم، ہر شخص کو اللہ تعالیٰ کی دی ہوئی نعمت کا شکریہ ادا کرنا چاہئے۔ روزانہ کی بنیاد پر ہم ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں۔ اس دوران ایک دوسرے کا شکریہ ادا کرتے رہنا چاہئے۔ ’شکریہ‘ کہنے سے سامنے والے کو خوشی محسوس ہوتی ہے اور وہ ہمیشہ آپ کی مدد کے لئے تیار بھی رہتا ہے۔ یقین جانئے اس کے جادوئی اثرات نظر آئیں گے۔
حیرت کی بات ہے کہ یہ جذبہ ہمارے گھروں سے عنقا ہوتا جا رہا ہے۔ یہ ایک المیہ ہے۔ گھر کا ہر فرد اپنی اپنی ذمہ داریوں کے دائرہ میں قید ہے جس کی وجہ سے آپس میں دویاں پیدا ہوگئی ہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ ہمارے اپنے ہم سے محبت کرتے ہیں لیکن محبت کا اظہار بھی ضروری ہے جس سے رشتوں پر جمود طاری ہوگیا ہے۔ اس جمود کو رواں کرنے کا واحد راستہ ایک دوسرے کے تئیں شکریہ ادا کرنے میں پنہاں ہے اس کے بغیر یہ ایک بہترین گھر کہلانے کا مستحق نہیں ہے۔
بہترین گھر کے وجود کے لئے آج بھی ایک دوسرے کے تئیں شکر گزار ہونے کی، انکساری اختیار کرنے کی اور محبت کے ماحول کی اتنی ہی ضرورت ہے جتنی ماضی میں تھی، یہی وہ اقدار ہیں جن پر گھر کی عمارت کھڑی ہوتی ہے۔ ان کی افادیت ہر دور میں تھی ہر دور میں ہے اور ہر دور میں رہے گی۔ ان سے انکار ہی رشتوں میںد وری کا سبب بنا ہے۔ شکر گزاری کے جذبے کو اپنی زندگی کا لازمی حصہ بنائیں یہ آپسی رشتوں کو سنوارنے کا ایک بہترین ذریعہ ثابت سکتا ہے۔
شکر گزار ہونے کے طبی فوائد
صحت کو فروغ ملتا ہے۔
شکر گزار افراد ذہنی تناؤ کے مرض میں کم مبتلا ہوتے ہیں۔
بلڈ پریشر، ڈپریشن جیسے امراض میں کمی واقع ہوتی ہے۔
انا پسندی اور نفرت میں کمی واقع ہوتی ہے۔
غصے پر قابو رہتا ہے۔
سب سے اہم، شکر گزار ہونے کا عمل خوشی کا باعث ہوتا ہے جس کی بدولت دماغ ہیپی ہارمون کا اخراج کرتا ہے جس سے صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
شکر گزار ہونے کا فروغ کس طرح ہو؟
عملی طور پر اس کا مظاہرہ ہی واحد راستہ ہے۔ عملی طور پر جو بات کہی جاتی ہے وہ دل اور دماغ پر آہستہ آہستہ گرنے والی شبنم کی طرح اثر انداز ہوتی ہے۔ اس لئے کہا جاتا ہے عمل کا ایک قدم ڈھیر ساری گفتگو پر بھاری ہوتا ہے جو گھر میں جاری رہتا ہے۔ اس کی شخصیت، اس کا انداز، اس کی بول چال، بچوں کو متاثر کرتی ہے۔ بچے ماں کی ہر بات کا مشاہدہ کرتے ہیں اور اس کی تقلید کرتے ہیں تو اس لئے مائیں شکریہ کہنے کا معمول بنائیں۔ مثال کے طور بچوں نے کچھ کام کیا، صاف صفائی کی، گھر کو سجایا، اپنی چیزیں سلیقے سے رکھی تو ان کے کام کو نظرانداز نہ کریں۔ مائیں بچوں کی حوصلہ افزائی کریں۔ ان سے کہیں، ’’ارے تم نے تو بڑے ہی صفائی یا سلیقے سے کام کیا ہے۔ شاباش! شکریہ بیٹا!‘‘ شکریہ کہیں کہ ستائش اور شکریہ کے اظہار کی اشد ضرورت ہوتی ہے۔ جس طرح تپتی زمین پر بارش کی بوندیں پڑنے سے سوندھی سوندھی خوشبو ماحول کو خوشگوار بنا دیتی ہے اسی طرح آپس میں شکریہ کا اظہار گھر کے ماحول کو خوشگوار بنا دیتا ہے۔ بچوں میں شکریہ کہنے کا، کسی کے تئیں شکر گزار ہونے کا رجحان فروغ پائے تو انا پسندی اور نفرت سر نہیں ابھارتی۔ یہ ایک کردار سازی کا عمل ہے۔
شکریہ ادا کرنے کے چند طریقے
مائیں بچوں کو شکریہ ادا کرنے کا منفرد انداز سکھا سکتی ہیں۔ چونکہ بچے متجسس ہوتے ہیں اس لئے انہیں یہ طریقہ بے حد پسند آئے گا۔ آپ انہیں پینٹنگ یا آرٹ ورک کے ذریعے ’تھینک کیو‘ کہنا سکھا سکتی ہیں۔ اگر بچوں کا کوئی ساتھی ان کی مدد کرتا ہے تو انہیں ایک تھینک کیو نوٹ بنانا سکھائیں۔ اس طرح بچے شکریہ ادا کرنے کا جذبہ پیدا ہوگا۔
بچوں کو مختلف زبانوں میں شکریہ ادا کرنا سکھائیں۔ اس طرح ان میں الگ الگ زبان سیکھنے کا بھی جذبہ پیدا ہوگا۔
اگر بچے آپ کی مدد کرتے ہیں تو ان کا شکریہ ادا کریں۔ ساتھ ہی انہیں یہ بھی بتائیں کہ تمہاری مدد سے میرا کام آسان ہوگیا۔ آپ یہ جملہ انہیں بار بار آپ کی مدد کرنے کیلئے آمادہ کرے گا۔
بچے ماں کے زیادہ قریب ہوتے ہیں اور ہمیشہ ان کا لمس حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ اس لئے مائیں بچوں کو گلے سے لگائیں اور شکریہ ادا کریں۔ ان کی خوشی دیکھنے لائق ہوگی۔ عین ممکن ہے کہ وہ بھی آپ کا شکریہ اسی انداز میں کرنا چاہیں گے۔ ان چھوٹے چھوٹے اقدامات سے مائیں اپنے بچوں کو شکر گزار بنا سکتی ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK