خواتین کیلئے کارپوریٹ دنیا میں مواقع میں اضافہ ہونا بہت اچھی بات ہے، جو ان کی ذاتی اور معاشرے کی ترقی میں فائدہ مند ثابت ہوگا مگر اس میدان میں خواتین کیلئے متعدد چیلنجز بھی موجود ہیں جو ان کی پیشہ ورانہ زندگی میں رکاوٹ ڈال سکتے ہیں۔اس لئے اُنہیں ایک جامع حکمت عملی کی ضرورت ہے۔
خواتین کو پُراعتماد بنانے اور لیڈرشپ کا کردار ادا کرنے کیلئے خصوصی تربیتی پروگرامز منعقد کئے جانے چاہئیں۔ تصویر: آئی این این
دورِ حاضر میں خواتین دنیا بھر میں مختلف شعبوں میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔ کارپوریٹ دنیا بھی اس سے مستثنیٰ نہیں ہے۔ پہلے جہاں خواتین کیلئے کاروبار اور ملازمتوں کے مواقع محدود تھے وہیں اب اس میدان میں ان کی شمولیت میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔ لیکن کارپوریٹ دنیا میں انہیں متعدد چیلنجز کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔ ان چیلنجز سے نمٹ کر ہی خواتین کامیابی حاصل کرسکتی ہیں:
مواقع
کارپوریٹ دنیا میں خواتین کیلئے مواقع بڑھ گئے ہیں۔ اگرچہ ان میں سے زیادہ تر موقعوں کے پیچھے خواتین کی محنت، جدوجہد اور حوصلے کا عمل دخل ہے لیکن عالمی سطح پر خواتین کیلئے روزگار کے مواقع میں اضافہ اور شمولیت کے رجحان میں اضافے سے انکار بھی نہیں کیا جاسکتا ہے۔
تعلیمی اور پیشہ ورانہ ترقی کے مواقع
پچھلے وقتوں کی بہ نسبت آج کے دور میں خواتین کو اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے مزید مواقع مل رہے ہیں جس کی بدولت وہ کارپوریٹ دنیا میں مضبوطی کے ساتھ قدم جما رہی ہیں۔ اس کے علاوہ مختلف پیشہ ورانہ کورسز، تربیتی پروگرامز اور ورکشاپس بھی ان کی مہارتوں میں اضافہ کر رہے ہیں اور انہیں انڈسٹری میں آگے بڑھنے کا موقع مل رہا ہے۔
نیٹ ورکنگ اور سپورٹ سسٹمز
آج خواتین کو نئے نیٹ ورک بنانے اور سپورٹ سسٹمز کے ذریعے اپنے کریئر کو بہتر بنانے کے مزید مواقع دستیاب ہیں۔ مختلف پروفیشنل خواتین کی تنظیمیں اور نیٹ ورک گروپ ساتھی خواتین کی حمایت میں کام کر رہے ہیں، جہاں انہیں مناسب اور مفید مشورے، رہنمائی اور معاونت فراہم کی جارہی ہے۔
انٹرپرینیورشپ کے مواقع
خواتین کیلئے کاروبار شروع کرنے کے مواقع بھی بڑھ گئے ہیں۔ مختلف فاؤنڈیشنز، گرانٹس اور بینکوں سے قرض کی سہولت ان کی کاروباری دنیا میں شمولیت بڑھا رہی ہے۔ خواتین اب کاروباری دنیا میں نہ صرف کامیاب ہو رہی ہیں بلکہ اپنی مہارتوں کا استعمال کرتے ہوئے انڈسٹری میں انقلاب بھی لا رہی ہیں۔
چیلنجز
اگرچہ خواتین کیلئے کارپوریٹ دنیا میں مواقع بڑھ گئے ہیں لیکن اس کے ساتھ ہی انہیں مختلف چیلنجز کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہ چیلنجز انفرادی سطح پر ہی نہیں بلکہ معاشرتی اور ثقافتی سطح پر بھی موجود ہیں جو خواتین کی پیشہ ورانہ ترقی کی راہ میں رکاوٹ ڈال سکتے ہیں۔
صنفی امتیاز
صنف کی بنیاد پر امتیاز آج بھی بعض مقامات پر ایک سنگین مسئلہ ہے۔ خواتین کو اکثر مردوں کے مقابلے میں کم تنخواہیں، ترقی کے کم مواقع اور کم اہمیت دی جاتی ہے۔ کچھ شعبوں میں انہیں اعلیٰ عہدوں تک پہنچنے کیلئے زیادہ محنت کرنا پڑتی ہے کیونکہ بعض اوقات ان کے کام کو قدر کی نگاہ سے نہیں دیکھا جاتا۔
کام اور ذاتی زندگی میں عدم توازن
خواتین کیلئے سب سے بڑا چیلنج اپنے کام اور ذاتی زندگی کے درمیان توازن قائم رکھنا ہے۔ خاص طور پر وہ خواتین جو شادی شدہ ہیں، بچوں کی پرورش بھی ان کے ذمے ہیں۔ ایسے میں ان کیلئے کریئر اور گھریلو کام کاج کو ایک ساتھ نبھانا مشکل ہوسکتا ہے۔
ترقی کے محدود مواقع
اکثر اداروں میں خواتین کو اعلیٰ عہدوں پر ترقی دینا ایک چیلنج بن جاتا ہے۔ یہ ایک رکاوٹ ہے جو خواتین کو بڑے عہدوں تک پہنچنے سے روکتی ہے۔ اس وجہ سے باصلاحیت خواتین کو اہم عہدے حاصل کرنے میں مشکلات پیش آتی ہیں۔
ہراسانی کے واقعات
خواتین کا اپنی جگہ پر محفوظ محسوس کرنا ضروری ہے، اور جب ان کے ساتھ ہراسانی جیسے واقعات پیش آتے ہیں تو یہ ان کیلئے مشکلات کا سبب بنتے ہیں۔ اس سے ان کی کارکردگی اور ادارے میں ان کے اعتماد پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
خوداعتمادی اور قیادت کی تربیت
خواتین کو پُراعتماد بنانے اور لیڈرشپ کا کردار ادا کرنے کیلئے خصوصی تربیتی پروگرامز منعقد کئے جانے چاہئیں۔ یہ تربیت انہیں اپنی صلاحیتوں کا صحیح استعمال کرنے میں مدد دے سکتی ہے اور وہ اپنے کام میں زیادہ پراعتماد اور کامیاب ہوسکتی ہیں۔
جب خواتین کو مساوی مواقع، سہولتیں اور تعاون ملے گا تو وہ نہ صرف اپنے کریئر میں کامیاب ہوں گی بلکہ معاشرے کیلئے ایک مثبت تبدیلی کا باعث بھی بنیں گی۔ خواتین کی کارپوریٹ دنیا میں بڑھتی ہوئی شرکت صرف ان کی ذاتی کامیابی تک محدود نہیں بلکہ اس سے مجموعی طور پر معاشرتی، اقتصادی اور ثقافتی ترقی کے نئے امکانات بھی پیدا ہو رہے ہیں۔ اس لئے ضروری ہے کہ ہم اس راستے میں درپیش چیلنجز کا مقابلہ کریں اور خواتین کو مساوی، معاون اور ترقی کیلئے سازگار ماحول فراہم کریں۔