Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

اپنی پیٹھ تھپتھپائیں، آپ ماہِ مبارک بحسن و بخوبی گزار رہی ہیں!

Updated: March 19, 2025, 11:33 AM IST | Firdous Anjum | Mumabi

عام دنوں کے مقابلے میں رمضان میں خواتین پر گھریلو کاموں کا بوجھ بڑھ جاتا ہے کیونکہ انہیں نہ صرف کھانے پینے کا خاص خیال رکھنا ہوتا ہے بلکہ بچوں اور بزرگوں کی ضروریات، ساتھ ہی گھر کی صفائی ستھرائی پر بھی خصوصی توجہ دینی ہوتی ہے۔ اس ماہ میں خواتین کا جوش و خروش قابل ستائش ہوتا ہے اور اس کا اعتراف کیا جانا چاہئے۔

Women work hard day and night to serve their families, so their efforts should be appreciated. Photo: INN
خواتین دن رات محنت کرکے اپنے اہل ِ خانہ کی خدمت کرتی ہیں، اس لئے ان کی کاوشوں کو سراہنا چاہئے۔ تصویر: آئی این این

رمضان کا مہینہ اللہ تعالیٰ کی عظیم نعمت ہے۔ اس میں ماہ خواتین کا کردار سب سے اہم ہوتا ہے۔ کیونکہ خواتین نہ صرف گھریلو ذمہ داریوں کو پوری طرح نبھاتی ہیں بلکہ عبادات میں بھی بھرپور حصہ لیتی ہیں۔ خواتین کا یہ جذبہ اور قربانی واقعی قابلِ تحسین ہے اور اس کا اعتراف کیا جانا چاہئے۔  یہاں رمضان المبارک میں خواتین کی مصروفیات کا مختصر جائزہ لینے کی کوشش کی گئی ہے۔ کیونکہ رمضان میں خواتین کی عام دنوں کی بہ نسبت ذمہ داریاں بڑھ جاتی ہیں۔ جن میں وہ دن بھر مصروف رہتی ہیں:
سحری کی تیاری: خواتین کی پہلی ذمہ داری علی الصباح بیدار ہو کر گھر والوں کے لئے سحری تیار کرنا ہے تاکہ سب لوگ روزہ آرام سے رکھ سکیں۔ ایسا کرتے ہوئے اسے کسی مشکل سے گزرنا نہیں پڑتا بلکہ وہ بخوشی سحری تیار کرتی ہیں۔
گھریلو امور: عام دنوں کے مقابلے میں رمضان میں خواتین پر گھریلو کاموں کا بوجھ بڑھ جاتا ہے کیونکہ انہیں نہ صرف کھانے پینے کا خاص خیال رکھنا ہوتا ہے بلکہ بچوں اور بزرگوں کی ضروریات، ساتھ ہی گھر کی صفائی ستھرائی پر بھی خصوصی توجہ دینی ہوتی ہے۔
افطار کی تیاری: روزانہ روزہ داروں کیلئے مختلف انواع و اقسام کے پکوان تیار کئے جاتے ہیں، جس کیلئے خواتین کو کافی محنت درکار ہوتی ہے اور وقت بھی لگتا ہے۔ لیکن وہ اپنوں کی محبت کا خیال رکھتی ہیں اور اپنی تھکن کو پس پشت ڈال کر سارے کام خوش اسلوبی سے انجام دیتی ہیں۔
اپنی عبادات کا خیال: دن بھر گھر کے مختلف امور انجام دینے کے باوجود خواتین نماز، قرآن کی تلاوت، ذکر و اذکار اور دیگر عبادات میں مشغول رہتی ہیں۔ تراویح پڑھنا اور بچوں کو بھی عبادات کی ترغیب دینا ان کی خصوصی ذمہ داریوں میں شامل ہوتا ہے۔
سماجی خدمات: بہت سی خواتین رمضان میں صدقہ و خیرات کرتی ہیں۔ مستحقین کی مدد اور اجتماعی افطاری جیسے فلاحی کاموں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی ہیں۔
ملازمت پیشہ خواتین: پروفیشنل خواتین کی ذمہ داریاں دہری ہوجاتی ہیں۔ ان کو گھریلو امور کے علاوہ اپنی جاب اور عبادات کا خیال رکھنا ہوتا ہے۔ اور وہ یہ سب نہایت ہی عمدہ طریقے سے انجام دیتی ہیں۔
خواتین چاہے گھریلو ہو یا پروفیشنل رمضان المبارک میں دونوں ہی کی ذمہ داریاں بہت بڑھ جاتی ہیں۔ ہم اس سے انکار نہیں کرسکتے ہیں۔ اس لئے ان کی خدمات کی پذیرائی ہونی چاہئے۔ اس کے لئے ہم چند باتیں کرسکتے ہیں جیسے:
خواتین دن رات محنت کرکے اپنے اہل ِ خانہ کی خدمت کرتی ہیں، اس لئے ان کی کاوشوں کو سراہنا چاہئے۔
اکثر دیکھا جاتا ہے جب خواتین کی محنت کو تسلیم کیا جاتا ہے تو وہ مزید جوش و جذبے کے ساتھ اپنی ذمہ داریاں نبھاتی ہیں۔
اسلامی تعلیمات کے مطابق خواتین کو عزت دینا اور ان کے حقوق کا خیال رکھنا ہر مسلمان پر فرض ہے۔ اس پر عمل کریں۔
اگر گھر کے افراد خواتین کی محنت کو قدر کی نگاہ سے دیکھیں گے تو گھریلو زندگی پرسکون ہوگی، ساتھ ہی آپس میں محبت اور خوشحالی بڑھے گی۔
ایک خوبصورت لفظ ’شکریہ‘ کہہ کر خواتین کی خدمات کا اعتراف کیا جاسکتا ہے۔ یہ انہیں خوشی سے سرشار کر دے گا اور ساتھ ہی خود اعتمادی میں اضافہ کا باعث ہوگا۔
انہیں اہم محسوس کرائیں۔ آپ ان کی قدر کرتے ہیں اس بات کو جتانے کے لئے گھریلو کاموں میں ان کا ہاتھ بٹائیں۔ اس سے ان پر کام کا دباؤ کم ہو۔
خواتین کو بھی عبادات اور آرام کا وقت دینا ضروری ہے تاکہ وہ جسمانی اور ذہنی طور پر تر و تازہ محسوس کرسکے۔
بچوں کو بھی اس بات کی تربیت دی جائے وہ اپنی ماں، بہن اور گھر کی دیگر خواتین کے کاموں کی قدر کریں اور ان کی مدد کیلئے بھی ہمیشہ تیار رہیں۔
خواتین کی خدمت کا اعتراف کریں۔ ان سے محبت سے پیش آئیں۔ عید کے موقع پر یا رمضان کے دوران ان کی محنت کا شکریہ ادا کرنے کے لئے چھوٹے چھوٹے تحائف دیں۔ ہمارے نبیؐ بھی تحائف دینے کو پسند فرماتے تھے۔ ہم اس طریقے کو اپنا سکتے ہیں۔
رمضان المبارک برکتوں، رحمتوں اور مغفرت کا مہینہ ہے، جس میں ہر مسلمان عبادت، صبر، اور تقویٰ کے جذبات سے سرشار ہوتا ہے۔ اس مقدس مہینے میں خواتین کا کردار نہایت اہم ہوتا ہے، رمضان میں خواتین کی محنت اور قربانیوں کو نظر انداز کرنا، ان پر زیادتی ہوگی۔ یہ مہینہ ہمیں محبت، احترام اور شکر گزاری کا درس دیتا ہے۔ اگر ہم خواتین کی خدمات کو سراہیں گے اور ان کی مدد کریں گے تو نہ صرف گھریلو زندگی خوشگوار ہوگی بلکہ اللہ تعالیٰ کی رضا بھی حاصل ہوگی۔ اس لئے ضروری ہے کہ رمضان میں خواتین کی قربانیوں کی بھرپور پذیرائی کی جائے اور انہیں عزت و محبت دی جائے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK