• Tue, 19 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

مثبت خود کلامی آپ کی شخصیت پر گہرا اثر ڈالتی ہے

Updated: November 19, 2024, 12:44 PM IST | Dr. Sharmin Ansari | Mumbai

مثبت خود کلامی وہ مختصر اور طاقتور بیان ہوتی ہے جو خواتین کے منفی خیالات کو چیلنج کرنے اور زیادہ پُرامید خیالات کو جگانے کیلئے کافی کارگر ہوتی ہے۔ مثبت جملے استعمال کرنے یا کہنے یا دہرانے کا مقصد آپ کے دماغ کو تربیت دینا ہے کہ وہ چیزوں کو ایک مختلف اور زیادہ مثبت روشنی میں دیکھے اور اچھائی پر توجہ مبذول کرنے میں آپ کی مددکر سکے۔

Positive self-talk is also very helpful in reducing stress. Photo: INN
مثبت خود کلامی تناؤ کو کم کرنے میں بھی کافی مددگار ثابت ہوتی ہے۔ تصویر : آئی این این

اکثر خواتین جن کی سوچ منفی ہوتی ہے وہ کافی افسردہ رہتی ہیں۔ منفی سوچ اور منفی خود کلامی کی وجہ سے ان کی صحت پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ آپ نے سنا ہوگا، جیسی سوچ ویسی شخصیت۔ یعنی انسان کی سوچ کا اس کی شخصیت پر گہرا اثر پڑتا ہے۔ اس لئے خواتین کو مثبت سوچ اپنانی چاہئے۔ اس کے لئے ایک خاطر خواہ تکنیک ہے جسے ہم ’پوزیٹیو افرمیشن‘ یا مثبت خود کلامی کہہ سکتے ہیں جسے اپنا کر خواتین اپنے آپ کو زیادہ پُرامید اور مثبت بنا سکتی ہیں۔ مثبت خود کلامی وہ مختصر اور طاقتور بیان ہوتی ہے جو خواتین کے منفی خیالات کو چیلنج کرنے اور زیادہ پُرامید خیالات کو جگانے کے لئے کافی کارگر ہوتی ہے۔ مثبت جملے استعمال کرنے یا کہنے یا دہرانے کا مقصد آپ کے دماغ کو تربیت دینا ہے کہ وہ چیزوں کو ایک مختلف اور زیادہ مثبت روشنی میں دیکھے اور اچھائی پر توجہ مبذول کرنے میں آپ کی مددکر سکے۔
مثبت خود کلامی کی مختلف قسمیں
 یہ مثبت خودکلامی خواتین مختلف مقاصد کو حاصل کرنے کیلئے استعمال کرسکتی ہیں۔ مثلاً:
مقصد پر مبنی خود کلامی: اس کے ذریعے حوصلہ افزائی ملتی ہے اور مخصوص مقاصد کے حصول پر توجہ مرکوز کرنے میں مدد ملتی ہے۔ جیسے کہ مَیں اپنے اہداف کو حاصل کرسکتی ہوں۔ مَیں یہ کام کرسکتی ہوں۔ مَیں اپنے کام میں کامیاب ہوں گی، وغیرہ۔
شفایابی کیلئے خودکلامی: اس کے ذریعے آپ اپنی ذات کی ہمدردی اور قبولیت کی ذہنیت کو فروغ دے کر جسمانی اور جذباتی بحالی کو فروغ دے سکتی ہیں۔ جیسے کہ مَیں تندرست ہوں۔ مَیں پُرسکون ہوں۔
مثبت خودکلامی کے لئے سائنسی بنیاد
 تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ مثبت خود کلامی دماغ کے اس مخصوص حصے کو متحرک کرتی ہے جس کا تعلق جذبات سے ہوتا ہے، اس طرح خود کی قدر شناسی اور حوصلہ افزائی کے جذبات میں اضافہ ہوتا ہے۔ جنرل سوشل کوگنیٹیو اینڈ ایفیکٹیو نیورو سائنس میں شائع ہونے والی ایک تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ مثبت خود کلامی وینٹرو میڈیکل پریفرونٹل کورٹیکس کو متحرک کرتی ہے جو خود سے متعلق تشخیص سے وابستہ عضو ہے۔ اس تحریک کی وجہ سے خواتین کو مثبت چیزوں پر توجہ مرکوز کرنے میں مدد ملتی ہے اور خواتین کی خود اعتمادی اور حوصلہ افزائی میں اضافہ ہوتا ہے۔
مثبت خود کلامی کے فوائد
بہتر موڈ: مثبت خود کلامی منفی جذبات اور خیالات کو ختم کرکے مثبت خیالات پیدا کرتی ہے اور یہی مثبت خود کلامی کے ذریعے خواتین زندگی کی چھوٹی چھوٹی خوشیاں حاصل کرتی ہیں۔ یہ چھوٹی چھوٹی خوشیاں آپ کی زندگی کو پُرسکون بنا دیتی ہے اور خواتین کا نقطۂ نظر مثبت ہوجاتا ہے۔ اور نقطۂ نظر کی یہ تبدیلی خواتین کے موڈ کو بہت زیادہ بہتر بناتی ہے اور خواتین خوشی کا راز جان کر ہمیشہ خوش رہتی ہیں۔
خود اعتمادی: مثبت خود کلامی کا باقاعدہ استعمال آپ کے اعتماد میں اضافہ کرتا ہے۔ اپنے بارے میں مثبت باتیں، مستقل طور پر دہرانے سے خواتین پُر اعتماد محسوس کرتی ہیں۔ انہیں اپنی شخصیت پر فخر محسوس ہوتا ہے۔ خود اعتمادی کا یہ اضافہ زندگی کے مختلف شعبوں میں خواتین کی کارکردگی میں اضافہ کرتا ہے اور انہیں کامیابی کی طرف گامزن کرتا ہے۔ اس کے علاوہ خودکلامی انسان کو مسلسل آگے بڑھنے میں مدد کرتی ہے۔
اچھی صحت: روزانہ مثبت خود کلامی جسمانی صحت کے ساتھ ساتھ جذباتی صحت کو بھی فائدہ پہنچاتی ہے۔ اکثر خواتین مثبت خود کلامی کا استعمال کرکے زندگی کے مختلف شعبوں میں ترقی کرتی ہیں۔ اور اس کے ذریعے وہ اپنی جسمانی سرگرمی کو بھی بڑھاتی ہیں، مثلاً ورزش، مراقبہ، یوگا وغیرہ۔ جس سے صحت پر خاطر خواہ اثرات پڑتے ہیں۔ مثبت خود کلامی نیند پر بھی خاطر خواہ اثر ڈالتی ہے۔ خاص طور پر ان خواتین پر جو اضطراب اور افسردگی کا شکار ہوتی ہیں۔ حالانکہ مثبت خود کلامی ان حالات کا علاج نہیں لیکن یہ اندھیرے اور مایوسی کے لمحات میں اُمید کا احساس پیدا کرتی ہے۔ مثبت خود کلامی چونکہ موڈ کو بہتر بناتی ہیں جس سے قلبی صحت بہتر ہوتی ہے۔ اور فالج، ہارٹ اٹیک اور دل کے دیگر امراض کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔ اس طرح مثبت خود کلامی صحت کے مضر اثرات اور خدشات کو کم کرکے بہتر صحت کو فروغ دیتی ہے۔
تناؤ میں کمی: مثبت خود کلامی تناؤ کو کم کرنے میں بھی کافی مددگار ثابت ہوتی ہے۔ مثبت بیانات پر توجہ مبذول کرنے سے تناؤ کے خلاف ذہن زیادہ پختہ ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر مَیں پرسکون ہوں یا مَیں تناؤ کو آسانی سے ہینڈل کرسکتی ہوں، جیسی مثبت خود کلامی خواتین کے مشکل حالات کے دوران انہیں پُرسکون ہونے میں مدد کرتی ہے۔ اس طرح نہ صرف تناؤ کم ہوتا ہے بلکہ مجموعی صحت بھی بہتر ہوجاتی ہے۔
 اس طرح مثبت خود کلامی کو خواتین اپنی زندگی میں شامل کرکے کئی فوائد حاصل کرسکتی ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK