Updated: March 03, 2025, 3:07 PM IST
| Mumbai
رمضان میں خواتین پر گھر کے افراد کی صحت کا بہت زیادہ انحصار ہوتا ہے۔ متوازن خوراک، پانی کا مناسب استعمال اور بزرگ و بیمار افراد کی دیکھ بھال خواتین کی اہم ذمہ داریوں میں شامل ہے، خواتین کو اپنی صحت کو بھی نظرانداز نہیں کرنا چاہئے تاکہ وہ بہتر طریقے سے گھریلو ذمہ داریوں اور عبادات میں توازن برقرار رکھ سکیں۔
افطار کے وقت جسم کو فوری توانائی درکار ہوتی ہے اس لئے ایسی غذائیں دی جائیں جو فوراً جسم میں جذب ہو کر توانائی بحال کریں۔ تصویر: آئی این این
رمضان المبارک صرف روزے رکھنے اور عبادات کا مہینہ نہیں بلکہ صحتمند طرز زندگی اپنانے کا بھی بہترین موقع ہوتا ہے۔ خواتین پر یہ ذمے داری ہوتی ہے کہ وہ نہ صرف گھر کے افراد کی غذائی ضروریات پوری کریں بلکہ ان کی مجموعی صحت کا بھی خاص خیال رکھیں کیونکہ اگر روزہ دار صحتمند ہوں گے تو وہ عبادات کو بہتر طریقے سے ادا کر سکیں گے۔ خواتین کو رمضان میں متوازن خوراک، جسمانی صحت اور گھریلو نظم و ضبط کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنی ذمہ داریاں نبھانی چاہئیں تاکہ گھر کے تمام افراد صحتمند اور توانا رہیں۔
سحری میں متوازن غذا
سحری دن بھر توانائی فراہم کرنے کا ذریعہ ہوتی ہے، اس لئے خواتین کو چاہئے کہ وہ ایسی خوراک کا انتظام کریں جو دیر تک پیٹ بھرا رکھے اور غذائیت سے بھرپور ہو۔
٭کاربوہائیڈریٹس (گندم، جو، دلیہ، براون بریڈ) تاکہ توانائی لمبے وقت تک برقرار رہے۔
٭پروٹین (انڈے، دودھ، دہی، چکن، دالیں) جو جسم کو مضبوط بناتے ہیں۔
٭فائبر (فروٹ، سبزیاں، خشک میوہ جات) جو ہاضمے کے لئے مفید ہیں۔
٭پانی اور مشروبات (لیموں پانی، دودھ، ناریل پانی) تاکہ ڈی ہائیڈریشن نہ ہو۔
٭زیادہ چائے یا کیفین (چائے، کافی) سے پرہیز کریں کیونکہ یہ پانی کی کمی کا باعث بن سکتی ہیں۔
افطاری میں صحتمند خوراک کا انتخاب
افطار کے وقت جسم کو فوری توانائی درکار ہوتی ہے اس لئے ایسی غذائیں دی جائیں جو فوراً جسم میں جذب ہو کر توانائی بحال کریں اور معدے پر بوجھ نہ ڈالیں۔
٭کھجور اور پانی: سنت کے مطابق کھجور کھانے سے فوری توانائی ملتی ہے۔
٭قدرتی مشروبات: لیموں پانی، دودھ، روح افزا اور پھلوں کا رس۔
٭پروٹین اور فائبر والی غذائیں: چکن، دالیں، سبزیاں، پھلیاں، فروٹ چاٹ وغیرہ۔
٭کم چکنائی والی غذائیں: چنے، دہی بھلے، کم تلی ہوئی اشیاء وغیرہ۔
٭زیادہ تلی ہوئی چیزوں سے پرہیز کریں کیونکہ یہ وزن بڑھانے اور معدے میں جلن پیدا کرنے کا سبب بن سکتی ہیں۔
پانی اور ہائیڈریشن کا خیال رکھنا
رمضان میں پانی کی کمی سے بچنا بہت ضروری ہے، خاص طور پر گرمیوں میں روزے رکھنے سے جسم میں پانی کی کمی ہوسکتی ہے جو صحت کے مسائل پیدا کر سکتی ہے۔
٭افطار سے سحری تک کم از کم ۸؍ سے ۱۰؍ گلاس پانی پینے کی عادت ڈالیں۔
٭کیفین والے مشروبات کم کریں کیونکہ یہ جسم میں پانی کی کمی کر دیتے ہیں۔
بزرگوں اور بیمار افراد کی خصوصی دیکھ بھال
٭اگر گھر میں بزرگ، شوگر، بلڈ پریشر یا کسی اور مرض مبتلا ہوں تو خواتین کو ان کی صحت کا خاص خیال رکھنا چاہئے۔
٭شوگر کے مریضوں کو زیادہ میٹھا کھانے سے روکیں اور انہیں کم کاربوہائیڈریٹس اور زیادہ فائبر والی غذائیں دیں۔
٭بلڈ پریشر کے مریضوں کیلئے کم نمک والی غذائیں دیں۔
٭کمزور افراد کیلئے ہلکی مگر غذائیت سے بھرپور خوراک تیار کریں، جیسے سوپ، دلیہ، اور دودھ۔
٭بیمار افراد کو روزے رکھنے سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ لینے کی تاکید کریں۔
خواتین کی اپنی صحت اور توانائی کا خیال رکھنا
گھر کی خواتین اکثر دوسروں کا خیال رکھنے میں اپنی صحت کو نظر انداز کر دیتی ہیں جو کہ درست نہیں ہے۔ اگر خواتین خود صحتمند ہوں گی تو وہ بہتر طریقے سے اپنی ذمہ داریاں ادا کرسکیں گی۔
٭خواتین کو بھی سحری اور افطاری میں صحت بخش غذا کھانی چاہئے۔
٭مناسب آرام کریں تاکہ توانائی بحال رہے۔
٭عبادات کے ساتھ ساتھ جسمانی سرگرمیوں جیسے ہلکی پھلکی ایکسر سائز، چہل قدمی یا اسٹریچنگ کو بھی معمول میں شامل کریں۔
٭روزے کے دوران زیادہ جسمانی مشقت یا کام کا دباؤ خود پر نہ ڈالیں کیونکہ یہ صحت کو متاثر کرسکتا ہے۔
رمضان میں خواتین پر گھر کے افراد کی صحت کا بہت زیادہ انحصار ہوتا ہے۔ متوازن خوراک، پانی کا مناسب استعمال اور بزرگ و بیمار افراد کی دیکھ بھال خواتین کی اہم ذمہ داریوں میں شامل ہے، خواتین کو اپنی صحت کو بھی نظرانداز نہیں کرنا چاہئے تاکہ وہ بہتر طریقے سے گھریلو ذمہ داریوں اور عبادات میں توازن برقرار رکھ سکیں۔ یہ مہینہ ہمیں صحتمند طرز زندگی اپنانے اور ایک دوسرے کا خیال رکھنے کا بہترین موقع فراہم کرتا ہے۔ خواتین اگر سمجھداری سے خوراک اور صحت کا انتظام کریں تو نہ صرف روزے آسان ہوسکتے ہیں بلکہ گھر کا ہر فرد رمضان کی روحانی اور جسمانی برکتوں سے بھی مستفید ہو سکتا ہے۔