رمضان محبت، اخوت اور قربانی کا مہینہ ہے، اس لئے گھر کے افراد کے ساتھ زیادہ وقت گزاریں اور مل کر عبادات کریں۔ رمضان خواتین کیلئے آزمائش اور برکت دونوں کا مہینہ ہے۔ اگرچہ ان پر روزمرہ کی ذمہ داریاں زیادہ ہوتی ہیں لیکن ان کا ایمان اور حوصلہ انہیں رمضان کے ہر لمحے کو بابرکت اور بامقصد بنانے میں مدد دیتا ہے۔
ہر کام کو منصوبہ بند طریقے سے انجام دینے پر آپ کے تمام کام عمدگی سے انجام پائیں گے۔ تصویر: آئی این این
رمضان المبارک ایک مقدس مہینہ ہے جو ہماری روحانی، جسمانی اور سماجی زندگی میں کئی مثبت تبدیلیاں لاتا ہے۔ اس ماہ مبارک میں ہر مسلمان کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ عبادات، خیرات، صدقات اور نیک اعمال میں مصروف رہے۔ بالخصوص خواتین کیلئے رمضان کے معمولات متنوع اور مصروفیات سے بھرے ہوتے ہیں۔ وہ عبادات کیساتھ ساتھ گھریلو ذمہ داریوں، بچوں کی دیکھ بھال، سحری و افطاری کی تیاری جیسے اہم اموربھی انجام دیتی ہیں۔ رمضان میں خواتین کا دن طلوعِ سحر سے قبل شروع ہو جاتا ہے۔ انہیں سحر میں نہ صرف اپنے لئے بلکہ گھر کے تمام افراد کیلئے کھانے کی تیاری کرنی ہوتی ہے۔ سحری کیلئے متوازن اور صحت بخش غذا تیار کرنا بہت ضروری ہوتا ہے تاکہ افراد خانہ کو روزہ رکھنے میں آسانی ہو۔ گھر کے افراد کی کھانے کی عادات مختلف نوعیت کی ہوتی ہیں ایسے میں سبھی کے مزاج کے مطابق چلنا حواتین کیلئے تکلیف دہ امر بھی ثابت ہوتا ہے لیکن وہ نہایت ہی خوش اسلوبی سے تمام کام انجام دیتی ہیں۔ خواتین کو اس بابرکت مہینے میں مندرجہ ذیل طریقے کی غذاؤں کا انتخاب کرنا چاہئے:
٭ہلکی اور زود ہضم غذا کا انتخاب کریں تاکہ صحت کے کسی بھی طریقے کے مسئلے سے نہ نمٹنا پڑے۔ ٭زیادہ نمکین اور مسالے دار کھانوں سے پرہیز کریں۔ ٭دودھ، کھجور، پھل اور پروٹین سے بھرپور غذا تیار کریں۔ ٭بچوں کیلئے خصوصی غذا کا انتظام کریں تاکہ وہ بھی سحری کھا سکیں۔
عبادت کے جذبے سے سرشار خواتین سحری کی تیاری کے بعد کچھ وقت ذکر و اذکار اور نماز تہجد میں بھی گزارتی ہیں تاکہ رمضان کی برکات کو زیادہ سے زیادہ سمیٹ سکیں۔ نماز فجر کے بعد وہ معمول کے کام اور گھریلو ذمہ داریوں کو انجام دے سکتی ہیں۔ اس ماہ میں خواتین کی گھریلو مصروفیات مزید بڑھ جاتی ہیں۔ گھر کی صفائی، کپڑوں کی دھلائی، بچوں کی ضروریات کا خیال اور دیگر روزمرہ امور روزہ کی حالت میں بھی جاری رہتے ہیں۔ ایسی خواتین جو ملازمت کرتی ہیں یا تدریس کے شعبے سے وابستہ ہیں ان کیلئے دن کا وقت مزید مصروف ہوتا ہے۔ وہ گھر اور کام کے درمیان توازن قائم رکھنے کی کوشش کرتی ہیں تاکہ عبادت کے ساتھ ساتھ دنیاوی ذمہ داریوں کو بھی عمدگی کے ساتھ انجام دے سکیں۔ ان کیلئے مندرجہ ذیل نکات معاون ثابت ہوسکتے ہیں:
افطار کی تیاری: افطار رمضان کا سب سے خوبصورت لمحہ ہوتا ہے جہاں پورا خاندان ایک ساتھ بیٹھ کر روزہ افطار کرتا ہے۔ خواتین کو افطار کی تیاری کے دوران وقت اور توانائی کی بہترین منصوبہ بندی کرنی ہوتی ہے تاکہ زیادہ محنت کے بغیر مزیدار اور صحت بخش افطار تیار ہو سکے۔ افطار میں عموماً خواتین کو درج ذیل چیزوں کا خیال رکھنا چاہئے: ٭کھجور اور پانی سے روزہ کھولنا کیونکہ یہ سنت ِ نبویؐ ہے۔ ٭چکنائی اور تلی ہوئی اشیاء کے بجائے صحت بخش کھانے کا انتخاب کرنا۔ ٭بچوں اور بزرگوں کیلئے ہلکے اور متوازن کھانے تیار کرنا۔ ٭غیر ضروری اسراف سے بچنا اور سادگی اختیار کرنا۔ ٭باہر سے کولڈ ڈرنکس نہ منگواتے ہوئے گھر میں ہی صحت بخش مشروبات تیار کرنا۔ ٭افطار میں تازہ پھلوں کا استعمال کرنا۔
افطار کے بعد خواتین تراویح کی نماز کی تیاری کرتی ہیں اور عبادات میں مشغول ہو جاتی ہیں۔ ماہ رمضان خواتین کو اپنی روحانی زندگی کو بہتر بنانے کا سنہرا موقع فراہم کرتا ہے۔ وہ اپنے مصروف شیڈول میں قرآن مجید کی تلاوت کیلئے منصوبہ بند طریقے سے وقت نکال سکتی ہیں، نوافل، ذکر و اذکار اور دعاؤں میں وقت گزارسکتی ہیں۔ رمضان کے دوران درج ذیل عبادات کو اپنا معمول بنایا جاسکتا ہے:
٭روزانہ قرآن مجید کی تلاوت اور ترجمہ و تفسیر کا مطالعہ کرنا۔ ٭فرض نمازوں کے ساتھ، تراویح اور تہجد کی پابندی کرنا۔ ٭صدقہ و خیرات اور مستحق افراد کی امداد کرنا۔ ٭بچوں کو دینی تعلیم دینا اور انہیں رمضان کے فضائل سے روشناس کرانا۔
رمضان کو بہتر اور بامقصد طریقے سے گزارنے کیلئے خواتین درج ذیل نکات پر عمل کر سکتی ہیں:
منصوبہ بندی: سحری، افطاری، عبادات اور گھریلو کاموں کیلئے وقت کا تعین کریں تاکہ ہر کام میں توازن رہے۔ ہر کام کو منصوبہ بند طریقے سے انجام دینے پر آپ کے تمام کام عمدگی سے انجام پائینگے، وقت کی بچت ہوگی اور تھکاوٹ بھی نہیں ہوگی۔
سادہ کھانے تیار کریں: زیادہ محنت طلب کھانے بنانے کے بجائے سادہ اور صحت بخش غذا کا انتخاب کریں تاکہ عبادات پر توجہ دے سکیں۔
عبادت، صبر، خدمت اور محبت کے ذریعے خواتین اس مہینے کو مزید روحانی اور کامیاب بنا سکتی ہیں۔ روزہ داروں کو افطار کروائیں، پھل اور کھجور رشتہ داروں کے یہاں بھجوائیں، پڑوسیوں کا خیال رکھیں، ضرورتمندوں کا خیال رکھیں۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو ماہِ صیام کی برکتیں سمیٹنے اور اس مہینے کو احکام الٰہی کے مطابق گزارنے کی توفیق عطا فرمائے آمین!