• Wed, 12 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

رشتے، ذمہ داری، توقعات اور خود مختاری؛ بہو بیٹی کی نظر سے

Updated: February 12, 2025, 5:00 PM IST | Momin Rizwana Muhammad Shahid | Mumbai

بہو اور بیٹی کی نظر سے زندگی کو سمجھنا ہمیں یہ سکھاتا ہے کہ ہر عورت کو اس کے حقوق، جذبات، اور خودمختاری کے ساتھ جینے کا موقع ملنا چاہئے۔ ایک صحتمند خاندان وہی ہے جہاں بہو کو بیٹی کے برابر مانا جائے۔ لیکن افسوس کی بات ہے کہ ہمارے معاشرے میں بیٹی اور بہو میں کافی فرق کیا جاتا ہے۔

If the family supports the daughter-in-law like a daughter, she can be more prosperous, confident and beneficial to the family. Photo: INN
اگر خاندان بہو کو بھی بیٹی کی طرح سپورٹ کرے، تو وہ زیادہ خوشحال، پر اعتماد اور خاندان کیلئے فائدہ مند ہوسکتی ہے۔ تصویر: آئی این این

یہ ایک ایسا زاویہ ہے جو گھر، خاندان اور معاشرے میں خواتین کے کردار اور ان کے تجربات کو سمجھنے میں مدد گار ثابت ہوتا ہے۔ یہ نقطۂ نظر ان خواتین کی زندگی کی جدوجہد اور قربانیوں اور چیلنج کو نمایاں کرتا ہے۔ جو بطور بہو یا بیٹی مختلف رشتوں اور توقعات کو نبھاتی ہیں۔
بہو کی نظر سے
(۱)نئے رشتے اور توقعات
بہو ایک ایسے گھر میں آتی ہے جہاں کے رسم و رواج اور رہنے کا انداز اس کے اپنے گھر سے مختلف ہوتے ہیں۔ لوگوں کی سوچ میں بھی نمایاں فرق ہوتا ہے۔
 سسرال والوں کی توقعات پر پورا اترنا اس کے لئے ذہنی اور جذباتی چیلنج بن سکتا ہے۔ وقت اور ماحول کے مطابق توقعات بدلتی رہتی ہیں جو مزید پریشانی کا باعث بنتی ہیں۔
 مثلاً، اگر سسرال میں عورت کو زیادہ آزادی نہیں دی جاتی، تو بہو کے لئے یہ دباؤ کا باعث ہوسکتا ہے۔ اس کی شخصیت متاثر ہوسکتی ہے۔
(۲)ذمہ داریوں کا بوجھ
 بہو کو اکثر گھر کے کام، بچوں کی دیکھ بھال اور رشتوں کی دیکھ بھال کی اضافی ذمہ داری دی جاتی ہے۔ مگر اس کام کو انجام دینے کے بعد بھی اسے اہمیت نہیں دی جاتی ہے۔
اگر اسے سپورٹ یا مدد نہ ملے تو یہ ایک طویل المدت ذہنی دباؤ کا باعث بن سکتا ہے۔
(۳)اپنی پہچان کا تحفظ
کئی بار بہو کے خواب، خواہشات، یا ذاتی آزادی کو نظرانداز کر دیا جاتا ہے۔
 مثال کے طور پر، اگر وہ کریئر بنانا چاہے لیکن سسرال اسے صرف گھریلو ذمہ داریوں تک محدود رکھے تو یہ اس کے اندر مایوسی پیدا کرسکتا ہے۔
بیٹی کی نظر سے
(۱)ماں باپ کی محبت اور آزادی
 بیٹی کو عام طور پر اپنے گھر میں زیادہ آزادی اور حمایت ملتی ہے، کیونکہ وہ ماں باپ کی پرورش اور شفقت کے زیر سایہ بڑی ہوتی ہے۔
 اس ماحول میں اس کی خود اعتمادی بڑھتی ہے اور وہ اپنے خوابوں کو پورا کرنے کے مواقع حاصل کرتی ہے۔
(۲)ذمہ داری کا احساس
 بیٹی اکثر اپنے والدین کے جذبات اور ان کی امیدوں کا خیال رکھتی ہے۔
 مثال کے طور پر، بیٹی کو کئی بار اپنے کریئر کے فیصلے اس لئے بدلنے پڑتے ہیں کیونکہ والدین اس کے لئے کسی اور راستے کو بہتر سمجھتے ہیں۔
(۳)معاشرتی دباؤ
 ایک بیٹی کو معاشرے میں کئی چیلنجز کا سامنا ہوتا ہے، جیسے تعلیم کے بعد جلد شادی کرنے کا دباؤ یا کریئر کے بجائے خاندانی زندگی کو ترجیح دینے کی توقع۔ بعض دفعہ معاشرتی دباؤ اتنا زیادہ ہوتا ہے کہ اسے اپنا کریئر بھی انکے مطابق طے کرنا پڑتا ہے۔
دونوں حیثیتوں کا موازنہ 
بہو
رشتے کا آغاز: نئے خاندان میں جگہ بنانا
ذمہ داری: گھر اور خاندان کی ذمہ داری نبھانا
توقعات: سسرال کی توقعات پر پورا اترنا
خود مختاری: کبھی کبھار محدود
بیٹی
رشتے کا آغاز: والدین کے گھر میں محفوظ رہنا
ذمہ داری: اپنے خوابوں اور والدین کی خواہش کو توازن دینا
توقعات: والدین اور معاشرہ کی توقعات کو سمجھنا
خود مختاری: زیادہ آزادی اور خودمختاری
معاشرتی اور خاندانی پہلو 
تعلق میں برابری
 بہو اور بیٹی دونوں کی زندگی میں اہمیت برابر ہونی چاہئے۔ بہو کے ساتھ وہی عزت اور محبت کی جانی چاہئے جو ایک بیٹی کو ملتی ہے۔
حوصلہ افزائی کا کردار
 اگر خاندان بہو کو بھی بیٹی کی طرح سپورٹ کرے، تو وہ زیادہ خوشحال، پر اعتماد اور خاندان کے لئے فائدہ مند ہو سکتی ہے۔
 نتیجہ 
 بہو اور بیٹی کی نظر سے زندگی کو سمجھنا ہمیں یہ سکھاتا ہے کہ ہر عورت کو اس کے حقوق، جذبات، اور خودمختاری کے ساتھ جینے کا موقع ملنا چاہئے۔ ایک صحت مند خاندان وہی ہے جہاں بہو کو بیٹی کے برابر مانا جائے۔ لیکن افسوس کی بات ہے کہ ہمارے معاشرے میں بیٹی اور بہو میں کافی فرق کیا جاتا ہے۔ شادی کے فوراً بعد ہی بہو سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ پوری گھر کی ذمہ داری سنبھال لے۔ اس رویے کی وجہ سے کئی مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ زمانہ کافی بدل گیا ہے۔ بدلتے زمانے کے ساتھ ہمیں اپنا رویہ بھی بدلنا چاہئے۔ بیٹی اور بہو، دونوں اہمیت رکھتے ہیں۔ دوسری جانب، بہو کو بھی چاہئے کہ وہ سسرالی رشتوں کو اہمیت دے اور نئے رشتے کی شروعات مثبت انداز میں کرے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK