• Sat, 22 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

دعوت میں کھانے کا احترام، خواتین کی ذمہ داری

Updated: February 11, 2025, 12:50 PM IST | Dr Sharmin Ansari | Mumbai

خواتین گھروں کی بنیادی ستون ہوتی ہیں، وہ بچوں کو تربیت دیتی ہیں۔ خاندان کے معاملات چلاتی ہیں اور مہمانوں کے استقبال میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ اگر کوئی خاتون کھانے کے احترام کو اپنے طرز عمل کا حصہ بناتی ہے تو اس کا اثر پورے خاندان پر پڑتا ہے۔ دعوتوں میں خواتین کا رویہ اکثر بچوں اور دیگر خواتین کیلئے ایک مثال بنتا ہے۔

During a feast, women should gently and lovingly remind guests not to waste food. Photo: INN.
خواتین دعوت کے دوران مہمانوں کو نرمی اور محبت سے یہ بات یاد دلائیں کہ کھانے کو ضائع نہ کریں۔ تصویر: آئی این این۔

کھانا اللہ تعالیٰ کی دی ہوئی نعمتوں میں سے ایک بڑی نعمت ہے اور اس کا احترام ہر مسلمان پر لازم ہے۔ ہم اپنی روزمرہ کی زندگی میں اکثر ایسی چیزوں پر غور نہیں کرتے جن کا تعلق اخلاقیات اور معاشرتی اقدار سے ہوتا ہے۔ لیکن ان چھوٹی باتوں کا بہت بڑا اثر ہماری شخصیت اور معاشرت پر ہوتا ہے۔ خاص طور پر دعوت میں کھانے کا ضیاع ایک عام اور افسوسناک عمل بن چکا ہے۔ اس مضمون میں ہم اس اہم مسئلے پر بات کریں گے تاکہ خواتین کو دعوت کے آداب کے حوالے سے بہتر آگاہی حاصل ہو۔
تصور کریں ایک والد اپنی بیٹی کی شادی کیلئے دن رات محنت کرتا ہے۔ اپنی ضروریات کم کرکے اپنی خواہشات قربان کرکے وہ صرف اس خواب کو پورا کرنے کی کوشش کرتا ہے کہ اس کی بیٹی کے خاص دن ہر مہمان خوش ہو۔ وہ عمدہ کھانے، بہترین انتظامات اور مہمان نوازی میں کوئی کمی نہیں چھوڑتا لیکن شادی کے اختتام پر جب وہ دیکھتا ہے کہ کھانے کے بڑے حصے کو نالی میں بہا دیا گیا ہے تو اس کی آنکھوں میں آنسو آجاتے ہیں۔ کیا ہم نے کبھی سوچا ہے کہ یہ رویہ کسی کی محنت کی بے قدری ہے؟ کیا ہم نے کبھی غور کیا کہ ہم اپنی روزمرہ زندگی میں اپنی کمائی کے تئیں کتنے محتاط ہوتے ہیں؟ پانی پوری کھاتے وقت پلیٹ کا آخری قطرہ بھی پی لیتے ہیں۔ آئس کریم کھاتے ہوئے ڈھکن تک چاٹ لیتے ہیں اور مونگ پھلی کے چھلکوں میں آخری دانہ بھی تلاش کرتے ہیں لیکن جب کسی شادی یا دعوت میں جاتے ہیں تو پلیٹ بھر لیتے ہیں اور آدھے سے زیادہ کھانا جھوٹا چھوڑ دیتے ہیں۔ ایسا کیوں؟ کیا یہ ہمارے اخلاقی معیار کی کمزوری نہیں؟
ہمارا یہ رویہ نہ صرف میزبان کی محنت کی بے قدری ہے بلکہ ہماری سماجی بے حسی کا بھی مظہر ہے۔ خاص طور پر خواتین کو اس مسئلے پر توجہ دینی چاہئے کیونکہ وہ اپنے خاندان اور بچوں کی پرورش کرتی ہیں اور ان کے رویے ہی سے نئی نسل کی عادت تشکیل پاتی ہیں۔
خواتین کا کردار کیوں اہم ہے؟
خواتین گھروں کی بنیادی ستون ہوتی ہیں وہ بچوں کو تربیت دیتی ہیں۔ خاندان کے معاملات چلاتی ہیں اور مہمانوں کے استقبال میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ اگر کوئی خاتون کھانے کے احترام کو اپنے طرز عمل کا حصہ بناتی ہے تو اس کا اثر پورے خاندان پر پڑتا ہے۔ دعوتوں میں خواتین کا رویہ اکثر بچوں اور دیگر خواتین کیلئے ایک مثال بنتا ہے۔ اگر وہ خود اپنی پلیٹ میں ضرورت سے زیادہ کھانے کا انبار نہ لگائیں اور دوسروں کو بھی اعتدال کی تلقین کریں تو یہ کھانے کے ضیاع کو کم کرنے میں بہت مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
بچوں کو کھانے کے آداب کی تربیت
اکثر دعوتوں میں کھانے کا ضیاع سب سے زیادہ بچے کرتے ہیں۔ اکثر بچوں کو دیکھا جاتا ہے کہ وہ پلیٹ میں ضرورت سے زیادہ کھانا ڈال لیتے ہیں اور پھر اسے کھانے کے بجائے ضائع کر دیتے ہیں۔ بچوں کا یہ رویہ اس وقت بدل سکتا ہے۔ جب مائیں اپنے بچوں کو شروع سے سکھائیں کہ کھانے کو ضائع کرنا نہ صرف اخلاقی طور پر غلط ہے بلکہ کسی کی محنت کی توہین بھی ہے۔ مائیں اپنے بچوں کو سمجھائیں کہ ان کا یہ رویہ نہ صرف غیر انسانی ہے بلکہ ہماری اخلاقی گراوٹ کو بھی ظاہر کرتا ہے۔
اپنے عمل سے مثال قائم کریں
خواتین کا کردار دعوت میں کھانے کا احترام یقینی بنانے میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔ وہ نہ صرف اپنے رویے سے دوسروں کو متاثر کرسکتی ہیں بلکہ خاندان اور معاشرے میں کھانے کے آداب کے فروغ دینے کی طاقت بھی رکھتی ہیں۔ اس لئے خواتین کو چاہئے کہ خود پلیٹ میں ضرورت سے زیادہ کھانا ڈالنے سے گریز کریں۔ ان کا یہ عمل دوسروں کو متاثر کرے گا اور کھانے کے ضیاع کو کم کرے گا۔
مہمانوں کو ترغیب دیں
خواتین دعوت کے دوران مہمانوں کو نرمی اور محبت سے یہ بات یاد دلائیں کہ کھانے کو ضائع نہ کریں۔ ان سے کہیں کہ پہلے تھوڑا کھانا لیں اور ضرورت پڑنے پر دوبارہ لے لیں۔
کھانے کی منصوبہ بندی میں مہارت دکھائیں
خواتین دعوت کے کھانے کی تیاری کرتے وقت مہمانوں کی تعداد اور پسند کو مدنظر رکھیں۔ اضافی کھانے کی تیاری سے گریز کریں تاکہ ضیاع کم ہو۔
چھوٹی پلیٹوں کا انتظام
خواتین کھانے کی ترتیب اور انتظامات میں چھوٹی پلیٹیں مہیا کریں تاکہ مہمان ایک وقت میں کم کھانے کو پلیٹ میں نکالیں۔
کھانے کے آداب پر گفتگو کریں
خواتین دعوت کے دوران یا بعد میں کھانے کے آداب اور ضیاع کے مسائل پر بات کریں۔ یہ شعور بیدار کرنے کا ایک مؤثر ذریعہ ہوسکتا ہے۔
مذہبی اور اخلاقی پہلو سے سکھائیں
خواتین اپنے بچوں اور خاندان کو سکھائیں کہ کھانے کا احترام نہ صرف اخلاقی ذمہ داری ہے بلکہ مذہبی تعلیمات کا بھی حصہ ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK