• Sat, 21 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

مصنوعی ذہانت کے مستقبل میں خواتین کا کردار

Updated: October 07, 2024, 4:00 PM IST | Dr. Sharmin Ansari | Mumbai

روایتی طور پر مردوں کے زیر تسلط اے آئی میں اب خواتین کی شرکت میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے جس کے نتیجے میں جامع ترقی کے امکانات ہیں۔

It is not a shame to call him a computer scientist who is the founder of many AI programs. Photo: INN
کمپیوٹر سائنٹسٹ فی فی لی جنہیں متعدد اے آئی پروگراموںکا بانی کہنے میں مضائقہ نہیں۔ تصویر : آئی این این

آج اے آئی  یعنی مصنوعی ذہانت زندگی کے تمام شعبوں میں داخل ہو چکا ہے جس کی بدولت آپ کا کام سیکنڈ میں ہو جاتا ہے۔ مصنوعی ذہانت میں’ذہانت‘ سے مراد مشینوں کی دی گئی  معلومات کی بنیاد پر با خبر فیصلہ یا  اقدامات کرنے کی صلاحیت ہے، انسانوں کو اشرف المخلوقات یعنی ذہین مخلوق کہا جاتا ہے کیونکہ ہم اپنے ماحول سے معلومات کوفیکٹر کر کے آزادانہ فیصلے کرسکتے ہیں۔ہمارے ذہنوں میں سیکھنے، معلومات کے اربوں بٹس کو ہر سیکنڈ میں پروسیس کرنے، مسائل کو حل کرنے، منطقی استدلال  پیش کرنے کی منفرد صلاحیت ہوتی ہے۔ اے آئی میں اس ذہانت کو مشینوں کے ذریعے نقل کیا جاتا ہے۔ انہیں معلومات فیڈ کی جاتی ہے اور پھر انسانی ذہانت کو  بڑھانے کیلئے پروگرام بنایا جاتا ہے۔جب ایک مشین اپنے طور پر اقدامات کرسکتی ہے تو اسے ہم ذہین کہتے ہیں اورمشین کی ذہانت کو ہم مصنوعی ذہانت کہتے ہیں۔مختصراََمصنوعی ذہانت وہ ہے جس میں کمپیوٹر سسٹم ایسے کام انجام دے سکتا ہے جن کیلئے انسانیذہانت کی ضرورت ہوتی ہے۔
کووڈ ۱۹؍ نے مختلف شعبوں اور  ملازمتوں  پر خاطر خواہ اثرات مرتب کئے ہیں۔تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ۲۰۲۴ء میں اے آئی کے شعبوں میں ملازمتوں کی تعداد میں۱۶؍ فیصد اضافہ ہوسکتا ہے۔اس کا مطلب خواتین اس شعبے میں اپنے اور اپنوں کے کرئیر کے مواقع تلاش کرسکتی ہیں ۔ اعدادوشمارے کے مطابق اس وقت صرف۱۵؍سے۱۷؍فیصد خواتین ہیں جو آئی ٹی یعنی کوڈنگ اور سافٹ وئیر ڈیولپمنٹ کے شعبوں سے منسلک ہیں۔یہ تناسب واقعی بہت کم ہے جسے اور بڑھانے کی ضرورت  ہے۔
مصنوعی ذہانت (اے آئی) اب صرف ایک مستقبل کا تصور نہیں ہے بلکہ یہ  موجودہ صنعتوں میں انقلاب لانے اور روزمرہ کی زندگی کو تبدیل کرنے کا ایک  ابتدائی حصہ بن بھی چکا ہے۔تاہم جیسے جیسے  اے آئی ترقی کر رہا ہے ، اسی مناسبت سےجدید میدان میں خواتین کی نمائندگی کے بارے میں گفتگو بھی ہورہی ہے۔ روایتی طور پر مردوں کے زیر تسلط  اے آئی میں اب خواتین کی شرکت میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے جس کے نتیجے میں مزید جامع اور اخلاقی ترقی ہو رہی ہے۔
اے آئی میں خواتین کی بڑھتی ہوئی موجودگی
 حالیہ برسوں میں ٹیکنالوجی میں صنعتی فرق کو ختم کرنے کے لئے کئے گئے مختلف اقدامات کی بدولت اے آئی  میں داخل ہونے والی خواتین کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔تعلیمی پروگرام ، وظائف اور نیٹ ورکنگ گروپس جیسے ویمن ان مشین لرننگ پروگرام خواتین کو تحقیق ،ترقی اور قیادت میں کردار ادا کرنے کے لئے با اختیار بنا رہے ہیں۔اے آئی  میں خواتین کی بڑھتی ہوئی موجودگی صرف تعداد کا معاملہ نہیں ہے۔یہ ان کے متنوع نقطہ نظر کے بارے میں بھی ہے۔اے آئیکے ارتقا میں حصہ لے کر خواتین اس بات کو یقینی بنا رہی ہیں کہ یہ ٹیکنالوجیز جنس، نسل یا پس منظر سے قطع نظر ہر کسی کی بہتر خدمت کرتی ہے۔
اے آئی میں خواتین کے اخلاقی اثرات
خواتین اے آئی  میں جو سب سے اہم تعاون کر رہی ہیں ان میں سے ایک اخلاقیات کے شعبے ہیں جیسے جیسے اے آئی  سسٹمز ہماری زندگیوں میں مزیدمربوط ہو رہے ہیں ان کے استعمال کے اخلاقی مضمرات کو تیزی سے جانچا جا رہا ہے۔اے آئی  میں خواتین اس بحث میں سب سے آگے ہیں۔مثال کے طورپر خواتین محققین اور تکنیکی ماہرین اے آئی   ماڈلز میں تعصبات کو ختم کرنے پر توجہ مرکوز کر رہی ہیں ۔جو اکثر ان کے تربیتی ڈیٹا میں موجوتعصبات کی عکاسی کرتے ہیں۔ انصاف پسندی اور شفافیت کو فروغ دے کر یہ خواتین اے آئی نظام بنانے میں مدد کر رہی ہیں جو نہ صرف کارآمد بلکہ منصفانہ بھی ہیں۔
اے آئی  اور خواتین کی قیادت
خواتین اے آئی  میں ایک رہنما کی حیثیت سے صنعت کو آگے بڑھا رہی ہیں۔شروعات سے لے کر اعلیٰ یونیورسٹیوں اور کمپنیوں میں کام کرنے والی تحقیقی ٹیموں تک خواتین ایپلی کیشنز تیار کر کے بہترین پیش  رفت کر رہی ہیں۔ایک مثال امریکی کمپیوٹر سائنٹسٹ فی فی لی  ہے جو کمپیوٹر وژن اور اے آئی   کی علمبردار ہیں جنہوں نے اے آئی  کو بڑھانے میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے امیج نیٹ پر ایک بڑے پیمانے پر ڈیٹا بیس تیار  کیا جس نے مشین لرننگ میں انقلاب برپا کرنے میں مدد کی۔ اس کی وجہ سے بہت سے اے آئی  پروگرام کی بنیاد پڑی۔ ان جیسی لیڈر نہ صرف اے آئی  کو آگے بڑھارہی ہیں بلکہ اے آئی  میں خواتین ماہرین کی اگلی نسل کی رہنمائی بھی کر رہی ہیں۔
چیلنجزاور مواقع
 اے آئی میں ترقی کے باوجود چیلنجز بدستور موجود ہیں۔اے آئی  میں خواتین کو اکثر ان ہی رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے جن کا سامنا  دیگر شعبوں میں خواتین کو ہوتا ہے۔پشمول صنفی تعصب ، نمائندگی کی کمی اور گھر اور کام میں توازن کے مسائل وغیرہ ۔تاہم اے آئی  میں خواتین کی بڑھتی ہوئی تعداد ان رکاوٹوں کو ختم کرنے میں مدد کررہی ہیں۔ دور دراز کے کام اور اے آئی  سے چلنے والے آلات کا عروج بھی خواتین کیلئے نئے مواقع پیدا کر رہا ہے۔یہ ٹیکنالوجی خواتین کے کام کے لئے زیادہ لچکدار ماحول پیش کر سکتی ہے جس سے خواتین کے لئے پیشہ وارانہ اور ذاتی ذمہ داریوں میں توازن پیدا کرنا آسان ہو جائےگا۔ متنوع مہارتوں کی مانگ بڑھ رہی ہے جس سے خواتین کے لئے اس میدان میں داخل ہونے کے نئے راستے پیدا ہو رہے ہیں۔
اے آئی  کا مستقبل اور خواتین کا کردار
 آج کی ترقی اور ا ے آئی   میں خواتین کی شرکت دیکھتے ہوئے ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ مستقبل میں اے آئی  میں خواتین کا کردار اور بھی زیادہ نمایاں ہونے کی امید ہے۔  اے آئی  جیسے جیسےترقی کے مراحل طے کرے گا  ویسے ویسے اخلاقی نگرانی،متنوع نقطہ نظر اور اختراعی طریقوں کی ضرورت میں اضافہ ہوگا اورخواتین ان کرداروں کو پُر کرنے کی  قابلیت رکھتی ہیں اسلئے مستقبل میں ہم یہ امید کرتے ہیں کہ خواتین کی بصیرت اور ان  کے تجربات  اے آئی  کی ترقی اور اے آئی  کی وجہ سے خواتین کی ترقی میں زبردست رول ادا کریں گے۔
اے آئی میں خواتین کی شرکت نہ صرف اے آئی کے مستقبل کو مستحکم کرے گی  بلکہ اس بات کو بھی یقینی بنائے گی کہ ٹیکنالوجی اس انداز میں تیار ہو جس سے پورے معاشرے کو فائدہ ہو۔اے آئی کا مستقبل روشن ہےاور خواتین کی قیادت کے ساتھ ایک ایسا مستقبل معاشرے کیلئے تشکیل پائے گا جہاں ٹیکنالوجی معاشرے کی یکساں اور انصاف کے ساتھ خدمت کرے گی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK