• Wed, 04 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

یقین جانئے! سادگی میں زندگی کا سکون ہے

Updated: December 02, 2024, 1:24 PM IST | Ansari Aisha Abshar Ahmed | Mumbai

سادگی منفی رجحانات سے نکلنے اور سادہ زندگی گزارنے کی ترغیب ہے۔ یہ ہی انسان کی فلاح اور کامرانی کی ضامن ہے۔ کسی دانا نے کہا ہے کہ سادگی بھی انسان کو اس کے وجود اور خدا سے قریب کر دیتی ہے اور آدمی کئی مشقتوں سے بچ جاتا ہے۔ خواتین کا رول یہاں سب سے اہم ہے انہیں چاہئے کہ سادگی کو اپنانے کیلئے عملی اقدامات کریں۔

When sitting in a gathering, avoid mentioning material things like expensive clothes, cars, watches, jewelry, and such expensive things. Photo: INN.
جب محفل میں بیٹھیں تو مادی چیزوں جیسے مہنگے ملبوسات، گاڑی، گھڑی، جیولری اور ایسی مہنگی چیزوں کے ذکر سے بچیں۔ تصویر: آئی این این۔

اللہ تبارک تعالیٰ نے اس عظیم اور حسین کائنات کو نہایت توازن، تناسب اور ترتیب سے بنایا ہے۔ کائنات میں جو رعنائی اور کشش نظر آتی ہے وہ اس کے اعتدال اور توازن ہی کی وجہ سے ہے۔ اسلام نے مسلمان کی ذاتی، عملی زندگی سے متعلق بہت سی ہدایات دی ہیں۔ یہ ہدایت عبادات کے ساتھ ساتھ کھانے پینے، رہنے سہنے، لباس، خواہشات، معاملات وغیرہ سے متعلق ہیں جن کی پیروی کرکے انسان انتہا پسندی سے بچ جاتا ہے۔ ان اسلامی ہدایات پر بندوں کو عمل کرنا بھی آسان ہے اعتدال پر قائم رہنے میں دنیا کا حسن بھی ہے اور یہ خالق کائنات کو مطلوب و محبوب ہے۔ شرم و حیا اسلام کا زیور ہے اسلام دین فطرت ہے جو ہمیشہ انسانیت کی بھلائی اور عظمت و تعظیم کا درس دیتا ہے۔ فیشن دور حاضر کا وہ سجا دھجا، خیرہ انگیز نام ہے جس کی آڑ میں عریانیت اور مادیت کو فروغ دیا جا رہا ہے۔
فیشن کی وجہ سے تقلیدی اور مرعوب ذہنیت پیدا ہوجاتی ہے اور تخلیقی صلاحیت ختم ہوجاتی ہے۔ لوگ ایک تصوراتی دنیا آباد کر لیتے ہیں اس طرح وہ خود سے اور حقیقت سے دور ہوتے چلے جاتے ہیں خود پسندی اور احساس برتری کا جذبہ پیدا ہوتا ہے۔ فیشن پرست انسان حسب ِ منشا شے حاصل نہ ہونے پر مایوسی اور ڈپریشن کا شکار ہوجاتا ہے۔
ایک مومنہ خاتون کے کردار کا بہترین خاکہ اسلام میں موجود ہے جو آنے والی نسلوں کی معمار ہیں ہماری تہذیب کی جڑ ہیں۔ اس کی گود میں اولاد پلتی اور سنورتی ہے جو دولت سے اور تمام چیزوں سے زیادہ بیش قیمت ہے۔ نسلوں کو مضبوط اور امانتدار بنانے کیلئے صحیح اسلامی تربیت کی شدید ضرورت ہے اگر عورت اپنا یہ فرض احسن طریقے سے انجام دے اور اولاد کی تربیت کا حق ادا کر دے تو اسلامی معاشرہ پھر سے مضبوط اور مستحکم بن جائے گا اور ملت کیلئے سایہ دار اور ثمر آور درخت بن سکتا ہے۔ خواتین کو چاہئے کہ پہلے خود سے شروعات کریں۔ فیشن کی ریس میں آگے نکلنے کے بجائے خود بھی بچیں اور اپنی ساتھی خواتین کو بھی بچائیں۔ رشک اور ذکر کرنے والی چیزیں لباس، زیور، میک اپ نہیں ہے بلکہ اخلاق و اعمال ہی ہوتے ہیں۔ جب محفل میں بیٹھیں تو مادی چیزوں جیسے مہنگے ملبوسات، گاڑی، گھڑی، جیولری اور ایسی مہنگی چیزوں کے ذکر سے بچیں۔
اپنے گھر کو خوشی و مسرت کا گہوارہ بنانے کی ہر ممکن کوشش کریں۔ یاد رہے کہ تربیت کے بیج تلخ ہوتے ہیں مگر ان کے پھل ہمیشہ شیریں ہوتے ہیں۔ اسلامی تعلیمات دنیاوی زندگی کی عارضی نوعیت اور آخرت کی لازوال فطرت پر زور دیتی ہے۔ سادہ وضع میں رہنا خلق ایمان میں سے ہے۔ سادگی منفی رجحانات سے نکلنے اور سادہ زندگی گزارنے کی ترغیب ہے۔ یہ ہی انسان کی فلاح اور کامرانی کی ضامن ہے۔ کسی دانا نے کہا ہے کہ سادگی بھی انسان کو اس کے وجود اور خدا سے قریب کر دیتی ہے اور آدمی کئی مشقتوں سے بچ جاتا ہے۔ خواتین کا رول یہاں سب سے اہم ہے انہیں چاہئے کہ سادگی کو اپنانے کے لئے عملی اقدامات کریں:
صرف ضروری اور فائدہ مند اشیاء ہی خریدنے کی کوشش کریں۔ ذخیرہ اندوزی اور مادی سامان کو غیر ضروری جمع کرنے سے پرہیز کریں۔
فضول خرچی سے بچتے ہوئے خوراک اور پانی جیسے وسائل کو احتیاط سے استعمال کریں۔
تعلقات پر توجہ مرکوز کریں۔ مادی حصول پر بامعنی تعلقات کو ترجیح دیں۔ کمیونٹی سروس میں مشغول رہیں۔
کھانے پینے میں بھی سادہ غذا کا استعمال کریں جس سے ہماری صحت بہتر رہے اور امراض سے محفوظ رہیں۔
شادی بیاہ کے معاملات میں بھی تصنع، بناوٹ، تکلفات اور فضول خرچی کی وجہ سے ہمارا سماج کئی مسائل کا شکار ہے اگر ہم سادگی کو اپناتے ہیں تو کئی پریشانیوں اور مشکلات سے چھٹکارا پا سکتے ہیں۔ ہمارا وقت، توانائی اور سرمایہ بچے گا اور اس وقت اور توانائی کا استعمال ہم مثبت سرگرمیوں میں کرسکتے ہیں اور پریشانیوں اور مشکلات سے چھٹکارا پاسکتے ہیں۔
روحانی مشقتوں جیسے عبادات، قرآن کی تلاوت، اذکار، غور و فکر کے لئے وقت نکالیں۔ یہ اندرونی سکون اور اطمینان کو فروغ دیتی ہیں۔
اپنی اولادوں کی تربیت اس طرح کریں کہ وہ سادہ زندگی کو ترجیح دیں اور پیسہ کمانے، آسائشوں اور عیاشیوں کا سامان بنانے والے نہ بنیں بلکہ ہر حال میں شکر ادا کرنے والے، دینے والے، بانٹ کر کھانے والے بنیں۔ حساس دل والے بنیں۔
خواتین کے اجتماعات میں جائیں۔ وہاں بھی معلومات کی ترسیل اور محفل سے اکتساب کا احتساب کریں۔
اسلام سادگی کو پسند کرتا ہے۔ ضروری ہے کہ آپ اپنی منفرد خصوصیات کو قائم رکھتے ہوئے پاکیزگی و خوبصورتی اختیار کریں۔ زیب و زینت کیلئے غیر ضروری فیشن پرستی سے دور رہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK