Inquilab Logo Happiest Places to Work

بچوں کی گرمائی تعطیلات کو کارآمد بنانے کی کوشش کریں

Updated: April 28, 2025, 1:03 PM IST | Momin Rizwana Muhammad Shahid | Mumbai

اِن دنوں بچوں کے امتحانات ختم ہوچکے ہیں اور گرمی کی چھٹیوں کا آغاز ہوچکا ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ پورا سال پڑھائی کرنے کے بعد ملنی والی یہ چھٹیاں بچوں کیلئے بہت اہمیت رکھتی ہیں۔ وہ ان چھٹیوں میں کھیلنا کودنا چاہتے ہیں مگر مائیں اُن کی رہنمائی کریں تاکہ وہ کھیل کود کے ساتھ ساتھ اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو بھی ابھار سکیں۔

Provide children with games during the holidays that will give them the opportunity to learn something and also give them mental exercise. Photo: INN
چھٹیوں میں بچوں کو ایسے گیمز فراہم کریں جن سے انہیں کچھ نہ کچھ سیکھنے کا موقع ملے اور ان کی ذہنی ورزش بھی ہو۔ تصویر: آئی این این

گرمائی تعطیلات بچوں کی زندگی میں خوشی، تفریح اور آرام کا ایک خوشگوار موقع فراہم کرتی ہیں مگر اگر ان ایام کو منصوبہ بندی کے ساتھ گزارا جائے تو یہ وقت کھیل کود تک محدود رہنے کے بجائے ان کی شخصیت سازی، ذہنی نشوونما اور سیکھنے کے مواقع پیدا کرنے کا ذریعہ بن سکتا ہے۔
 والدین، خاص طور پر ماؤں کی رہنمائی سے بچوں کی دلچسپیوں کے مطابق مثبت سرگرمیوں کا انتخاب کرکے نہ صرف ان کی صلاحیتوں کو نکھارا جاسکتا ہے بلکہ ان کی زندگی میں نظم و ضبط، خود اعتمادی اور سیکھنے کا شوق بھی پروان چڑھایا جا سکتا ہے۔
تعلیمی ترقی
 چھٹیاں تعلیم سے مکمل ناطہ توڑنے کا وقت نہیں بلکہ آرام کے ساتھ سیکھنے کا سنہری موقع ہوتا ہے۔
ریڈنگ ٹائم: بچوں کی عمر کے مطابق کتابیں دیں (کہانیاں، سبق آموز کتابیں، تصویری کتابیں)۔ روزانہ کم از کم ۳۰؍ منٹ مطالعہ کروائیں۔
ہوم ورک/ریفریشر: اگر اسکول کا کوئی ہوم ورک ہے تو اسے وقت پر مکمل کروائیں۔ اضافی ورک شیٹس سے پچھلے اسباق کا اعادہ کروائیں۔
تخلیقی صلاحیتوں کو نکھاریں
آرٹ و کرافٹ: رنگ، کاغذ، پینٹس اور ری سائیکل اشیاء سے تخلیقی کام کروائیں۔ بچوں کی تیار کی ہوئی چیزیں دیوار پر لگائیں اور اسٹڈی ٹیبل پر رکھیں تاکہ ان کا حوصلہ بڑھے۔
کہانیاں لکھنا یا سنانا: بچوں کو اپنی لکھی کہانی یا خواب کو بیان کرنے کے لئے کہیں۔ اس سے ان کی تخیل اور زبان بہتر ہوگی۔
ڈی ائی وائے پروجیکٹس: یوٹیوب پر دیکھ کر سادہ پروجیکٹس جیسے گھریلو گھڑی، پینسل ہولڈر یا لیمپ بنانا سکھائیں۔
جسمانی سرگرمیاں
روزانہ کھیلنے کا وقت: کم از کم ایک گھنٹہ جسمانی کھیل جیسے فٹ بال، کرکٹ، سائیکلنگ یا دوڑ شامل کریں۔
یوگا یا ورزش: صبح کے وقت ہلکی یوگا مشقیں یا ورزش سکھائیں تاکہ جسمانی تندرستی رہے۔
تیراکی: اگر ممکن ہو تو تیراکی سیکھنے کا بہترین وقت چھٹیاں ہیں۔
گھریلو ذمہ داری اور نظم و ضبط
روزمرہ کے چھوٹے کام: جیسے بستر ٹھیک کرنا، کھانے کے بعد برتن رکھنا، پودوں کو پانی ڈالنا، چھوٹے بہن بھائیوں کی مدد کرنا وغیرہ۔
ٹائم ٹیبل بنائیں: سونے، جاگنے، کھیلنے اور پڑھنے کا نظم و ضبط بنائیں تاکہ وقت کا صحیح استعمال ہو سکے۔
روحانی و اخلاقی تربیت
اسلامی قصے اور سیرت: نبیوں کے قصے، صحابہ کی زندگی اور اسلامی اخلاقیات سادہ انداز میں بیان کرکے سنائیں۔
دعائیں یاد کروانا: روزمرہ کی دعائیں، سونے، کھانے اور وضو کی دعائیں یاد کروائیں۔
نماز کی تربیت: نماز کے لئے رغبت دلائیں اور عملی طور پر ساتھ پڑھنے کی عادت ڈلوائیں۔
سماجی شعور اور خدمت کا جذبہ
والدین یا بزرگوں کی مدد: چھوٹے چھوٹے کاموں میں شریک کریں، جیسے الماری میں کپڑے تہہ کرکے رکھنا، خریداری میں ساتھ لے جانا۔
رفاہی کاموں میں دلچسپی: غریبوں کے لئے کپڑے یا کھانا جمع کرنا، پرانے کھلونے عطیہ کرنا وغیرہ۔
ٹیکنالوجی کا تعمیری استعمال
تعلیم کے لئے استعمال: بچوں کو تعلیمی ویڈیوز یا ڈاکیومنٹریز دکھائیں۔
وقت کی حد: ویڈیو گیمز اور تفریحی اسکرین ٹائم کے لئے وقت مقرر کریں (مثلاً روزانہ ایک گھنٹہ)۔
خاندانی تعلقات مضبوط کرنا
بورڈ گیمز: جیسے لوڈو، شطرنج، مونوپالی وغیرہ۔
فیملی پکنک: ہفتہ وار باہر گھمانے لے جائیں یا کسی تاریخی مقام کی سیر کروائیں۔
فیملی میٹنگز: بچوں سے روزانہ کی بات چیت کریں، ان کے خیالات سنیں اور ان کی رائے کو اہمیت دیں۔
 گرمائی تعطیلات بچوں کی زندگی میں سیکھنے، سمجھنے اور خود کو بہتر بنانے کا قیمتی موقع ہوتی ہیں۔ اگر ان تعطیلات کو صرف وقت گزاری یا تفریح تک محدود رکھا جائے تو یہ مواقع ضائع ہوسکتے ہیں۔ والدین، خاص طور پر ماؤں کا کردار نہایت اہم ہے کہ وہ بچوں کی سرگرمیوں کی درست رہنمائی کریں، ان کی دلچسپیوں کو تعمیری سمت دیں اور ایسا ماحول فراہم کریں کہ جہاں بچہ اپنی صلاحیتوں کو پہچان سکے۔ یاد رہیں اس دوران ماؤں کا رویہ ہلکا پھلکا ہونا چاہئے تاکہ بچے ہنستے کھیلتے سیکھیں۔
 تعلیم، اخلاق، صحت، تخلیقی سرگرمیاں اور خاندان کے ساتھ وقت گزارنے جیسے پہلوؤں کو متوازن طور پر شامل کرنا ہی ان تعطیلات کو واقعی مفید اور یادگار بنا سکتا ہے۔
 یاد رکھیں، ’’بچوں میں آج جو بیج بوئیں گے، وہی کل ان کی شخصیت کا تناور درخت بنے گا۔‘‘
 لہٰذا ان چھٹیوں کو غنیمت جانتے ہوئے مائیں بچوں کی بہترین انداز میں رہنمائی کریں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK