گزشتہ ہفتے مذکورہ بالا عنوان دیتے ہوئے ہم نے ’’اوڑھنی‘‘ کی قارئین سے گزارش کی تھی کہ اِس موضوع پر اظہارِ خیال فرمائیں۔ باعث مسرت ہے کہ ہمیں کئی خواتین کی تحریریں موصول ہوئیں۔ ان میں سے چند حاضر خدمت ہیں۔
EPAPER
Updated: November 16, 2023, 5:29 PM IST | Saaima Shaikh | Mumbai
گزشتہ ہفتے مذکورہ بالا عنوان دیتے ہوئے ہم نے ’’اوڑھنی‘‘ کی قارئین سے گزارش کی تھی کہ اِس موضوع پر اظہارِ خیال فرمائیں۔ باعث مسرت ہے کہ ہمیں کئی خواتین کی تحریریں موصول ہوئیں۔ ان میں سے چند حاضر خدمت ہیں۔
عمل سے زندگی بنتی ہے جنت بھی جہنم بھی
مَیں ان پانچ برسوں میں ایسا عمل کرنا چاہتی ہوں جس سے اللہ بھی راضی ہو اور بندہ بھی خوش ہو۔ ہر وہ کام کرنا چاہتی ہوں جس سے دنیا میں اتحاد پیدا ہو۔ خلوص ومحبت پیدا ہو۔ دنیا محبت کا گہوارہ بن جائے۔ مجھ میں ایسی صفت پیدا ہو جائے جس سے ہر انسان کو فائدہ پہنچے تو دل کو ایک خوشی ملتی ہے۔ بس دوسروں کے لئے جیوں۔ دوسروں کے لئے کام کروں۔ جانور ہو یا انسان، ہر ایک کے لئے ہمدردی ہو اور یہ صفت اللہ کو راضی کرنے ہی سے پیدا ہوسکتی ہے۔ میں جب قران کا گہرای سے مطالعہ کروں گی اور اچھی اچھی کتابیں پڑھوں گی اور صوفیائے کرام کے نقش قدم ٘پر چلوں گی تو مجھ میں یہ تمام صفات پیدا ہوں گی اس لئے کتابوں کا مطالعہ بہت ضروری ہے۔ ہر انسان اپنے لئے جیتا ہے لیکن مَیں دوسروں کے ٗلئے جینا چاہتی ہوں۔ خلق خدا کی خدمت سب سے بڑی عبادت ہے۔ میں اس میں سب سے آگے رہنا چاہتی ہوں۔
مومنہ خاتون (علیگڑھ، یوپی)
اپنے کریئر میں بہتری حاصل کروں
مَیں خود کو آئندہ پانچ برسوں میں کہاں دیکھنا چاہتی ہوں؟ یہ ایک سوال ہے جو ہمیشہ ہمارے دلوں میں بسا رہتا ہے۔ کچھ لوگ اس سوال کا جواب تلاش کرتے رہتے ہیں اور کچھ لوگ اس سوال کو اپنی راہ چلتے رہتے ہیں۔ پانچ برسوں کا وقت بہت قیمتی ہوتا ہے۔ اس میں آپ کئی بڑے اور چھوٹے مقاصد کا تعین کرسکتے ہیں۔ اس وقت کا فائدہ اٹھانے کے لئے ایک طریقہ ہوتا ہے:
٭ تعین کریں کہ آپ کس کام کو کرنا چاہتی ہیں اور پھر اپنے اہداف کی جانب بڑھیں۔
٭ پہلا قدم یہ ہوتا ہے کہ آپ اپنی خواہشات کو واضح کریں۔
بلا شک، یہ خواب ہر شخص کے لئے مختلف ہوتا ہے، مگر میں خود کو آئندہ پانچ برسوں میں ایک ماہر ترقی یافتہ پروفیشنل بنتے ہوئے دیکھتی ہوں۔ یہ خواب ہر دن مجھے اپنے قریب محسوس ہوتا ہے اور میں اس راستے پر چلتی ہوئی خود کو محسوس کرتی ہوں۔ پانچ برسوں میں خود کو ماہر ترقی یافتہ پروفیشنل بنانے کے لئے، میں نے اپنے لکھنے اور بولنے کی صلاحیتوں کو مزید بڑھانے کا عہد کیا ہے۔ میں چاہتی ہوں کہ میرے الفاظ دوسرے لوگوں کو متاثر کریں اور میری تحریریں اور گفتگو لوگوں کو محظوظ کریں۔ میرا مقصد ہے کہ میں اپنے کریئر میں بہتری حاصل کروں اور اپنی صلاحیتوں میں نیا پن لاؤں۔ میں اپنے کام کے تئیں سنجیدہ ہوں، خوب محنت کر رہی ہوں اور ہر دن نئی چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لئے بالکل تیار ہوں۔ ہر چیلنج میرے لئے ایک موقع ہوتا ہے، اور میں اسے ایک نیا سبق سیکھنے کا ذریعہ سمجھتی ہوں۔ میرے اندر میں ہمیشہ کسی نئے چیلنج کو حل کرنے کا جذبہ ہے اور میں چاہتی ہوں کہ میں ہر موقع کو قبول کروں اور اس سے سیکھوں۔ میں یہ چاہتی ہوں کہ پانچ برسوں بعد، جب میں اپنی پیشہ ورانہ زندگی کا جائزہ لوں تو یہ محسوس کروں کہ واقعی مَیں نے وہ سب حاصل کر لیا تو مَیں چاہتی تھیں۔ اس سفر میں، میں نے خود کو ایک بہترین انسان اور پیشہ ورانہ فرد بنانے کا عہد کیا ہے۔ پانچ برسوں میں، میں خود کو ایک کامیاب انسان دیکھنا چاہتی ہوں، جو ہر چیلنج کو حل کرتا ہے اور ہر دن نئی بلندیوں کی طرف بڑھتا ہے۔ یہ خواب میری راہوں کو روشن کرتا ہے اور مجھے یقین ہے کہ میں اسے حقیقت بناسکتی ہوں۔
زینب ساجد پٹیل (جلگاوں، مہاراشٹر)
خانہ داری کی صلاحیتوں میں مہارت
الحمدللہ! اللہ عزوجل نے بہترین نعمتوں سے نوازا ہے لیکن پھر بھی دل میں بہت سے ارمان مچلتے رہتے ہیں۔ مَیں جانتی ہوں کہ اللہ تعالیٰ نے مجھے مزید دینداری عطا فرمائے۔ مجھے اپنے دین ِ مبین کی سچی محبت اور سمجھ عطا فرمائے۔ مَیں کلام پاک کو سمجھ کر پڑھنا چاہتی ہوں۔ اللہ نے جو پیغام ہمیں دیا ہے اسے سمجھ کر دوسرے کو سمجھانا چاہتی ہوں۔ ایک ماں کے طور پر خود کی مزید اصلاح کرنا چاہتی ہوں۔ خانہ داری کی اپنی صلاحیتوں کو مزید نکھارنا چاہتی ہوں۔ مجھ میں جو بھی کمیاں ہیں انہیں سدھارنا چاہتی ہوں۔ آئندہ پانچ برسوں میں خود کو ان کاموں کو انجام کرتے ہوئے دیکھنا چاہتی ہوں۔
رضوی نگار (اندھیری، ممبئی)
میرا ہدف: اسسٹنٹ پروفیسر کا عہدہ
میری خواہش ہے کہ میں اسسٹنٹ پروفیسر کی جاب کرکے سینئر کالج پر درس و تدریس کے فرائض انجام دوں۔ اپنی اس خواہش کی تکمیل کے لئے میں مسلسل کوشاں ہوں۔ اسی طرح کچھ اور اہداف میں نے طے کررکھے ہیں۔ جن میں خطاطی، مصوری اور میرے تھیسس کی کتاب کی شکل میں اشاعت شامل ہیں۔ ان شاء اللہ میں آئندہ پانچ سالوں میں خود کو اسسٹنٹ پروفیسر، ایک ماہر مصورہ،کیلیگرافر اور ادیبہ کے مقام پر دیکھنا چاہتی ہوں۔
نکہت انجم ناظم الدین (جلگاؤں، مہاراشٹر)
مستقبل آج بھی ہماری مٹھی میں ہے
اپنے خوبصورت مستقبل کےلئے منصوبہ بندی اور اپنے اہداف کے حصول کے لئے مؤثر طریقہ تلاش کرنا ہر انسان کا ایک خواب ہوتا ہے۔ اولاد اللہ کی بڑی نعمتوں میں سے ایک نعمت ہے اور قوم و ملت کے مستقبل ہیں۔ ان کی تعلیم و تربیت کرکے ان کو اچھا شہری اور اچھا انسان بناؤں تاکہ وہ قوم و ملک و ملت کے لئے نافع بنیں۔ میں خود کو کامیاب اور صالح اولاد کی ماں دیکھنا چاہتی ہوں۔ ہم ماضی بدل نہیں سکتے مگر حال اور مستقبل آج بھی ہماری مٹھی میں ہے۔
رخسانہ (علی گڑھ، یوپی)
شعبے سے ریٹائر مگر فرض سے نہیں
میں سرکاری اسکول میں ۱۹۹۲ء سے درس و تدریس کے فرائض انجام دے رہی ہوں۔ پانچ سال بعد مَیں ریٹائر ہو جاؤں گی۔ لیکن کہتے ہیں کہ ٹیچر عمر کے اعتبار سے نوکری سے سبکدوش ہو جاتا ہے لیکن اپنے فرض سے نہیں۔ کریئر کے ابتدا ہی سے اپنے کام کے تئیں جو دلچسپی تھی وہ آج بھی برقرار ہے۔ اس لئے مَیں چاہتی ہوں کہ پانچ سال بعد بھی مَیں اسی شعبے سے وابستہ رہوں۔ اپنے تجربات کو بروئے کار لاؤں اور غیر سرکاری تنظیموں سے منسلک رہ کر فلاح کے کام انجام دوں۔
ثمینہ علی رضا خان (کوسہ، ممبرا)
میں خود کو ایک کامیاب قلمکار کے طور پر دیکھنا چاہتی ہوں
یوں تو پل بھر کا بھروسہ نہیں لیکن اگر اللہ پاک نے میری زندگی میں اضافہ کیا تو ائندہ پانچ برسوں میں میں خود کو ایک کامیاب قلمکار کے طور پر دیکھنا چاہتی ہوں۔ میری چاہت ہے کہ میں نے جو بھی احساس اور جذبات اپنی کتابوں میں لکھے ہیں وہ زیادہ سے زیادہ عوام تک پہنچے، وہ میری لکھی باتوں کو سمجھیں اور اچھی باتوں کو عمل میں لائیں۔ زیادہ اونچا اٹھنے کی خواہش نہیں ہے میری کیونکہ مجھے اونچائی سے ڈر لگتا ہے، میں بس اس قابل بننا چاہتی ہوں جہاں پر میں اپنے بوتے پر ضرورتمندوں کی مدد کر سکوں، ان کی زندگی سوار سکوں۔
ہما انصاری ( مولوی گنج، لکھنؤ)
حج و عمرہ کی سعادت
آئندہ پانچ برسوں میں، مَیں چاہوں گی کہ مَیں نے جو منزلِ مقصود طے کئے ہیں ان میں کامیابی ہو جاؤں۔ اور اسی کے ساتھ ہمارے والدین کیساتھ حج و عمرہ کی سعادت حاصل کرنے کی خواہشمند ہوں۔
شیخ تحسین حبیب (گھنسولی، نوی ممبئی)
تعلیمی آفیسر بننا چاہتی ہوں
ایک با مقصد انسان نہ صرف ماہ و سال کی بلکہ اپنے ہر پل ہر لمحے کی منصوبہ بندی کرتا ہے۔ وقت کا تقاضا بھی یہی ہے۔ زندگی کے مختلف معاملات کی منصوبہ بندی کرتے ہوئے انسان موت کو یکسر فراموش کر دیتا ہے جو کہ برحق ہے۔ زندگی کی حقیقت کو سامنے رکھتے ہوئے میں اپنے آپ کو آئندہ پانچ برسوں میں ایک تعلیمی آفیسر کے روپ میں تعلیمی امور انجام دیتے ہوئے دیکھنا چاہتی ہوں۔ اللہ رب العزت کے حضور دست دعا ہوں کہ وہ اس مقصد کو پانے میں میرے مدد فرمائے (آمین)۔ اللہ ہی ہم سب کا حامی و ناصر ہے۔
فردوس انجم ( بلڈانہ مہاراشٹر)
پینٹنگ میں مہارت
مجھے پینٹنگ کا بے حد شوق ہے۔ آئندہ پانچ برسوں میں اپنے اس مشغلے میں مہارت حاصل کرنا چاہتی ہوں۔ مَیں طلبہ کو پینٹنگ سکھانا چاہتی ہوں۔ اُمید ہے کہ آئندہ پانچ برس میں میری اپنی پینٹنگ کی کلاس ہوگی۔
مومن روزمین (بھیونڈی، تھانے)
تعلیمی شعبے کے لئے خدمت
مَیں درس و تدریس کے شعبے سے منسلک ہوں اور اسی کی مرہون منت ایک تعلیمی تنظیم سے بھی وابستہ ہوں۔ تعلیم کا بڑھتا ہوا معیار اس بات کی آگاہی دیتا ہے کہ ہر استاد کو بدلتے دور کے ساتھ ہر وقت کچھ نہ کچھ سیکھتے رہنا چاہئے اور تعلیمی ترقی کی راہ پر گامزن ہونا چاہئے۔ ویسے تو زندگی کا کوئی بھروسہ نہیں مگر پانچ سال بعد میں ایک ایسا سماجی رکن بننا چاہتی ہوں جو تعلیم اور تعلیمی سرگرمیوں کے لئے ہمیشہ کوشاں رہے۔ جس سے نہ صرف ذاتی ترقی ہو بلکہ ساتھ ساتھ ملک کے نونہالوں کی بھی ترقی ہو۔ اس کے علاوہ تعلیمی خدمت انجام دینا چاہتی ہوں۔ تعلیم سے جڑی بنیادی ضروریات کا حل نکالنا چاہتی ہوں۔ گویا کہ اللہ اتنا ظرف دے کہ میں تعلیم کے میدان میں ہر وقت سرگرم عمل رہوں اور اپنے علاقے میں مزید اپنا اور اپنی قوم کا نام روشن کر سکوں۔
مومن رضوانہ محمد شاہد (ممبرا، تھانے)
اسسٹنٹ ایجوکیشن آفیسر کا ہدف
مَیں آئندہ برسوں میں اپنے آپ کو محکمہ تعلیم کی ایک افسر کے طور پر دیکھنا چاہوں گی۔ مَیں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کرکے اپنے نام کے آگے ’’ڈاکٹر‘‘ لگانا چاہتی ہوں۔ مَیں نے بہت سارے خواب دیکھتے ہیں لیکن نامساعد حالات اور خانگی ذمہ داریوں کی وجہ سے ادھورے رہ گئے ہیں۔ مَیں انہیں پورا کرنا چاہتی ہوں۔ مَیں محکمہ تعلیم میں اے ای او کے (اسسٹنٹ ایجوکیشن آفیسر) کے طور پر کام کرنا چاہتی ہوں۔ مجھے پوری اُمید ہے کہ میرا یہ خواب ضرور پورا ہوگا۔ مَیں آئندہ برسوں میں اپنے تدریسی سفر کو اور زیادہ روشن ہوتے ہوئے دیکھنا چاہتی ہوں۔ تدریس کا پیشہ جو ہمیشہ سے میری پہچان رہا ہے۔ اس میں اور آگے بڑھنا چاہتی ہوں جتنی تعلیم یا جو بھی میرے علم میں ہے مَیں اس سے اپنے طلبہ کو مستفید کرنا چاہتی ہوں۔ آپ عمر کے جس بھی حصے میں ہوں آپ اپنے خوابوں کو ضرور پورا کریں، بشرطیکہ وہ دوسروں کے لئے اور آپ کے لئے فائدہ مند ہوں۔ ہمارا معاشرہ یا وہ تنگ ذہن لوگ جو یہ سمجھتے ہیں کہ عمر گزرنے کے ساتھ آپ کچھ نہیں کرسکتے، مَیں اپنے مقصد میں کامیاب ہو کر ان لوگوں کو غلط ثابت کرنا چاہتی ہوں۔ مَیں اپنے بچوں کو یہ بتانا چاہتی ہوں کہ اپنے مقصد کو پورا کرنے کے لئے آپ کو کس طرح آگے بڑھنا چاہئے؟ اور لگن سچی ہو تو اللہ راستے خودبخود کھول دیتا ہے۔ اور ان شاء اللہ مَیں اپنے مقصد میں ضرور کامیاب ہوں گی۔
انصاری لمیس (بھیونڈی، تھانے)
اُردو میڈیم ڈجیٹل اسکول کھولنا چاہتی ہوں
یہ اچھی بات ہوتی ہے کہ آپ اپنی زندگی کے بارے میں سوچیں اور طے کریں کہ آپ اپنے مستقبل میں کیا کیا کرنا چاہتی ہیں۔ کوئی بھی کام کرنے کے لئے منصوبہ بندی بےحد ضروری ہوتی ہے۔ اس کے دو فائدے ہیں: پہلا کہ آپ کا وقت بچ جاتا ہے۔ دوسرا منصوبہ بندی کے ساتھ کئے ہوئے کام میں کامیابی بھی حاصل ہوتی ہے۔ میں اپنی بات کروں تو میں آنے والے ۵؍ برسوں میں اپنے آپ کو ہندوستان کی مضبوط آور کامیاب خاتون میں شمار ہوتے ہوئے دیکھنا چاہتی ہوں۔ اپنے دونوں یوٹیوب چينلوں کو بلندی تک پہنچانا چاہتی ہوں۔ اس کامیابی سے میں اُردو میڈیم ڈجیٹل اسکول کھولنا چاہتی ہوں، جس کی بھاگ دوڑ مَیں خود سنبھالنا چاہتی ہوں۔ اللہ رب العزت سے دُعا ہے کہ مستقبل کے لئے میری کوشش کامیابی میں بدل جائے (آمین یا رب العالمین)۔
شاہدہ وارثیہ (وسئی، پال گھر)
خدمت خلق کیلئے وقف
انسانی فطرت ہے کہ انسان اپنے دل میں ہزارہا خواہشات رکھتا ہے لیکن وہ سب پایۂ تکمیل کو پہنچ جائیں ممکن نہیں اس لئے آنے والے برسوں میں میں خود کو اس مقام پر دیکھنا چاہتی ہوں جہاں سے میں غریبوں، بے کسوں اور ناداروں کی خدمت كر سکوں ان کا دکھ سکھ بانٹ سکوں۔ خود کفیل ہونے کے ساتھ ساتھ دوسروں کو بھی خود کفیل بنانے میں معاون ہو سکوں۔ خدمت ِ خلق سے ہی دنیا و آخرت سنورتی ہے اس عارضی زندگی کی خواہشات ترک کرکے آخرت کی لامتناہی اور لازوال زندگی کا ارتکاب کرکے ہی ہم دونوں عالم میں سرخرو ہوسکتے ہیں۔
سلیمہ خاتون (پیلی بھیت، یوپی)
کامیاب بلاگر بننا چاہتی ہوں
مَیں انقلاب اخبار کی بے حد ممنون و مشکور ہوں کہ اس نے میرے اندر چھپی ہوئی صلاحیتوں کو اُبھارنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ اپنی تحریروں کو بہتر سے بہتر کرنے کی کوشش میں دن بدن اُن میں نکھار آتا گیا۔ یہی وجہ ہے کہ آج مَیں اپنے لکھنے کے ہنر میں پُر اعتماد ہوں۔ اس ضمن میں مزید محنت جاری رکھوں گی۔ اور آئندہ پانچ برسوں میں خود کو ایک بہترین انسان کے ساتھ کامیاب اُردو بلاگر کے طور پر دیکھنا چاہتی ہوں، ان شاء اللہ۔
فرح حیدر (اندرا نگر، لکھنؤ)
اعلیٰ مقام پاؤں....
ہر انسان اپنا ایک مقام چاہتا ہےاور وہ اپنی پوری زندگی اسی جدوجہد اور تگ ودود میں لگا رہتا ہے کہ اسےوہ مقام حاصل ہو جائے میری بھی یہ تمنا ہے کہ میں آنے والے پانچ برسوں میں اس مقام پر پہنچ جاؤں اوراعلیٰ مقام پاؤں۔
میری یہ آرزو ہےکہ میں خانہ کعبہ کا طواف کروں اور مسجد نبویﷺ کا دیدار کروں۔ ارض مقدسہ کی زیارت کروں اور روضہ مبارک کا دیدار کروں۔ اللہ تعالیٰ میری یہ آرزو پوری کرے (آمین)۔
ترنم صابری (سنبھل، یوپی)
ذاتی اور ادارے کی ترقی
اس وقت میں ایک ادارے میں بحیثیت سپروائزر کام کر رہی ہوں۔ آئندہ برسوں میں میری یہ کوشش ہوگی کہ مَیں اسی ادارے میں مزید ترقی کی منازل طے کروں۔ مَیں ادارے اور خود کو اعلیٰ مقام تک پہنچتا ہوا دیکھنا چاہتی ہوں۔ اللہ تعالیٰ مجھے اپنے مقصد میں کامیاب کرے (آمین)۔
قریشی عربینہ محمد اسلام (بھیونڈی، تھانے)
اللہ کو راضی کر لوں
دعا گو ہوں کہ اس وقت تک موت نہ آئے جب تک سارے گناہ معاف نہ ہو جائیں۔
آدمی بلبلا ہے پانی کا = کیا بھروسہ ہے زندگانی کا
یہ بڑا سچا شعر ہے۔ موت ایک حقیقت ہے۔ کوئی نہیں جانتا کہ اس کی زندگی کی میعاد کتنی ہے۔ پھر بھی زندگی کو بھرپور جینا چاہئے۔ زندگی زندہ دلی کا نام ہے، مردہ دل خاک جیا کرتے ہیں؟ زندگی عمل سے خالی نہیں ہونی چاہئے۔ عمل سے زندگی بنتی ہے جنت بھی جہنم بھی، یہ خاکی اپنی فطرت میں نہ نوری ہے نہ ناری ہے۔ ہر کوئی چاہتا ہے کہ وہ ترقی کے زینے طے کرتا جائے۔ میں کہیں جاب نہیں کرتی ہوں۔اس وقت میری عمر ۶۵؍ سال ہے۔ آنے والے پانچ برسوں میں اللہ مجھے اتنی زندگی دے کہ میں اپنے آپ کو مکمل طور پر اللہ کے حضور میں حاضر و ناظر رہ کر زیادہ سے زیادہ عبادت کروں اور اس وقت تک مجھے موت نہ آئے جب تک اللہ میرے گناہوں کو معاف نہ کر دے اور ایمان پہ خاتمہ کرے۔ ماشاءاللہ کئی پوتی پوتا اور نواسی نواسہ ہیں۔ اللہ کا شکر ہے تین بہویں ہیں اور پانچوں بیٹیوں کی شادی ہوچکی ہے لیکن مجھے ابھی مکمل عبادت کا وقت نہیں مل پاتا۔ کچھ مصروفیات ہیں۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آنے والے پانچ برسوں میں مجھے ایسا بنا دے کہ میں مکمل عبادت کروں، دل لگا کر قرآن کا ترجمہ پڑھوں اور ہر سال اعتکاف میں بیٹھوں۔ اللہ میری مراد پوری کرے (آمین ثم آمین)۔
نجمہ طلعت (جمال پور، علی گڑھ)
اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں بحیثیت افسر
مَیں پیشے کے اعتبار سے معلمہ ہوں۔ میں اب سے پانچ سال بعد اپنے آپ کو اسی شعبے میں مصروف دیکھنا چاہتی ہوں کیونکہ میرا ماننا ہے کہ معاشرے میں پھیلی برائیوں کو تعلیم کے ذریعے ہی دور کیا جاسکتا ہے۔ ایک پڑھا لکھا فرد ہی اپنے حقوق کو جان کر معاشرے میں انقلاب لاسکتا ہے۔ میں اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں کام کرنا چاہوں گی۔ ایک اعلیٰ تعلیم یافتہ، قابل، مضبوط، پرکشش اور انسانی ہمدردی کے نظریات پر عمل کرتے ہوئے معاشرے اور ملک کی خدمت کرنے والی معلمہ بن کر اُبھرنا چاہتی ہوں۔ نہ صرف ریاستی سطح پر بلکہ یہ چہرہ بین الاقوامی سطح پر پہچانا جائے، جس کے لاکھوں چاہنے والے ہوں گے۔ یہ میرے دماغ اور دل کے اتحاد سے نکلنے والی آواز ہے۔ میرا مقصد تعلیم کو مزید عام اور مضبوط بنانا ہے۔ مجھے اپنے آپ پر مکمل بھروسہ ہے کیونکہ جو بھی مصیبت میرے راستے میں آئی ہے میں نے اس کا ڈٹ کر سامنا کیا ہے اور آئندہ بھی کبھی ہار نہ ماننے کا پختہ عزم رکھتی ہوں۔ پختہ عزم، محنت، جنون اور تعلیم کی بنیاد پر آنے والے پانچ برسوں میں میں خود کو تعلیم کے اعلیٰ شعبے کا افسر بنتے دیکھنا چاہتی ہوں۔
آفرین عبدالمنان شیخ (شولاپور، مہاراشٹر)
فوٹوگرافر بننا چاہتی ہوں
مَیں آئندہ پانچ برسوں میں خود کو پروفیشنل فوٹوگرافر کے طور پر دیکھنا چاہتی ہوں۔ اس ضمن میں، مَیں خوب محنت کر رہی ہوں اور مجھے یقین ہے ایسا ضرور ہوگا۔
مریم (ممبئی)
اگلے ہفتے کا عنوان: بچپن میں کھایا ایسا پکوان جس کا ذائقہ اب بھی یاد ہے۔ اظہار خیال کی خواہشمند خواتین اس موضوع پر دو پیراگراف پر مشتمل اپنی تحریر مع تصویر ارسال کریں۔ وہاٹس ایپ نمبر: 8850489134