• Fri, 03 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

خواتین کا معاشی طور پر خود کفیل ہونا کیوں لازمی ہے؟ کیسے ممکن ہے؟

Updated: August 27, 2024, 12:58 PM IST | Nikhat Anjum Nazimuddin | Mumbai

جب خواتین کو مالی وسائل پر اختیار حاصل ہوتا ہے تو وہ اپنی اور اپنے خاندان کی فلاح و بہبود کیلئے بہتر فیصلے کرسکتی ہیں۔ اپنے بچوں کی تعلیم، صحت اور خوراک کے حوالے سے مؤثر اقدامات کرسکتی ہیں۔ معاشی خود مختاری سے خواتین کو معاشرتی دباؤ سے نجات ملتی ہے، اور وہ خود کو معاشرت میں برابر کا شریک سمجھنے لگتی ہیں۔

Entrepreneurial opportunities and employment opportunities give women independence and confidence in their lives. Photo: INN
کاروباری مواقع اور حصول روزگار خواتین کو اپنی زندگی میں خودمختاری اور اعتماد فراہم کرتا ہے۔ تصویر : آئی این این

معاشی خود مختاری کا مطلب ہے کہ کسی فرد کو اپنی معاشی ضروریات پوری کرنے اور مالی فیصلے کرنے کا اختیار حاصل ہو۔ چاہے وہ مرد ہو یا عورت۔ روایتی معاشرت میں خواتین کو زیادہ تر گھریلو ذمہ داریوں تک محدود رکھا گیا۔ مالی اور معاشی امور میں ان کی شمولیت نہ ہونے کے برابر ہوتی تھی لیکن وقت کے ساتھ ساتھ دنیا بھر میں خواتین نے اپنے حقوق کیلئے آواز اٹھائی اور مختلف تحریکوں کے ذریعے معاشی خود مختاری کی طرف قدم بڑھایا۔ خواتین کی معاشی خود مختاری نہ صرف ان کے ذاتی مفاد کیلئے ضروری ہے بلکہ یہ خاندان، معاشرت، اور ملک کی ترقی کیلئے بھی نہایت اہم ہے۔ جب خواتین کو مالی وسائل پر اختیار حاصل ہوتا ہے تو وہ اپنی اور اپنے خاندان کی فلاح و بہبود کیلئے بہتر فیصلے کرسکتی ہیں۔ اپنے بچوں کی تعلیم، صحت اور خوراک کے حوالے سے مؤثر اقدامات کرسکتی ہیں۔ معاشی خود مختاری سے خواتین کو معاشرتی دباؤ سے نجات ملتی ہے، اور وہ خود کو معاشرت میں برابر کا شریک سمجھنے لگتی ہیں۔ جب خواتین اپنے مالی معاملات خود سنبھالتی ہیں تو ان کی خود اعتمادی میں اضافہ ہوتا ہے جو انہیں زندگی کے مختلف پہلوؤں میں کامیاب ہونے میں مدد دیتا ہے۔
 خواتین کی معاشی خود مختاری کی راہ میں کئی رکاوٹیں بھی ہیں۔ سب سے بڑی رکاوٹ معاشرتی روایات اور پدر شاہی نظام ہے، جو خواتین کو معاشی امور میں مکمل طور پر شمولیت سے روکتا ہے۔ دیہی علاقوں میں خواتین کو معاشی مواقع حاصل کرنے میں زیادہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے کیونکہ وہاں تعلیم، ملازمت، اور کاروباری مواقع کم ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ، صنفی امتیاز، عدم تعلیم، اور معاشرتی دباؤ بھی خواتین کی معاشی خود مختاری کی راہ میں رکاوٹ بنتے ہیں۔ کئی اداروں میں خواتین کو ملازمتوں میں بھی مردوں کے مقابلے میں کم تنخواہ دی جاتی ہے، جو ان کی خود مختاری کی راہ میں حائل ایک بڑی رکاوٹ ہے۔ خواتین کی معاشی خود مختاری کو فروغ دینے کیلئے کچھ اقدامات کئے جاسکتے ہیں۔ اس عمل کیلئے مندرجہ ذیل عناصر کارآمد ثابت ہوسکتے ہیں:
تعلیم: تعلیم وہ بنیادی ذریعہ ہے جس کے ذریعے خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنایا جاسکتا ہے۔ تعلیم خواتین کو اپنی صلاحیتوں کو نکھارنے، مواقع کی تلاش اور اپنے حقوق کے بارے میں آگاہی فراہم کرتی ہے۔ تعلیم یافتہ خواتین زیادہ بہتر نوکریاں حاصل کرسکتی ہیں اور کاروبار میں بھی کامیاب ہوسکتی ہیں۔
ملازمت کے مواقع: ملازمت کے مواقع میں اضافہ اور خواتین کی شرکت کو یقینی بنانا ایک اہم قدم ہے۔ مختلف شعبوں میں خواتین کیلئے ملازمت کے مواقع پیدا کرنا اور ان کی ترقی کیلئے مناسب ماحول فراہم کرنا ضروری ہے۔ ملازمت کے مواقع بڑھنے سے خواتین کی معاشی خودمختاری اور معاشرتی مقام میں اضافہ ہوتا ہے۔
کاروبار اور حصول روزگار: کاروباری مواقع اور حصول روزگار خواتین کو اپنی زندگی میں خودمختاری اور اعتماد فراہم کرتا ہے۔ خواتین کے کاروباری مواقع بڑھانے کیلئے مالی معاونت، تکنیکی مدد اور مشاورت کی فراہمی اہم ہے۔ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار میں خواتین کی شمولیت ان کے معاشی مقام کو مضبوط کرتی ہے۔
قانونی حقوق اور تحفظ: قانونی حقوق اور تحفظ خواتین کی معاشی خودمختاری کیلئے ضروری ہیں۔ خواتین کو جائیداد کے حقوق، وراثت کے حقوق، اور ملازمت کے حقوق میں برابری ملنی چاہئے۔ جنسی ہراسانی اور تشدد جیسے مسائل سے تحفظ فراہم کرنا اور ان کے خلاف سخت قوانین نافذ کرنا بھی ضروری ہے۔
مالیاتی شمولیت: خواتین کی مالیاتی شمولیت بھی ایک اہم عنصر ہے۔ بینک اکاؤنٹس، مائیکرو فائنانس، اور دیگر مالیاتی خدمات تک خواتین کی رسائی کو آسان بنایا جانا چاہئے۔ اس کے ساتھ ساتھ خواتین کو مالیاتی تعلیم بھی فراہم کی جانی چاہئے تاکہ وہ اپنے مالی معاملات کو خود سنبھال سکیں۔
فرسودہ سوچ اور رویوں میں تبدیلی: خواتین کے کام کرنے، کاروبار کرنے، اور تعلیم حاصل کرنے کے حق کو تسلیم کرنا اور اس کی حوصلہ افزائی کرنا معاشرتی ترقی کیلئے ضروری ہے۔ معاشرتی رکاوٹیں اور دقیانوسی تصورات خواتین کی ترقی میں رکاوٹ بن سکتے ہیں، اس لئے انہیں ختم کرنا ضروری ہے۔ 
ٹیکنالوجی تک رسائی: خواتین کو ڈجیٹل اسکلز اور انٹرنیٹ تک رسائی فراہم کرنا انہیں نئے مواقع سے فائدہ اٹھانے میں مدد دے سکتا ہے۔ آن لائن کاروبار اور ای کامرس کے ذریعے خواتین اپنے کاروبار کو مزید وسعت دے سکتی ہیں۔ 
خاندانی حمایت: اگر افراد خانہ انہیں آگے بڑھنے میں مدد کریں تو وہ زیادہ کامیاب ہوسکتی ہیں۔ ان کی ترقی میں خاندان کی حمایت اہمیت رکھتی ہے۔
 ان تمام عوامل کو مدنظر رکھتے ہوئے، خواتین کی معاشی خودمختاری کو یقینی بنایا جا سکتا ہے جو کہ معاشرتی ترقی اور ملکی خوشحالی کیلئے ناگزیر ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK