عام طور پر خواتین تجربات کرنے سے گھبراتی ہیں۔ وہ صرف ان سرگرمیوں میں حصہ لیتی ہیں جن سے وہ مانوس ہیں۔ اکثر خواتین اضطراب یا تناؤ یا درد کے احساس سے بچنے کیلئے اپنے کمفرٹ زون میں رہتی ہیں کیونکہ اِس زون سے باہر کوئی بھی چیز غیر یقینی صورتحال پیدا کرتی ہے۔ اس صورتحال کو تبدیل کیا جاسکتا ہے۔
کسی کام کو انجام دینے سے خوف محسوس ہوتا ہو تو اس خوف کا مقابلہ کریں۔ تصویر : آئی این این
کمفرٹ زون ایک نفسیاتی حالت ہے۔ عام طور پر خواتین تجربات کرنے سے گھبراتی ہیں۔ وہ صرف ان سرگرمیوں میں حصہ لیتی ہیں جن سے وہ مانوس ہیں۔ اکثر خواتین اضطراب یا تناؤ یا درد کے احساس سے بچنے کیلئے اپنے کمفرٹ زون میں رہتی ہیں کیونکہ اِس زون سے باہر کوئی بھی چیز غیر یقینی صورتحال پیدا کرتی ہے۔ اور غیر یقینی صورتحال ہمیں بے چینی کا احساس دلاتی ہے۔ اس لئے خواتین اپنے کمفرت زون کو چھوڑنے میں ہچکچاہٹ محسوس کرتی ہیں۔
کمفرٹ زون چھوڑنا کیوں مشکل ہے؟
خواتین کیلئے اپنے کمفرٹ زون کو چھوڑنا آسان نہیں ہے۔ یہاں تین وجوہات بیان کی جارہی ہیں جس کی وجہ سے اکثر خواتین اپنے کمفرٹ زون سے باہر آنے میں ہچکچاہٹ محسوس کرتی ہیں:
(۱) خوف اور بے یقینی
خواتین جب اپنے کمفرٹ زون کو چھوڑنے کے بارے میں سوچتی ہیں تو غیر یقینی صورتحال خطرے کے برابر ہوتی ہے۔ جو آپ کو خوفزدہ کرتی ہے۔ اس لئے جب آپ چاہتی ہیں کہ اپنے کمفرٹ زون سے باہر نکلیں خوف آپ کو آگے بڑھنے سے روکتا ہے۔ مثال کے طور پر آپ ناکامی کے خوف کی وجہ سے مختلف کریئر کا راستہ اختیار کرنے سے ہچکچاتی ہیں۔
(۲) راحت کا لالچ
جیسا کہ ڈاکٹر مارگی واریل فوربس بتاتی ہیں، ’’ترقی اور سکون ایک ہی گھوڑے پر سوار نہیں ہوسکتے۔‘‘ اکثر خواتین اپنے آرام کے لالچ میں اپنے کمفرٹ زون سے باہر نہیں نکلنا چاہتیں حالانکہ ان میں قابلیت بھرپور ہوتی ہے۔
(۳) طے شدہ ذہنیت
اکثر خواتین کے پاس ایک طے شدہ ذہنیت ہوتی ہے اور وہ یہ طے کرکے بیٹھی ہوتی ہیں کہ ان کے پاس کچھ کرنے کی صلاحیت نہیں ہے۔ اور یہ ذہنیت آپ کو ترقی کرنے اور نئی مہارتیں سیکھنے کے مواقع نہیں دیتی۔اس کے علاوہ چند خواتین اپنے آپ کو کمفرٹ زون میں رکھنے کے بہانے تلاش کرتی ہیں جیسا کہ مَیں ایسا نہیں کرسکتی۔ یہ ذہنیت آپ کو چیلنجز اور مشکلات سے بچنے کیلئے کمفرٹ زون میں پھنسے رہنے دیتی ہے۔
کمفرٹ زون سے کیسے نکلیں؟
اپنے کمفرٹ زون کوچھوڑنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ خود کو آزمانے کی کوشش کی جائے۔
۱۹۰۸ء میں ماہر نفسیات رابرٹ یرکس اور جان ڈوڈسن کی طرف سے کئے گئے ایک تجربے میں کارکردگی اور اضطراب کے درمیان ایک دلچسپ تعلق پایا گیا تھا۔ انہوں نے دریافت کیا کہ جب چوہوں کو ہلکے برقی جھٹکے دیئے گئے تو چوہے بھول بھلیاں کو عبور کرنے میں زیادہ حوصلہ افزائی دکھائی اس کے برعکس جب جھٹکے بہت زور دار ہوگئے تو چوہے خوف سے چھپ گئے۔ قانون کے مطابق، یہ دریافت ہوا کہ دباؤ یا اضطراب کی ایک بہترین سطح کارکردگی کو بڑھاتی ہے مگر صرف ایک نقطہ تک۔ بہت زیادہ دباؤ سے الٹا اثر ہوتا ہے جس سے کسی کو بھی گھبراہٹ ہوسکتی ہے۔
اپنے کمفرٹ زون کو چھوڑنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ اس قانون کو نافذ کیا جائے۔ کیسے؟ جانئے چند باتیں:
ایک ہی کام کریں: اگر آپ کے پاس ان چیزوں کی فہرست ہے جو آپ ہمیشہ سے کرنا چاہتی ہیں اور ابھی تک نہیں کرسکی۔ ان میں سے ایک ایسی چیز کا انتخاب کرکے اپنے آپ کو چیلنج کریں۔ یہ کام کمپیوٹر سیکھنے سے لے کر زبان سیکھنے یا کوئی ہنر سیکھنے تک کچھ بھی ہوسکتا ہے۔ ایک وقت میں محض ایک چیز منتخب کرنے سے آپ اس پر اپنی توجہ مرکوز کرسکتی ہیں۔
معمولات میں تبدیلی: اچھی عادت پر مبنی معمول لوگوں کو استحکام بخشتا ہے اور کاموں کو انجام دینے میں مدد دیتا ہے۔ لیکن جب کوئی اپنے روزمرہ کے معمول کا عادی ہوجاتا ہے تو وہ اپنے لئے وقت نہیں نکال پاتا ہے اس لئے ضروری ہے کہ معمولات کو تبدیل کریں۔ مثال کے طور پر آپ صبح ۹؍ بجے اٹھتی ہیں تو صبح فجر کے وقت اٹھنے کا معمول بنائیں۔ رات دیر تک جاگتی ہیں تو رات جلدی سوئیں اس طرح آپ کو اپنے لئے کافی وقت ملے گا۔
مہارت نکھاریں: کمفرٹ زون آپ کی پیشہ ورانہ ترقی کی راہ میں رکاوٹ بن سکتا ہے۔ اس لئے نئی مہارتیں سیکھیں جو آپ کو مسابقتی فائدہ دیتی ہیں۔ اور آپ کو قابل بناتی ہیں۔
خوف کا سامنا: کسی کام کو انجام دینے سے خوف محسوس ہوتا ہو تو اس خوف کا مقابلہ کریں۔ مثلاً اگر آپ انگلش سیکھ رہی ہیں اور اچھی انگلش بولنا چاہتی ہیں تو روزمرہ کی زندگی میں گھر والوں سے انگریزی میں بات کریں اور اپنے خوف پر قابو پائیں۔
کمفرٹ زون سے باہر نکلنا آپ کی پیشہ ورانہ اور ذاتی ترقی کا باعث بنتا ہے اور زندگی کے تمام شعبوں میں ترقی کی راہیں ہموار کرتا ہے۔