Inquilab Logo Happiest Places to Work

خواتین کی ذہنی صحت اور مینٹل ڈیٹاکس کی اہمیت

Updated: April 22, 2025, 4:23 PM IST | Tayyaba Israr Ahmed | Mumbai

خواتین کی ذہنی صحت محض ان کا ذاتی معاملہ نہیں بلکہ ایک خاندانی، سماجی اور قومی مسئلہ ہے۔ آج کی پیچیدہ اور دباؤ سے بھرپور زندگی میں خواتین کیلئے ذہنی سکون ایک بنیادی ضرورت بن چکا ہے، جسے محض جذباتی کمزوری یا وقتی کیفیت کہہ کر نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ لہٰذا ’’مینٹل ڈیٹاکس‘‘ کی اہمیت کو سمجھیں۔

Spend some time alone to find peace of mind, reading a good book during this time. Photo: INN
ذہنی سکون حاصل کرنے کے لئے کچھ وقت تنہائی میں گزاریں، اس دوران کسی اچھی کتاب کا مطالعہ کریں۔ تصویر: آئی این این

دنیا جس تیز رفتاری سے ترقی کر رہی ہے اسی رفتار سے انسان کا ذہن بھی مختلف دباؤ، پریشانیوں اور الجھنوں میں جکڑتا جا رہا ہے۔ خصوصاً خواتین جو بیک وقت کئی کردار نبھاتی ہیں ماں، بیوی، بیٹی، بہن، ملازمت پیشہ، گھریلو منتظم۔ ان کیلئے ذہنی سکون ایک نایاب خزانہ بنتا جا رہا ہے۔ فطری طور پر خواتین کی شخصیت میں احساس قربانی اور ایثار کی جھلک نمایاں ہوتی ہے۔ وہ اپنی ذات سے زیادہ دوسروں کے آرام و راحت کو اہمیت دیتی ہیں۔ ایک عورت ماں کے روپ میں بچوں کی تربیت کرتی ہے، بیوی کے کردار میں شوہر کا سہارا بنتی ہے، بیٹی اور بہن کی حیثیت سے خاندان کو جوڑتی ہے اور بعض اوقات یہ سب ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے وہ ایک ملازمت پیشہ فرد بھی ہوتی ہے۔ مگر ان تمام کرداروں کو ادا کرتے ہوئے وہ اپنی ذات کو فراموش کر بیٹھتی ہے۔ معاشرتی توقعات بھی عورت پر ذہنی دباؤ کا باعث بنتی ہیں۔ اسے سکھایا جاتا ہے کہ وہ خاموش رہے، برداشت کرے اور ہر حال میں دوسروں کو خوش رکھے۔ اگر وہ اپنی الجھن کا اظہار کرے تو اسے کمزور یا ناشکری سمجھا جاتا ہے۔ اس خاموشی کی قیمت وہ اپنی ذہنی صحت سے چکاتی ہے۔ مزید برآں سوشل میڈیا کے موجودہ دور میں عورت پر خوبصورت، مثالی کامیاب عورت بننے کا دباؤ بھی بڑھ چکا ہے، جو اس کی خود اعتمادی کو متاثر کرتا ہے۔ یہ تمام عناصر اسے مردوں کے مقابلے میں زیادہ ذہنی تھکن، بے چینی، اضطراب اور جذباتی اتار چڑھاؤ کا شکار بنا دیتے ہیں۔ نیشنل مینٹل ہیلتھ سروے آف انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق ہندوستان میں خواتین مردوں کے مقابلے ذہنی دباؤ اور اضطرابی مسائل کا زیادہ شکار ہوتی ہیں۔ لہٰذا خواتین کیلئے مینٹل ڈیٹاکس یعنی ذہنی تطہیر کی اہمیت و ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ گئی ہے تاکہ وہ نہ صرف خود بہتر بن سکیں بلکہ اپنے گرد و پیش کے لوگوں کو بھی مثبت توانائی فراہم کرسکیں۔
مینٹل ڈیٹاکس کیا ہے؟
 مینٹل ڈیٹاکس سے مراد ہے ذہن کو منفی خیالات، پریشان کن جذبات، ذہنی انتشار اور جذباتی زہریلے پن سے پاک کرنا تاکہ دماغ کو سکون، تازگی اور توانائی میسر آسکے۔ جس طرح جسمانی ڈیٹاکس کے ذریعے ہم جسم سے فاسد مادے نکالتے ہیں اسی طرح مینٹل ڈیٹاکس کے ذریعہ ذہن سے منفی خیالات، فکری بوجھ اور جذباتی تھکن کو دور کیا جاتا ہے۔ یہ ایک فکر انگیز حقیقت ہے کہ ہمارے معاشرے میں جسمانی صحت کے مسائل کی جانب تو فوراً توجہ دی جاتی ہے مگر ذہنی صحت کو عموماً نظرانداز کیا جاتا ہے، نتیجتاً یہ غفلت ڈپریشن، چڑچڑاپن، نیند کی کمی اور جسمانی بیماریوں کو جنم دیتی ہے۔ مینٹل ڈیٹاکس کا عمل نہ صرف ذہنی سکون فراہم کرتا ہے بلکہ زندگی کو ایک نیا زاویہ، نیا حوصلہ اور نیا توازن عطا کرتا ہے۔ لہٰذا خواتین کے لئے ضروری ہے کہ وہ مینٹل ڈیٹاکس کی اہمیت کو سمجھیں اور اسے اپنی زندگی کا لازمی جز بنائیں۔
مینٹل ڈیٹاکس کے عملی طریقے
می ٹائم: دن میں کم از کم ۱۵؍ سے ۳۰؍ منٹ صرف اپنے لئے مخصوص کریں، چاہے وہ وقت کافی پینے، مطالعہ یا خاموشی میں بیٹھنے کا ہو۔
مثبت سوچ اور شکرگزاری کا رویہ: روزانہ تین چیزوں کے لئے شکر ادا کریں۔ یہ مشق ذہنی دباؤ کو کم کرتی ہے اور انسان کو اپنی زندگی کے مثبت پہلوؤں کی طرف متوجہ کرتی ہے۔
ذاتی حدود قائم کرنا: گھریلو، معاشرتی یا پیشہ ورانہ تعلقات میں اپنی ذاتی حدود طے کریں۔ جذباتی بلیک میلنگ یا بےجا توقعات کو روکنا ضروری ہے۔
ڈائری لکھنے کی عادت: اپنے جذبات، پریشانیاں یا خیالات روزانہ کسی ڈائری میں لکھیں۔ یہ عمل ذہنی صفائی میں مدد دیتا ہے اور اندرونی تناؤ کم کرتا ہے۔
ڈجیٹل ڈیٹاکس کا اہتمام: روزانہ کچھ وقت موبائل، سوشل میڈیا اور ٹی وی سے دور رہ کر دماغ کو سکون دیا جائے۔ یہ وقت کتاب، عبادت یا کسی خاموش سرگرمی میں گزارا جائے۔
منظم یومیہ معمول: روزمرہ کے کاموں کی منظم منصوبہ بندی کریں تاکہ ذہنی انتشار سے بچا جا سکے۔ اچانک اور غیر منظم سرگرمیاں ذہن پر بوجھ بڑھاتی ہیں۔
جسمانی سرگرمی: روزانہ کچھ دیر چہل قدمی، یوگا یا ورزش سے دماغ میں خوشی کے ہارمونز پیدا ہوتے ہیں جو ذہنی سکون کے حصول میں معاون ہیں۔
منفی سوچ سے دوری: موجودہ لمحے پر توجہ دینا سیکھیں، ماضی کی فکر یا مستقبل کی پریشانیوں میں الجھنے سے پرہیز کریں۔ ذہنی ارتکاز کی مشق کریں۔
مشغلہ اپنانا: کوئی نیا ہنر سیکھنا (جیسے کڑھائی، پینٹنگ، باغبانی) یا مشغلہ اپنانا ذہن کو تازگی فراہم کرتا ہے اور مثبت مصروفیت مہیا کرتا ہے۔
 جب ایک عورت خود کو وقت دیتی ہے، اپنی ذہنی صفائی کا اہتمام کرتی ہے اور اندرونی سکون حاصل کرتی ہے تو وہ نہ صرف ایک بہتر انسان بنتی ہے بلکہ اپنی ذات سے جُڑے ہر رشتے کو بھی بہتر بنا دیتی ہے۔

women Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK