سوشل میڈیا پر جاری ’’فون فری فروری‘‘ مہم سے اب تک کروڑوں افراد جڑ چکے ہیں۔ یہ مہم ہے اپنا اسمارٹ فون استعمال کرنے کی عادت پر نظر ثانی کی اور فون کے بلا ضرورت استعمال سے چھٹکارا حاصل کرنے کی۔
EPAPER
Updated: February 05, 2025, 10:06 PM IST | Mumabi
سوشل میڈیا پر جاری ’’فون فری فروری‘‘ مہم سے اب تک کروڑوں افراد جڑ چکے ہیں۔ یہ مہم ہے اپنا اسمارٹ فون استعمال کرنے کی عادت پر نظر ثانی کی اور فون کے بلا ضرورت استعمال سے چھٹکارا حاصل کرنے کی۔
صبح بیدار ہونے سے لے کر رات میں سونے تک آپ اپنا اسمارٹ فون کتنی مرتبہ اَن لاک کرتے ہیں؟ میو کلینک کے اشتراک کردہ اعدادوشمار کے مطابق ہندوستان میں رہنے والا ایک شخص اوسطاً ہر ۷؍ منٹ پر اپنا اسمارٹ فون اَن لاک کرتا ہے۔ پھر چاہے کسی کو میسیج بھیجنا ہو، سوشل میڈیا ہو، انٹرنیٹ سرفنگ ہو یا وقت گزاری کیلئے گیم کھیلنے جیسی کوئی اور سرگرمی۔ چونکہ یہ آلہ ۲۴؍ گھنٹے دسترس میں ہوتا ہے اس لئے ایک شخص کے سیکڑوں منٹ اس کی اسکرین پر گزرجاتے ہیں۔ کیا آپ نے کبھی سوچا کہ آپ اپنے فون پر کتنا وقت گزارتے ہیں؟ اگر آپ اپنی فون کی عادات کا جائزہ لینا چاہتے ہیں یا اس کی لت سے چھٹکارا پانا چاہتے ہیں تو عالمی سطح پر جاری ’’فون فری فروری‘‘ (Phone Free February) مہم کا حصہ بن سکتے ہیں۔
’’فون فری فروری‘‘ گلوبل سولیڈیریٹی فاؤنڈیشن کے زیر انتظام ایک عالمی اقدام ہے جس کا مقصد ہے لوگوں کو اپنے فون کے استعمال پر نظر ثانی کرنے اور صحت مند عادات کو اپنانے کی ترغیب دینا۔ فروری کے چند دن گزر گئے ہیں اور عالمی سطح پر اس مہم سے اب تک کروڑوں افراد جڑ چکے ہیں۔ انسٹاگرام، ایکس، اسنیپ چیٹ اور فیس بک جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ’’پی ایف ایف‘‘، ’’ایف ایف ایف‘‘ اور ’’فون فری فروری‘‘ جیسے ہیش ٹیگ استعمال کرتے ہوئے لوگ اس مہم کا تیزی سے حصہ بن رہے ہیں۔ اس ضمن میں اب تک لاکھوں تصاویر پوسٹ ہو چکی ہیں جن میں لوگ اپنے اسکرین ٹائم کا اسکرین شاٹ پوسٹ کرتے ہوئے اپنے تجربات بیان کررہے ہیں۔
مہم کے شریک بانی جیکب وارن کہتے ہیں کہ فون استعمال کرنے والے ہر شخص کو اپنے آپ سے سوال کرنا چاہئے کہ آپ کو فون کی کتنی ضرورت ہے۔ کیا یہ صرف ضرورت کی چیز ہے یا عادت بن گئی ہے؟ انہوں نے کہا کہ ’’فون کے ذریعے آج کی دنیا میں رہنا ممکن نہیں ہے لیکن مسئلہ اس وقت شروع ہوتا ہے جب لوگ سوچے سمجھے بغیر اپنی اسکرینوں سے چپک جاتے ہیں۔ فون کا حد سے زیادہ استعمال ذہنی تناؤ، اضطراب، اور جسمانی صحت کے مسائل کی بھی وجہ ہے۔ اس کے اثرات ہماری نیند پر بھی پڑتے ہیں۔ اسکرین سے خارج ہونے والی نیلی روشنی ہماری نیند کے پیٹرن پر اثر انداز ہوتی ہے جس کا نتیجہ لوگوں میں بڑھتی بے خوابی اور تھکاوٹ ہے۔‘‘
انہوں نے ۶؍ دنوں کا تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’اس مہم میں لوگوں کی بڑھتی شمولیت ، اسکرین ٹائم کے اسکرین شاٹس اور تجربات اس بات کا ثبوت ہیں کہ لوگ بلا ضرورت اپنا فون استعمال کرنے کی لت سے چھٹکارا پانا چاہتے ہیں اور ہمیں خوشی ہے کہ اس مہم کے ذریعے ہم صارفین کو ان کی اسمارٹ فون استعمال کرنے کی عادت پر نظر ثانی کی تحریک دے رہے ہیں۔‘‘
متعدد تحقیقات میں واضح ہوا ہے کہ اپنے فون سے وقفہ لینا آپ کی ذاتی ترقی میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اسکرین ٹائم کم کرنے سے ذہنی تناؤ کم ہوتا ہے اور نیند بہتر ہوتی ہے۔ درحقیقت، دن بھر میں صرف ایک گھنٹہ بھی اسمارٹ فون سے دوری دماغی صحت پر مثبت اثر ڈالتی ہے۔ خیال رہے کہ ’’فون فری فروری‘‘ ڈجیٹل دنیا سے منقطع ہونے اور حقیقی دنیا سے دوبارہ جڑنے کا موقع ہے۔
آپ ’’فون فری فروری‘‘ کا حصہ کیسے بن سکتے ہیں؟
اس کیلئے آپ کو اپنی قوت ارادی مضبوط کرنی ہوگی اور فون سے دوری (چند گھنٹوں ہی کی سہی) کیلئے پُرعزم ہونا ہوگا۔ اس مہم میں آپ کو بلا ضرورت فون کا استعمال بند کرنا ہے، پھر چاہے آپ سوشل میڈیا کا استعمال محدود کردیں، یا گیم نہ کھیلیں، یا، اسمارٹ فون پر کی جانے والی کسی سرگرمی کو بند کردیں۔ بالفاظ دیگر آپ اپنے فون کو کس طرح استعمال کرتے ہیں اس پر قابو پالیں۔ یہ قدم ڈجیٹل دنیا اور حقیقی زندگی کے درمیان صحت مند توازن تلاش کرنے کے متعلق ہے۔ جو لوگ اس مہم کا حصہ ہیں وہ اپنے آپ کو حقیقی دنیا سے زیادہ قریب محسوس کررہے ہیں۔ وہ مشاغل کو دوبارہ دریافت کررہے ہیں، خاندان اور دوستوں کے ساتھ زیادہ وقت گزار رہے ہیں اور فون صرف ضرورت پڑنے ہی پر استعمال کررہے ہیں۔