جدید دور میں خواتین نے اپنی صلاحیتوں کے بل بوتے پر مختلف شعبوں میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ ان کی پروفیشنل زندگی میں مصروفیات اور کامیابیاں نہ صرف ان کی ذاتی بلکہ معاشرتی ترقی کا باعث بھی بنی ہیں۔
EPAPER
Updated: January 20, 2025, 2:08 PM IST | Farhat Alfiya | Jalna
جدید دور میں خواتین نے اپنی صلاحیتوں کے بل بوتے پر مختلف شعبوں میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ ان کی پروفیشنل زندگی میں مصروفیات اور کامیابیاں نہ صرف ان کی ذاتی بلکہ معاشرتی ترقی کا باعث بھی بنی ہیں۔
جدید دور میں خواتین نے اپنی صلاحیتوں کے بل بوتے پر مختلف شعبوں میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ ان کی پروفیشنل زندگی میں مصروفیات اور کامیابیاں نہ صرف ان کی ذاتی بلکہ معاشرتی ترقی کا باعث بھی بنی ہیں۔ تاہم، ان کامیابیوں کے ساتھ، پروفیشنل خواتین کو کئی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو اکثر ان کی ذہنی صحت پر منفی اثرات ڈالتے ہیں۔
کام اور گھر کی ذمہ داریوں کا دباؤ
پروفیشنل خواتین کو ایک ساتھ کئی محاذوں پر لڑنا پڑتا ہے۔ ملازمت کی ذمہ داریوں کے ساتھ گھر اور بچوں کی دیکھ بھال ان کے لئے ایک بڑا چیلنج ثابت ہوتا ہے، جو ذہنی دباؤ اور تھکن کا بھی باعث بنتا ہے۔ بعض اوقات خواتین خود پر یہ بوجھ ازخود ہی ڈال دیتی ہے کہ وہ ہر معاملے میں بہترین کارکردگی دکھائیں، چاہے وہ دفتر ہو یا گھر جس کے سبب اعصابی دباؤ، احساس کمتری اور چڑچڑاپن کا شکار ہو جاتی ہے۔
دفتر میں ہراسانی
کام کی جگہ پر صنفی تفریق خواتین کے لئے نفسیاتی مسائل پیدا کرتی ہیں۔ مواقع کی کمی خواتین کی خوداعتمادی کو متاثر کرتی ہے جو انہیں نفسیاتی امراض کا شکار بنا سکتی ہیں۔
وقت کی کمی
خود کی دیکھ بھال کیلئے وقت نہ نکالنا، کھانے پینے کے اوقات طے نہ ہونا، ورزش نہ کرنا اور ذہنی سکون کے لمحات سے محرومی خواتین کی ذہنی صحت پر منفی اثرات ڈالتی ہیں۔ ڈپریشن، مسلسل دباؤ اور ناکامیوں کا خوف خواتین کو افسردگی کا شکار بنا سکتا ہے۔ زندگی میں توازن قائم کرنے کی جدوجہد میں خواتین انزائٹی میں مبتلا ہوجاتی ہے۔ کام اور ذاتی زندگی کے عدم توازن کے باعث توانائی کی کمی اور کام سے دلچسپی آہستہ آہستہ ختم ہونے لگتی ہے۔ نفسیاتی الجھنوں، اعصابی دباؤ اور پریشانی کے باعث نیند میں حد درجے کمی واقع ہوجاتی ہے جو مزید جسمانی بیماریوں کو دعوت دیتی ہے۔
حل اور تجاویز
خواتین کیلئے یہ ضروری ہے کہ ان کے شوہر اور خاندان ان کی ذمہ داریوں میں ہاتھ بٹائیں تاکہ وہ ذہنی سکون حاصل کرسکیں۔ کام اور ذاتی زندگی میں توازن قائم کرکے پروفیشنل خواتین اپنے لئے وقت نکالنے میں کامیاب ہوسکتی ہیں:
نفسیاتی مسائل کی صورت میں ماہرین سے مشورہ لینا فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے۔
صحتمند خوراک، باقاعدہ ورزش اور وقتاً فوقتاً خود کو آرام دینے سے ذہنی دباؤ کم کیا جاسکتا ہے۔
کام کی جگہ پر بہتر ماحول بنانے کے لئے اداروں کو چاہئے کہ وہ خواتین کے لئے سازگار ماحول فراہم کریں اور ہراسانی کے خلاف سخت اقدامات کریں۔
پروفیشنل خواتین کی ذہنی صحت کا تحفظ نہ صرف ان کی ذاتی خوشحالی بلکہ معاشرے کی ترقی کے لئے بھی ضروری ہے۔ پروفیشنل خواتین کو پر اعتماد اورخود کو مستحکم بنانے کے لئے معاشرتی تعاون کے ذریعے ان مسائل کا مقابلہ کرنا ہوگا۔ ایسی تحریکیں چلانی ہوں گی جو ان کے تحفظ کے ساتھ ساتھ نفسیاتی الجھنوں پر بھی قابو پانے میں معاونت فراہم کریں۔ پروفیشنل خواتین کے گھر اور خاندان کے لوگوں میں یہ احساس بیدار کرنے کی اشد ضرورت ہے کہ وہ اپنے گھر کی خواتین کو خوشگوار ماحول فراہم کریں اس کے کاموں میں بے لوث معاونت کریں تاکہ وہ اپنی زندگی میں کامیاب اور مطمئن رہ سکیں۔