رمضان کا یہ وقت دنیا اور آخرت دونوں سنوارنے کا موقع ہے اس کا استعمال کریں۔ منفی سوچ، منفی باتیں چیزوں سے بچیں۔ زیادہ سے زیادہ عبادت کریں۔
EPAPER
Updated: March 05, 2025, 2:55 PM IST | Sabiha Khan | Mumbai
رمضان کا یہ وقت دنیا اور آخرت دونوں سنوارنے کا موقع ہے اس کا استعمال کریں۔ منفی سوچ، منفی باتیں چیزوں سے بچیں۔ زیادہ سے زیادہ عبادت کریں۔
رمضان کا مہینہ شروع ہو چکا ہے۔ مصروفیات اور عبادت کا شوق اپنے عروج پر ہے۔ ایسے میں ہر ایک کی خواہش ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ نیکیاں کمائے۔ آج کچھ اور اطوار کی بات کرتے ہیں جو ہم اس رمضان میں اپنائیں۔ یہ سوشل میڈیا کا دور ہے۔ لاکھ ہم کوشش کریں لیکن فون کے بنا گزارا مشکل ہے۔ اس پر ہم کئی سوشل میڈیا ایپ سے جڑے ہیں: فیس بک، انسٹا گرام، وہاٹس ایپ وغیرہ۔ وہاٹس اپ کا معاملہ تو ایسا ہوگیا ہے کہ دفتری کام، بچوں کے اسکول، بلڈنگ سوسائٹی کے اہم کاموں کے گروپ کے ساتھ ساتھ ہم اپنے میکے کے فیملی گروپ، سسرال کے فیملی گروپ، صرف خواتین کا گروپ، پرانی سہیلیوں کا گروپ اس طرح متعدد گروپ میں شامل ہیں۔ اور سچ بات یہ ہے کہ ان سب پر نظر رکھنا ان کے پیغام پڑھنا، ان میں اپنی باتیں جاری رکھنا، رمضان میں بھی جاری و ساری رہے گا۔ اپنے ان تمام گروپس کو اس ماہ مثبت کاموں کیلئے استعمال کریں تو کتنا اچھا ہو۔
رمضان میں واعظ و تقریر کے ویڈیو کثرت سے بھیجے جاتے ہیں۔ دن میں کچھ وقت نکال کر سن کر ان پر غور و فکر کریں۔
اپنے گروپ میں روزانہ ایک دعا کے اہتمام کا پیغام دیں کہ آج ہم اپنی قوم، اپنے معاشرے کی فلاں دقت کے حل کی دعا کریں گے اور تمام خواتین اس دن ہر نماز میں اس دعا کا اہتمام کریں۔
اگر آپ کے گروپ کی خواتین آس پاس رہتی ہوں تو آپ یہ بھی کرسکتی ہیں کہ افطاری کے بعد جب مرد حضرات تراویح کیلئے جائیں تو آپ سب مل کر نماز پڑھیں۔ آج کل تو خواتین کیلئے آن لائن تراویح کی کوشش بھی کی جارہی ہے۔
اپنے گھر کے پکوانوں کی تصاویر نہ کھینچیں نہ کسی کو بھیجیں۔ ہم سب کو اس بات کا خیال رکھنا چاہئے کہ سب اپنی جیب کی گنجائش کے مطابق خرچ کریں گے ہماری پکوانوں کی پوسٹ سے کسی کو اپنی محرومیاں زیادہ تکلیف دے سکتی ہیں۔
رمضان میں خواتین صدقہ اور خیرات کی جانب زیادہ مائل ہو جاتی ہیں۔ ہم سب زکوٰة بھی اسی مہینے میں ادا کرتے ہیں۔ اس طرح نیکی کمانے میں ہم آگے آگے رہتے ہیں۔ ماہ رمضان میں مسلم علاقوں میں بھکاریوں کی تعداد ۱۰۰؍ گنا بڑھ جاتی ہے۔ آپ ان کو خوب صدقہ خیرات دیتی ہیں اچھی بات ہے لیکن اس میں بھی اعتدال ہو۔ زکوٰة کی کل ۸؍ مدیں ہیں ان پر بھی غور کرتے ہوئے رکوٰة کی تقسیم منظم طور پر کریں۔
یہ بھی عام تجربہ ہے کہ رمضان میں ڈاکٹر کے پاس ہماری اچھی خاصی تعداد نظر آتی ہے وجہ غذا کے معاملہ میں لاپروائی، سحری میں کچھ نہ کھانا یا بہت زیادہ کھانا، افطار میں اسراف جس سے صحت متاثر ہوتی ہے۔ ان سب میں نیند کی کمی بھی ایک اہم عنصر ہے جو صحت کے لئے مضر ہے۔ اپنے گھر میں ایسا ٹائم ٹیبل بنائیں جو نیند کی کمی کا باعث نہ بنے۔
عموماً رمضان میں ہمارے یہاں افطار کی دعوت کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ دوستوں، عزیزوں، رشتہ داروں کو دعوت دی جاتی ہے۔ ایسا کرنا آپسی محبت کو بڑھاتا ہے اس عادت کو ہمیں جاری رکھنا چاہئے۔
رمضان کا مطلب خوشیاں ہے۔ ہر کوئی خوش ہے کوشش کریں کہ آپ بھی خوش رہیں۔ مسائل اور پریشانیوں کو سر پر سوار نہ کریں، کثرت سے دعا کریں۔ رمضان کا یہ وقت دنیا اور آخرت دونوں سنوارنے کا موقع ہے اس کا استعمال کریں۔ منفی سوچ، منفی باتیں چیزوں سے بچیں۔ زیادہ سے زیادہ عبادت کریں۔ تلاوت، نماز اور ترجمہ سے قرآن پڑھنے کا معمول بنائیں۔ اپنے بچوں کو بھی اس کی تاکید کریں۔ یقین جانئے اگر آپ طے کر لیں گی تو کر بھی لیں گی۔
صحتمند عادات، مثبت سوچ اور اخلاص کے ساتھ اس ماہ کو گزاریں اس کا سب سے زیادہ فائدہ آپ کی شخصیت کو ہوگا اور اللہ رب العزت بھی یہی چاہتا ہے کہ اس کا بندہ ایک کا بدلا ستر پائے اس لئے اللہ کی عطا کردہ مہلت اور نعمت سے مالا مال ہونے کی کوشش کریں۔