حالیہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ پیدائش کے ابتدائی ڈھائی سال کے دوران نوزائیدہ بچوں کی خوراک میں چینی کا زیادہ استعمال ان کے لئے مستقبل میں بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے۔
EPAPER
Updated: December 12, 2024, 5:13 PM IST | Odhani Desk | Mumbai
حالیہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ پیدائش کے ابتدائی ڈھائی سال کے دوران نوزائیدہ بچوں کی خوراک میں چینی کا زیادہ استعمال ان کے لئے مستقبل میں بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے۔
حالیہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ پیدائش کے ابتدائی ڈھائی سال کے دوران نوزائیدہ بچوں کی خوراک میں چینی کا زیادہ استعمال ان کے لئے مستقبل میں بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے۔
طبی جریدے میں شائع رپورٹ کے مطابق برطانوی ماہرین نے جنگ عظیم دوئم کے دوران حمل سے ہونے کے بعد اور بچوں کی پیدائش کے بعد ابتدائی ڈھائی سال تک چینی کے زیادہ استعمال کے صحت پر اثرات جانچنے کے لئے تحقیق کی۔
ماہرین نے پرانے ڈیٹا کا جائزہ لیا اور دیکھا کہ دوران حمل اور بچے کی پیدائش کے بعد ابتدائی ڈھال سال تک جن خواتین نے چینی کا زیادہ استعمال کیا، ان کے بچوں میں بعد میں کیا بیماریاں تشخیص ہوئیں یا کن پیچیدگیوں کے خطرات بڑھے۔ بعد ازاں ماہرین نے ۵؍ لاکھ ایسے ہی افراد کے ڈیٹا کا جائزہ لے کر تمام رضاکاروں کے چینی کے استعمال اور بعد میں ہونے والی طبی پیچیدگیوں کا جائزہ لیا۔
ماہرین نے پایا کہ دوران حمل بھی چینی کا زیادہ استعمال بچے میں بلوغت کے بعد ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر اور موٹاپے سمیت دوسری پیچیدگیوں کا سبب بن سکتا ہے۔
اسی طرح ماہرین نے نوٹ کیا کہ نوزائیدہ بچوں کی خوراک میں ابتدائی ڈھائی سال یعنی ایک ہزار دنوں تک چینی کا زیادہ استعمال بھی بلوغت کے بعد انہیں ذیابیطس جیسی بیماری کا شکار بنا سکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق دوران حمل اور بچے کی پیدائش کے بعد ابتدائی ایک ہزار دن تک اگر خوراک میں چینی کا استعمال نصف کردیا جائے تو اس سے بچوں میں بلوغت کے بعد ذیابیطس، بلڈ پریشر اور موٹاپے کے شکار ہونے کے امکانات ۲۰؍ سے ۳۵؍ فیصد تک کم ہو سکتے ہیں۔
ماہرین نے پیدا ہونے کے ابتدائی ڈھائی سال تک چینی کے زیادہ استعمال کو بچے کے لئے خطرناک قرار دیا اور کہا کہ چینی کے زیادہ استعمال سے بلوغت کے بعد بچے میں متعدد پیچیدگیاں پیدا ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
نوزائیدہ کو چینی کھلانے کے نقصانات
بچوں کی نشوونما متاثر ہوسکتی ہے۔
بچے کو وزن بڑھ سکتا ہے۔
میٹابولزم دھیما ہوسکتا ہے۔
نظام ہضم سے متعلق مسائل ہوسکتے ہیں۔
دانتوں سے متعلق شکایت ہوسکتی ہے۔
الرجی ہوسکتی ہے۔
مزاج میں تبدیلی آسکتی ہے۔
بلڈ شوگر بڑھ سکتا ہے، جو مستقبل میں مزید خطرناک ہوسکتا ہے۔
بچوں کو صحت بخش کھانے کی عادت کیسے ڈالیں
گھر پر کسی بھی قسم کا فاسٹ فوڈ نہیں کھائیں گے جس سے بچوں کو بھی عادت نہیں ہوگی۔
گھر پر بازار سے کوئی پیکیجڈ فوڈ خرید کر نہیں لائیں گے۔
بچوں کو چاکلیٹ یا ٹافی کھانے کے لئے نہ دیں اور رشتہ داروں کو بھی منع کریں۔
کیک پیسٹری سے دوری بنائیں۔
گھر میں روزانہ موسمی پھل لائیں اور انہیں کھانے کی عادت بنائیں۔
پیکجڈ فوڈ نہیں کھلائیں۔