• Sat, 22 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

بہار کے نوجوان کے گھر سرکاری نوکری کا پانچواں تقرری نامہ آیا، ملازمت کرتے ہوئےیہ کارنامہ انجام دیا

Updated: December 28, 2023, 7:47 AM IST | Mumbai

سرکاری ملازمت کا حصول بہت سے نوجوانوں کا ہدف ہوتا ہے ۔ جس میں بیشتر ناکام ہوجاتے ہیں۔ لیکن ہم آپ کو بہار کےآرہ کے رہنے والے ایک ایسے نوجوان سے ملوارہے ہیں جس کو پانچ پانچ سرکاری ملازمت کا اپوائنمنٹ لیٹر (تقرری نامے) موصول ہوچکے ہیں۔

Angad Raj can be seen with his family
انگد راج اپنے اہل خانہ کے ساتھ دیکھا جاسکتاہے

 سرکاری ملازمت کا حصول بہت سے نوجوانوں کا ہدف ہوتا ہے ۔ جس میں بیشتر ناکام ہوجاتے ہیں۔ لیکن ہم آپ کو بہار کےآرہ کے رہنے والے ایک ایسے نوجوان سے ملوارہے ہیں جس کو پانچ پانچ سرکاری ملازمت کا اپوائنمنٹ لیٹر (تقرری نامے) موصول ہوچکے ہیں۔رپورٹ کے مطابق انگدنامی اس نوجوان کا ریلوے کی گروپ ڈی ملازمت سے لے کر بہار پولیس میں سب انسپکٹر اور اب سیکریٹریٹ اسسٹنٹ کے لئے انتخاب عمل میں آیا ہے۔ 
 تفصیلات کے مطابق انگد راج اُدونت نگر گاؤں کے رہنے والے ہیں۔ بھوجپور ضلع کلکٹریٹ آرہ سے ۵؍ کلومیٹر کی دوری پر ان کا گاؤں واقع ہے۔ اس کامیابی کے بعد انگد راج کو مبارکباد پیش کرنے والوں کا تانتا بندھ گیا ہے۔
 انگد نے ثابت کردیا کہ اگر محنت کی جائے تو کامیابی یقینی ہے۔ کسان خانوادہ کے چشم و چراغ انگد راج کو اب تک زندگی میں کافی جدوجہد کرنی پڑی ہے۔ انگد کے والد اُدونت نگر گاؤں کے کاشتکار رما شنکر سنگھ  ہیں۔ چاچاچھوٹے کاروباری  ہیں اور دادا جی ریٹائرڈ جیل سپاہی ہیں۔ دادا کی پنشن اور چاچا کی معمولی آمدنی سے جیسے تیسے گھر چلتا تھا اور اسی میں انگد اور دیگر بھائی بہنوں کی پڑھائی کی ضرورت بھی جیسے تیسے پوری ہوتی تھی۔ انگد نے بعد میں ٹیوشن پڑھاکر بھی پڑھائی کا خرچ  نکالنا شروع کیا۔  ۲۰۱۹ء میں انگد راج کو پہلی سرکاری نوکری ملی ۔  ریلوے گروپ ڈی امتحان کامیاب کرنے پر  ان کی تقرری ممبئی میں ریلوے محکمے عمل میں آئی ۔ انگددن میں کام پر اور چھٹی کے بعد  یارڈ میں کھڑی ٹرینوں میں قیام کرتے تھے۔ اسی دوران انہوں نے مقابلہ جاتی امتحان کی پڑھائی جاری رکھی۔ اسی طرح انہوں نے ممبئی میں ۲؍ سال گزارے، اسکے بعد انگد کا انتخاب بہار پولیس میں  سب انسپکٹر کے عہدہ پر ہوا۔ لیکن اہل خانہ نہیں چاہتے تھے کہ وہ پولیس محکمہ میں رہیں۔ جس کے بعد انہوں نے بی پی ایس سی کا امتحان دیا اور برانچ آفیسر کے طور پر منتخب ہوئے اور اب سیکریٹریٹ اسسٹنٹ (اسسٹنٹ سیکشن آفیسر)کے امتحان کا نتیجہ آیا ہے اور وہ اس  عہدہ کے اہل قرار پائے ہیں۔ 
 انگد نے بتایا کہ طلبہ کو جدوجہد سے بھاگنا نہیں چاہئے، بلکہ اس کا سامنا کرنا چاہے۔ تب ہی آپ مسئلے کا حل نکال سکتے ہیں۔ طلبہ کو خود پر بھروسہ ہونا چاہئے اور محنت کرتے رہنا چاہئے۔ انگد نے یہ بھی بتایا کہ ریلوے کی ۸؍گھنٹے کی ملازمت کرتے ہوئے بھی وہ ۱۰؍ گھنٹے کا وقت پڑھائی کے لئے نکال لیتے تھے۔ اب بھی وہ مطمئن نہیں بیٹھے ہیں  ، ان کا خواب ہےکہ بی پی ایس سی امتحان میں امتیازی نمبرات حاصل کےجائیں تاکہ وہ ڈی ایس پی بن سکیں۔

bihar Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK