بیڑ ضلع کے قصبہ ملاپوری کے رہنے والے ایڈوکیٹ بیگ ہاشم نے ایم پی ایس سی کے ذریعے منعقدہ جے ایم ایف سی امتحان۲۰۲۱ء میں اردو میڈیم کا پرچم بلند کیا ہے ۔
EPAPER
Updated: January 30, 2023, 1:26 PM IST | Shaikh Akhlaq Ahmed | Mumbai
بیڑ ضلع کے قصبہ ملاپوری کے رہنے والے ایڈوکیٹ بیگ ہاشم نے ایم پی ایس سی کے ذریعے منعقدہ جے ایم ایف سی امتحان۲۰۲۱ء میں اردو میڈیم کا پرچم بلند کیا ہے ۔
بیڑ ضلع کے قصبہ ملاپوری کے رہنے والے ایڈوکیٹ بیگ ہاشم نے ایم پی ایس سی کے ذریعے منعقدہ جے ایم ایف سی امتحان۲۰۲۱ء میں اردو میڈیم کا پرچم بلند کیا ہے ۔ملاپوری کے ایک کسان خاندان سے تعلق رکھنے والے بیگ ہاشم نے مہاراشٹر پبلک سروس کمیشن کے ذریعہ منعقد ہونے والے ’جوڈیشیل مجسٹریٹ فرسٹ کلاس‘ امتحان میں کامیابی حاصل کی ہے۔ اس حصولیابی کی بنیاد پر وہ جونیئر ڈویژن جوڈیشیل مجسٹریٹ کے عہدے پر فائز کئے جائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق بیگ ہاشم کا تعلق ایک کسان گھرانے سے ہے جو بیڑ سے ۱۱؍کلومیٹر کی دوری پر واقع ملاپوری میں رہائش پزیر ہے۔ بیگ ہاشم کے تعلیمی سفر کی ابتداء اردو میڈیم ضلع پریشد اسکول سے ہوئی جہاں جماعت اول تا ہفتم تک کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد انہوں نے اپنے دیہات سے قریب شہر کا رخ کیا۔ بیڑ میں جماعت آٹھویں سے گریجویشن تک کی تعلیم ملیہ اردو میڈیم اسکول، ملیہ جونیئر کالج اور ملیہ سینئر کالج سے مکمل کی۔
بیگ ہاشم نے ۲۰۱۰ء میں دسویں بورڈ کا امتحان۷۴؍ فیصد نمبرات سےکامیاب کیا۔ اس کے بعد بارہویں سائنس کا امتحان ۲۰۲۱ء میں۶۵؍فیصد نمبرات سے کامیاب ہوئے۔ ہاشم نے اس کے بعد گریجویشن کیلئے بی ایس سی کا انتخاب کیا، اور ۲۰۱۵ء میں۷۷؍ فیصد نمبرات سے اس میں کامیابی حاصل کی ۔
انقلاب کے لئے کی جانے والی خصوصی گفتگو میںہاشم بیگ نے کہا کہ ’’گریجویشن کے بعد میں نے فیصلہ کرلیا تھا کہ مجھے کچھ منفرد کرنا ہے ، اسی خیال نے مجھے لاء میں داخلے کی ترغیب دی ۔ میں نے ایس ایس آر ایل کالج بیڑ سے ۲۰۱۸ء میں لاء کی ڈگری۶۱ء۳۳؍ فیصد نمبرات سے حاصل کی ۔ اس کے بعد بیڑ سیشن کورٹ میں بطور وکیل پریکٹس شروع کردی ۔‘‘ ہاشم نے مزید بتایا کہ’’ گھر کی چھوٹی سی کھیتی کی زمین ہے ، اس پر ابو کے ساتھ کھیتی باڑی کے کاموں میں بھی ہاتھ بھی بٹاتا رہا۔ میں پریکٹس اور گھریلو کاموں کے ساتھ ساتھ’جے ایم ایف سی امتحان‘ کی تیاری بھی کررہا تھا۔ ۲۰۱۹ء میں پہلا پریلیم اور مینس امتحان دیا جس میں مجھے کامیابی حاصل ہوئی لیکن بدقسمتی سے انٹرویو میں ناکام ہوگیا۔‘‘ ایک سوال کے جواب میں ہاشم نے بتایا کہ ’’ پہلی ناکامی کے باوجود میں نے ہمت نہیں ہاری ،اس ناکامی نے میرا حوصلہ بڑھادیا۔ ۲۰۲۱ء کی ویکینسی آئی اور میں نے بھرپور تیاری کے ساتھ پری، مینس اور انٹرویو امتحان دیا اور الحمدللہ ہر مرحلہ کامیابی کے ساتھ نکالتا گیا۔ مجھے یہ بتاتے ہوئے بے حد خوشی ہورہی ہے کہ کل۶۳؍ منتخب امیدواروں میں الحمد للہ میرا رینک دسواں آیا ہے۔ اب میری تعیناتی بطور سول جج جونیئر لیول اور فرسٹ کلاس جج کے طور پر ہوں گی۔‘‘
ہاشم نے اپنی جدوجہد کے حوالے سے کہا کہ ’’میں طلبہ سے اپنے نجی حالات بتاتے ہوئے یہ کہنا چاہوں گا، میرے والد محمد بیگ کسان ہیں، معاشی پسماندگی کے سبب وہ تعلیم سے نا بلد رہے، یعنی ناخواندہ ہیں ، والدہ شکیلہ بیگم نے بھی صرف چار جماعتوں تک ہی تعلیم حاصل کی ہے۔ چھوٹی سی زمین کے علاوہ والد دوسروں کے کھیتوں میں کام کرتے تھے۔ ہم تمام گھر والوں کو اپنی چھوٹی سی زمین پر محنت و مشقت کرنی ہوتی تھی تاکہ گھریلو خرچ آسانی سے اٹھایا جاسکے۔ ‘‘
بقول ہاشم ’’میں نے ہوش سنبھالنے کے بعد سے ایل ایل بی کا رزلٹ آنے تک بلکہ جے ایم ایف سی کی پڑھائی تک کھیتی باڑی کا کام کیا ہے۔ دیہات میں اسکول صرف ساتویں جماعت تک تھا آٹھویں سے لیکر ایل ایل بی تک کی مکمل تعلیم ’اَپ اینڈ ڈاؤن‘ کرتے ہوئے حاصل کی ہے ۔ بہت مشکل حالات میں میرے والد نے ہم سب بھائیوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کیا۔ ہم نے بھی تعلیم کے علاوہ کسی ضروری خواہش کی طرف بھی آنکھ اٹھا کر نہیں دیکھا۔ کامیابی محنت طلب کرتی ہے اگر آپ نے کسی کام کی انجام دہی کا بیڑہ اٹھایا ہے یا ضد کرلی تو کوئی بھی کام مشکل نہیں ہے۔ سیلف اسٹڈی کامیابی کی کلید ہے۔‘‘
اپنے اہل خانہ کے متعلق ہاشم نے بتایا کہ ’’جیسا کہ عرض کرچکا ہوں ،والدین تعلیم یافتہ نہیں لیکن میرے بڑے بھائی وسیم بیگ ایم ایس سی بی ایڈ ہے اور اسی سال ایک پرائیوٹ اَن ایڈیڈ کالج میں تدریسی خدمات کی انجام دہی کے لئے منتخب ہوئے ہیں۔ان سے چھوٹے بھائی تسنیم بیگ ایم اے ڈی ایڈ ہے اور ایک چھوٹی سی دکان میں زراعت میں لگنے والے سازو سامان فروخت کرتے ہیں۔ سب سے چھوٹے بھائی نسیم بیگ بی کام فائنل ایئر کی پڑھائی کر رہے ہیں۔