• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

’’پیرنٹل برن آؤٹ‘‘ کیا ہوتا ہے؟ اس سے کیسے بچیں؟

Updated: June 25, 2024, 12:06 PM IST | Odhani Desk | Mumbai

آج زیادہ تر والدین اپنے بچے کو ہر شعبے میں ’پرفیکٹ‘ بنانا چاہتے ہیں اور اس پرفیکٹ پیرنٹنگ کا دباؤ بہت زیادہ بڑھ گیا ہے۔ سبھی چاہتے ہیں ان کا بچہ اسمارٹ بنے اور اس میں کئی خوبیاں ہوں۔

Parents should not forget themselves while training their children. Photo: INN
بچوں کی تربیت کے دوران والدین خود کو فراموش نہ کریں۔ تصویر : آئی این این

آج زیادہ تر والدین اپنے بچے کو ہر شعبے میں ’پرفیکٹ‘ بنانا چاہتے ہیں اور اس پرفیکٹ پیرنٹنگ کا دباؤ بہت زیادہ بڑھ گیا ہے۔ سبھی چاہتے ہیں ان کا بچہ اسمارٹ بنے اور اس میں کئی خوبیاں ہوں۔ وہ پڑھائی کے ساتھ ساتھ ڈرائنگ، پینٹنگ، کرافٹ، اسپورٹس وغیرہ میں بھی سب سے آگے رہے۔
 بچوں کو آل راؤنڈر بنانے کے چکر میں ماں باپ پیرنٹل برن آؤٹ کا شکار ہورہے ہیں جس کا اثر نہ صرف والدین بلکہ بچوں پر بھی پڑ رہا ہے جیسے جلدی غصہ آنا، بات بات پر چڑ جانا، اپنی بات منوانے کے لئے ضد کرنا اور کسی بھی کام میں اچھا نہ کر پانے یا کانام ہونے پر مایوس ہوجانا وغیرہ علامتیں دیکھنے کو مل رہی ہیں۔
 بچوں کی تربیت ایک اہم ذمہ داری ہے۔ اگر آپ کو آپ کے مطابق نتیجہ نہیں ملتا یا آپ کی حوصلہ افزائی نہ کی جائے تو آپ برن آؤٹ کا شکار ہوسکتے ہیں۔
پیرنٹل برن آؤٹ کی وجوہات
کام کا بوجھ: والدین کو بیک وقت کئی ذمہ داریاں نبھانی پڑتی ہیں۔ وہ آرام کئے بغیر مسلسل کام کرتے رہتے ہیں۔ اس وجہ سے وہ برن آؤٹ کا شکار ہوسکتے ہیں۔
تعاون نہ ملنا: ملازمت پیشہ والدین کو کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ وہ اپنے والدین اور بچے، دونوں کی ذمہ داریاں نبھاتے ہیں۔ ایسے حالات میں دوسروں کا تعاون نہ ملنے کی صورت میں معاملہ بگڑ جاتا ہے اور وہ برن آؤٹ کا شکار ہوجاتے ہیں۔
تعریف نہ کرنا: تعریف کرنے سے سامنے والے کو آگے بڑھنے کا حوصلہ مل جاتا ہے۔ وہیں اگر والدین پر بار بار تنقید کی جائے تو وہ ہمت ہار جاتے ہیں اور برن آؤٹ کا شکار ہوجاتے ہیں۔
اس کا حل کیا ہے؟
اپنے لئے وقت نکالیں: بچوں کی تربیت کے دوران خود کو فراموش نہ کریں۔ روزانہ کچھ وقت اپنے لئے ضرور نکالیں۔ اپنی صحت کو بھی اہمیت دیں۔
مدد مانگنے میں ہچکچاہٹ محسوس نہ کریں: تمام کام خود انجام دینے کی غلطی ہرگز نہ کریں۔ گھر کے کاموں میں دیگر افراد کی مدد بھی حاصل کریں۔ مدد مانگنے میں کوئی برائی نہیں ہے، اس لئے کسی کا بھی تعاون حاصل کرنے ہچکچاہٹ محسوس نہ کریں۔
ان سے دوری اختیار کریں: اپنے آپ کو پرفیکٹ بنانے کی چاہت کو ختم کر دیں کیونکہ کچھ بھی پرفیکٹ ہو ہی نہیں سکتا۔ جو چیز ممکن نہیں ہے اس کے پیچھے بھاگنے کا کیا فائدہ۔ کبھی کوئی کام ادھورے رہ جاتے ہیں یا کوئی کام بھول جاتے ہیں، اس کا افسوس نہ کریں۔ اُن کاموں کو بعد میں پورا کرلیں۔
خوشگوار ماحول کی اہمیت: سب سے اہم بات، گھر کے ماحول کو خوشگوار بنائیں۔ ایک دوسرے کی تعریف کریں، حوصلہ بڑھائیں اور کاموں میں آپس میں بانٹ لیں۔ اس طرح زندگی آسان ہوجاتی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK