انہوں نے باندرہ کی آئی آئی ٹی سی انسٹی ٹیوٹ سے بی کام کیا ہے۔ انہیں کھانا پکانے کا شوق ہے۔ اپنی بیکری شروع کرنے کا ان کا سفر ۲۰۲۰ء میں شروع ہوا تھا۔ وہ اپنے کاروبار کے ذریعے مزید خواتین کو روزگار فراہم کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔
EPAPER
Updated: March 11, 2025, 1:09 PM IST | Iqbal Ansari | Mumbai
انہوں نے باندرہ کی آئی آئی ٹی سی انسٹی ٹیوٹ سے بی کام کیا ہے۔ انہیں کھانا پکانے کا شوق ہے۔ اپنی بیکری شروع کرنے کا ان کا سفر ۲۰۲۰ء میں شروع ہوا تھا۔ وہ اپنے کاروبار کے ذریعے مزید خواتین کو روزگار فراہم کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔
اقبال انصاری
iqbal@mid-day.com
شارمین مقصود بھائیجی نے اپنے کوکنگ کے شوق کو ہوم کچن تک ہی محدود نہیں رکھا بلکہ اسے کاروبار میں تبدیل کیا۔ ان کی کمپنی ’’فریش کارنر‘‘ کے تحت ۲ ؍آؤٹ لیٹس ’بیک این کیک‘ اور ’اسنیک اِٹ‘ جاری ہیں جو اُرن کے مشہور برانڈ بن چکے ہیں۔ شارمین نے یہ سفر لاک ڈاؤن میں اس وقت شروع کیا، جب سب تھم گیا تھا۔ اپنی مصنوعات کی ڈیمانڈ کو دیکھتے ہوئے وہ ان دونوں برانڈز کے تحت مزید ۴؍ آؤٹ لیٹس شروع کرنے کا عزم رکھتی ہیں، اور سبھی آؤٹ لیٹس میں خواتین اسٹاف رکھنے کی خواہشمند ہیں۔
شارمین بھائیجی نے لاک ڈاؤن میں گھر بیٹھنے کے بجائے اسے ایک بہترین موقع قرار دیا اور گھر کے کچن سے کیک اینڈ اسنیک کا کاروبار شروع کیا۔ انہوں نے پہلے آس پڑوس، دوستوں اور جان پہچان والوں کو بیکری آئٹمز فروخت کرنے شروع کئے۔ ان کے کیک اور اسنیکس کھانے کے بعد لوگوں نے خوب تعریفیں کی اور شارمین کو اپنے پروڈکٹس کو بڑے پیمانے پر فروخت کرنے کا مشورہ دیا۔ لہٰذا انہوں نے اُرن جیسے چھوٹے شہر میں دو آؤٹ لیٹس (بیک این کیک اور اسنیک اِٹ) شروع کئے جن میں متوسط اور امیر، دونوں طبقوں کا خیال رکھا۔ عموماً بیکری آئٹمز مہنگے ہوتے ہیں لیکن وہ چاہتی ہیں کہ ان کے پروڈکٹس عام لوگوں تک پہنچیں اس لئے وہ اپنے آؤٹ لیٹ میں مناسب دام میں چیزیں فروخت کرتی ہیں۔
شارمین بھائیجی نے باندرہ کی آئی آئی ٹی سی انسٹی ٹیوٹ سے بی کام کیا ہے۔ انہیں کھانا پکانے کا شوق ہے۔ ان کا سفر ۲۰۲۰ء سے شروع ہوا۔ شارمین اپنے اہل خانہ کے ساتھ سعودی عرب میں مقیم تھیں کیونکہ ان کے والد وہاں ملازمت کرتے تھے۔ اپنی کامیابی کے سفر کے تعلق سے شارمین بتاتی ہیں کہ، ’’۲۰۲۰ء میں مَیں اپنے اہل خانہ کے ساتھ ہندوستان آئی تھی اور کورونا کی وبا کے سبب اچانک یہاں لاک ڈاؤن لگ گیا تھا۔ اس لئے ہم نے اپنے آبائی شہر ہی میں رہنے اور یہیں پر ذریعہ معاش تلاش کرنے کا فیصلہ کیا۔ ہمیں کوکنگ اینڈ بیکنگ کا خیال آیا۔ مَیں نے سب سے پہلے اپنے گھر کے چھوٹے سے کچن جس کا نام ’’ٹیسٹ بڈز‘‘ ہے کاروبار کی شروعات کی۔ ابتدا میں جس نے بھی میرے تیار کئے ہوئے پکوان کھائے وہ تعریف کئے بغیر نہیں رہ سکا۔ سبھی نے مجھے اس کاروبار کا دائرہ وسیع کرنے کا مشورہ دیا۔ آہستہ آہستہ میرے تیار کئے ہوئے کیک اور اسنیکس کی ڈیمانڈ بڑھتی گئی جس کے سبب مَیں نے اپنے دو آؤٹ لیٹس ’بیک این کیک‘ اور ’اسنیک اِٹ‘ شروع کئے۔ اُرن کے شہریوں کو اسنیکس اور بیکری کی چیزیں خریدنے کیلئے شہر جانا پڑتا تھا لیکن اب یہ مصنوعات ان کے گھر کے قریب ہی دستیاب ہیں۔ یہی نہیں وہ فون پر آرڈر دے کر بھی یہ چیزیں منگوا سکتے ہیں۔ یہ سبھی پروڈکٹس معیاری ہیں جنہیں فیکٹری میں تیار کیا جاتا ہے۔ تمام چیزیں شہریوں کو تازہ اور مناسب دام میں مہیا کی جاتی ہیں۔ ہمارے ’اسنیک باکس‘ (جس میں مختلف بیکری آئٹمز ہوتے ہیں) شہریوں کو پسند آنے لگے ہیں اور تقریباً ہر اسکول، کالج اور کارپوریٹ کمپنیوں میں ہمارے پروڈکٹس منگوائے جاتے ہیں۔‘‘
انہوں نے اپنے ہاں بننے والی چیزوں کے بارے میں مزید بتایا کہ، ’’بیک این کیک میں مختلف اقسام کے کیک اور ہاٹ سیوریز کے ساتھ پنیر رول، منی پیزا اور خالص ویج کیکس اور سیوریز دستیاب ہیں جبکہ اسنیک اِٹ میں مختلف اقسام کے اسنیک، کومبوس اینڈ فیملی میلس ہیں۔ یہاں ویج اور نان ویج دونوں قسم کے اسنیکس ملتے ہیں۔‘‘
ان دونوں برانڈز میں فی الحال ۱۵؍ افراد ملازمت کرتے ہیں۔ اپنی کامیابی کی کہانی کو آگے بڑھاتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ، ’’یہ کاروبار شروع کرنے میں فیملی اور دوستوں نے ہمیشہ ساتھ دیا اور ہمت افزائی کی کیونکہ ایسے کاروبار میں جہاں پہلے سے ہی آپ کے مقابلے میں کئی برانڈز موجود ہوں اور سبھی مردوں کے ذریعہ چلائے جارہے ہوں تو ان سے مقابلہ کرنا اور ان کے پروڈکٹ کے موجود ہوتے ہوئے اپنا پروڈکٹ فروخت کرنا آسان نہیں تھا۔ مَیں نے ہمت نہیں ہاری اور ان تمام چیلنجز کا سامنا کیا۔‘‘
انہوں نے اپنے والد اور بینک سے قرض لے کر مشینری، انٹیریئرز، تربیت یافتہ عملہ اور شیفس کا انتظام کیا۔
شارمین مقصود بھائیجی کی صلاحیت کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں ۳؍ مرتبہ فیمیل انٹرپرینیور اور درونا گیری بھوشن ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔
شارمین کہتی ہیں کہ، ’’کاروبار کرتے وقت آپ کو کئی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے اس لئے مَیں اور میری ٹیم اللہ اور خود پر یقین رکھ کر اس امید سے کام کرتے ہیں کہ آج کچھ نیا کریں گے۔‘‘
ان کے والد کے تعلق سے پوچھنے پر شارمین بتاتی ہیں کہ، ’’میرے والد مقصود بھائیجی کو جی سی سی (فوڈ لائن ) میں ۴۰؍ سال کا تجربہ تھا۔ ان کے تجربہ کی سرپرستی میں مَیں نے اپنا آؤٹ لیٹ شروع کیا۔ چونکہ مجھے اپنے پروڈکٹس کی مارکیٹنگ کا کوئی تجربہ نہیں تھا اس لئے مَیں نے اپنے بھائی اور بھابھی کو مارکیٹنگ کی ذمہ داری دی جو میرے کاروبار کے سیلز کو پروموٹ کرتے ہیں۔‘‘
عالمی یوم ِ خواتین کے موقع پر خواتین کے لئے پیغام
’’اپنے خوابوں کی تعبیر کے لئے اپنے آپ پر اور اللہ رب العزت پر بھروسہ رکھیں اور آگے بڑھتے جائیں۔ مشکلات آنے پر ہمت نہ ہاریں۔ ہمیشہ اپنے حوصلوں کو بلند رکھیں۔ دعا گو ہوں کہ اللہ مجھے اتنی برکت دے کہ مَیں زیادہ سے زیادہ خواتین کو ملازمت دوں کہ وہ فوڈ انڈسٹری میں اپنی پہچان بنا سکے۔‘‘