Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

خود نمائی: سکون غارت کرنے کا سبب

Updated: March 11, 2025, 1:00 PM IST | Bint Rafiq | Jokhanpur, Bareilly

’مَیں نے اپنی عید کی خریداری فلاں بڑے شاپنگ مال سے کی ہے اور میں ہمیشہ چند خاص شاپنگ مال سے ہی اپنی خریداری کرتی ہوں۔‘‘

In the pursuit of show-off, a person becomes wasteful. Photo: INN
دکھاوا کرنے کے چکر میں انسان فضول خرچ بن جاتا ہے۔ تصویر: آئی این این

’’مَیں نے اپنی عید کی خریداری فلاں بڑے شاپنگ مال سے کی ہے اور میں ہمیشہ چند خاص شاپنگ مال سے ہی اپنی خریداری کرتی ہوں۔‘‘ رحیمہ اپنی سہیلی کو یکے بعد دیگرے بہت سارے کپڑے، بیگ اور جوتے دکھاتے ہوئے اپنی خریداری کی نمائش تو کر ہی رہی تھی، ساتھ ہی وہ ان پر لگے ٹیگز کی نشاندہی بھی کرتی جا رہی تھی تاکہ ان کی قیمتوں سے زیر ہوا جاسکے۔ کچھ دنوں بعد رحیمہ کی سہیلی اپنی عید کی خریداری رحیمہ کو دکھا رہی تھی اور ساتھ ہی کم قیمت میں سامان کی خریداری کرنے پر رحیمہ سے شاباشی کی طالب تھی۔ مگر وہ رحیمہ ہی کیا.... جو اس کی باتوں پر ذرا دھیان دے۔
 خود نمائی کے یہ واقعات صرف دو مثالیں ہیں۔ لیکن ہمارے معاشرے میں اس وقت سوشل میڈیا کے چلتے ہر شخص نمائش کرنے اور خود نمائی کرنے میں لگا ہوا ہے۔ اور یہ وبا ہم خواتین کے اندر تو بکثرت موجود ہے۔ ہم خواتین جو کپڑے کسی ایک پارٹی یا کسی ایک فنکشن میں پہن لیں تو دوسرے میں پہن کر جانا باعث عار سمجھتی ہیں کہ ان کے فوٹوز منظر عام پر آچکے ہیں اور پھر ایک بار خود نمائی کی رات کا دباؤ.... یہ کیسا معاشرہ وجود میں آچکا ہے کہ جو خواتین کم اسباب میں بھی سلیقہ شعاری سے خرچ کرتی تھیں وہی سگھڑ قرار پاتی تھیں۔ اب جو جتنا زیادہ خرچ کر لے اتنا ہی لائق فخر ہوتی ہیں۔ خود نمائی اور نمائش کے چلتے خاتون مشرق اپنا آپ بھلا بیٹھی ہے، اپنی شخصیت کو پس انداز کر دیا ہے، دوسروں کی دیکھا دیکھی چلنے کی کوشش میں رہتی ہے، ’’کوا چلا ہنس کی چال، اپنی چال بھول گیا‘ والا معاملہ اپنا لیا ہے۔ فضول خرچی جیسی غلط عادت کو اپنا لیا ہے۔
 یہ خود نمائی ہی تو ہے کہ ایک دلہن جسے شادی کے بعد گھر کی عمر دراز خواتین گھر سے نکلنے کی اجازت نہیں دیتی تھیں۔ اس لئے نہیں کہ اسے قید میں رکھنا مقصود تھا بلکہ اس کی عزت اور اس کا وقار مقصود تھا۔ اب دولہا سے پہلے ویڈیو گرافی کرواتے وقت خوشی محسوس کرتی ہیں۔
 اللہ تعالیٰ نے دنیا میں ہم انسانوں کو مختلف نعمتوں سے نواز کر بھیجا ہے اور پھر ہم پر لازم ہے کہ اسکی نعمتوں سے فائدہ اٹھائیں اور خوش رہیں۔ ہم بنات حوا کو بھی اللہ رب العالمین نے مختلف نعمتوں اور درجات سے نواز کر بھیجا۔ ہمارے ذمہ داری ہے کہ انہی نعمتوں اور اپنے درجات سے مطمئن رہیں اور شکر گزاری بجا لائیں۔ اگر دوسروں کی نعمتوں کو دیکھ کر زیادہ پانے کی ہوڑ میں رہیں تو کہیں ایسا نہ ہو کہ ہم اپنے عطیات سے بھی ہاتھ دھو بیٹھیں۔ دوسری بات ہماری جو نعمتیں ہمیں میسر ہیں ان کی خود نمائی کے بجائے ان کا صحیح استعمال کریں کہیں ایسا نہ ہو کہ خود نمائی کے چکر میں اپنا آپ گنوا بیٹھیں یا دوسروں کی تکلیف کا سبب بنیں۔ نمائش کرنے والی خواتین یہ بھول جاتی ہیں کہ ہمارے اس رویے سے مخاطب کو کیا فرق پڑ رہا ہے انہیں صرف اپنے بیش بہا ٹیگز دکھانے سے مطلب ہوتا ہے، اخلاقی اقدار، سلیقہ شعاری، دلجوئی جیسی عمدہ خصلتوں سے عاری ہو جاتی ہیں جو کہ ایک خاتون مشرق کا خاصہ ہے۔ 
  یاد رکھ اے خاتون مشرق! تو ایک باعزت صنف ہے تیرا بناؤ سنگھار صرف اپنوں کے لئے ہے اور اسی میں تیری عزت ہے لہٰذا اپنی قدر کر اور نمائش کے جھمیلوں سے اپنے آپ کو بچا کر رکھ۔ جو آسائشیں میسر ہیں ان کا استعمال کرنا کوئی عیب نہیں بلکہ ان کا استعمال ہی عین شکر گزاری ہے لیکن دوسروں کی دیکھا دیکھی اپنی بساط سے آگے پانے کی تمنا اور کوشش کرنا سکون کو غارت کرنے کا سبب ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK